اے این پی نے پختونوں کے بلاک شناختی کارڈز کے خلاف پارلیمنٹ ہاوس کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگا لیا

سید خورشید شاہ سمیت حکمران و اپوزیشن جماعتوں کا اظہار یکجہتی ،پی ٹی آئی کا کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے شرکت سے گریز

جمعرات 13 اپریل 2017 00:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات اپریل ء) عوامی نیشنل پارٹی نے چار لاکھ پختونوں کے بلاک شناختی کارڈز کے خلاف پارلیمنٹ ہاوس کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ لگا لیا ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سمیت حکمران و اپوزیشن جماعتوں کا اظہار یکجہتی ،پی ٹی آئی نے کیمپ میں اظہار یکجہتی کے لیئے شرکت سے گریز کیا ،قائد ایوان سینٹ راجہ ظفر الحق اور وزیر مملکت برائے داخلہ کی یقین دھانیوں کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان ،جب تک پارلیمنٹری کمیٹی کا نوٹفکیشن جاری نہیں ہوتا احتجاج جاری رئیگا ،پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم ،جماعت اسلامی ،مسلم لیگ ق،پختونخوائ ملی عوامی پارٹی ،فاٹا ارکان ،جمعیت علمائ اسلام(ف) نے احتجاج کی حمایت کر دی۔

(جاری ہے)

بدھ کو اے این پی کی جانب سے پارلیمنٹ ہاوس کے گیٹ نمبر ایک پر لگائے جانے والے بھوک ہڑتالی کیمپ میں قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حاجی غلام احمد بلور ،سینٹ میں پارلیمانی لیڈر الیاس بلور ،سینٹر شاہی سید ،داود خان اچکزی ،سینٹر ستارہ ایاز ،ممبر قومی اسمبلی حیدر ہوتی سمیت اے این پی کے دیگر ارکان پارلیمنٹ اور راہنمائ سارا دن سخت گرمی میں بھوکے پیاسے بیٹھے رہے ،احتجاجی کیمپ میں ہی ظہر ،عصر اور مغرب کی نمازوں کی ادائیگی کی گی ،ایوان سے واک آوٹ کرنے کے بعد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے کیمپ میں شرکت کی اور کہا کہ بلاک شناختی کارڈز کے حوالے سے مکمل طور پر اے این پی کے ساتھ ہیں ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی دیگر ارکان کے ہمراہ اے این پی کو منانے کیمپ میں آئے تاہم اے این پی نے موقف اختیار کیا کہ جب ستک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رئیگا ،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا ہے کہ بلاک شناختی کارڈ بارہ سالوں سے پرانا مسئلہ ہے اس مسئلہ کو دو دنوں میں کیسے حل کیا جا سکتا ہے ، بلاک شناختی کارڈ کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر وزارت داخلہ ، قانون و انصاف غور کررہی ہے،ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پختون روایات کے مطابق جرگہ لے کر آیا ہوں جس پر اے این پی نے کہا کہ صرف دو بندوں کا جرگہ نہیں ہوتا آپ یقین دہانی کرا دیں تاہم ڈپٹی سپیکر نے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ،علاوہ ازیں سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور وزیر مملکت برائے داخلہ نے بھی کیمپ کا دورہ کیا اور انہیں یقین دلایا کہ مسئلہ جلد حل کر لیا جائیگا ،جس پر اے این پی نے موقف اختیار کیا کہ جب تک نوٹفیکشن جاری نہیں ہوتا احتجاج ختم نہیں کرینگے ،احتجاجی کیمپ میں مسلم لیگ(ق) کے سینٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ مسلم لیگ(ق) اس ایشو پر اے این پی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس موقف کی مکمل تائید کرتے ہیں ،پختونوں کو دوسرے درجے کا شہری تصور نہ کیا جائے ،جمعیت علماء اسلام(ف) اور پختونخواء ملی عوامی پارٹی کے وفد نے بھی اظہار یکجہتی کیا ، قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ چار لاکھ پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک ہیں ،کیا ایسا سلوک پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کے ساتھ بھی ہو رہا ہے ہم سارے پنجاب کے غلام ہیں ،ضرور غلام رکھیں مگر بھائیوں کی طرح رکھیں ،پختونوں کی تذلیل برداشت نہیں کرینگے ،سینٹر شاہی سید نے کہا کہ شناختی کارڈز صرف پختونوں کے ہو رہے ہیں ،کاروبار متاثر ہے بچے سکول نہیں جا سکتے ،یہ سوتیلا سلوک کیوں کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا تھا اب معاملہ لاء ڈویڑن کے پاس ہے ایک ہفتے کا کام تین ماہ سے مکمل نہیں ہوا جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا ،ہمارا احتجاج جاری رئیگا تین روزہ بھوک ہڑتال کے بعد قیادت ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ بھی کر سکتی ہے۔

۔۔(ار)