طویل ترین جدوجہد کا صلہ مل گیا

سینئیر رہنما اور بانی کارکن اعجاز چوہدری کو گورنر پنجاب بنائے جانے کے امکانات روشن ہوگئے

اتوار 29 جولائی 2018 00:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 28 جولائی 2018ء):طویل ترین جدوجہد کا صلہ مل گیا۔ سینئیر رہنما اور بانی کارکن اعجاز چوہدری کو گورنر پنجاب بنائے جانے کے امکانات روشن ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018ء کے بعد ملک میں تحریک انصاف کی نئی حکومت بننے جارہی ہے، تحریک انصاف 115نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ، مسلم لیگ ن 64 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پیپلزپارٹی تیسری بڑی جماعت بن گئی ہے۔

تحریک انصاف نے حکومت سازی کیلئے آزاد امیدواروں اور ہم خیال جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔اب تحریک انصاف کی حکومت بننے میں کوئی دو رائے نہیں رہی۔مرکز میں حکومت بنانے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ میں بھی سادہ اکثریت کے ساتھ خود مختار حکومت بنائے گی جبکہ پنجاب میں حکمران جماعت کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتیں ہی پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے پر تول رہی ہیں اور اس سلسلے میں آزاد امیدواروں سے رابطے جاری ہیں۔

وفاق میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں میں تبدیلی آرہی ہے۔چاروں صوبوں کے گورنروں نے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔پہلے صرف محمد خان اچکزئی کا استعفیٰ آیا تھا جس کے بعد آج گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی استعفا دینے کا فیصلہ کرلیا تھا جس کا اعلان وہ کل پریش کانفرنس میں کریں گے ۔اب تازہ ترین خبر یہ ہے کہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا بھی گورنر کےعہدے سے مستعفی ہونے کے لیے تیار ہیں۔

جلد ہی اس چیز کا باضابطہ اعلان کیا جائےگا۔تاہم اب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اب نئے گورنروں کی تقرری پر بھی غور فکر شروع کردیا گیا۔سندھ کے ممتاز بھٹو کو بھی آج بنی گالہ طلب کیا گیا ان کے حوالے سے بھی خبریں آرہی تھیں کہ ان کو گورنر سندھ بنائے جانے کا امکان ہے۔اب پنجاب کے حوالے سے خبر یہ بھی ہےکہ وہاں بھی تحریک انصاف نے اپنے کارکن اور بانی رہنما کو گورنر پنجاب بنانے پر غور و فکر شروع کر دی ہے۔

نہیں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ حتمی مشاورت کے بعد بہت جلد اعجاز چوہدری کوگورنر بنانے کا اعلان متوقع ہے ۔یاد رہے کہ اعجاز چوہدری پچھلے 18 سال سے پارٹی سے وابستہ ہیں اور کپتان کیساتھ جدوجہد میں عملی طور پر ہر محاذ پر صف اوّل میں شامل رہے ۔انہوں نے حالیہ انتخابات میں این اے 133 سے مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سابق وفاقی وزیر پرویز ملک کا سخت مقابلہ کیا۔ پارٹی کیساتھ وفاداری اور جدوجہد کو دیکھتے ہوئےانہیں اہم ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔