پاکستان کو کرپٹ افراد نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اصل ہیروز اور منی لانڈرنگ کرنے والے ولن ہیں

منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف جنگ ہے، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، کرپشن اور ٹیکس کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے رکاوٹیں تھیں، قطر کے کاروباری افراد کو بتایا ہے کہ 36 ٹیکس کم کرکے 16 پر لے آئے ہیں، ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں، صرف طرز حکمرانی اچھی چاہئے، پاکستان وہ ملک بننے جا رہا ہے جہاں سے کسی کو ملازمت کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا، سیاحت کو ترقی دے کر اتنی آمدنی بڑھائیں گے کہ کسی سے ہمیں قرضہ لینا نہیں پڑے گا: وزیراعظم عمران خان کا دوحہ میں پاکستانی برادری سے خطاب

منگل 22 جنوری 2019 22:30

پاکستان کو کرپٹ افراد نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اصل ہیروز اور منی لانڈرنگ کرنے والے ولن ہیں
دوحہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کرپٹ افراد نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اصل ہیروز اور منی لانڈرنگ کرنے والے ولن ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف جنگ ہے، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، کرپشن اور ٹیکس کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے رکاوٹیں تھیں، قطر کے کاروباری افراد کو بتایا ہے کہ 36 ٹیکس کم کرکے 16 پر لے آئے ہیں، ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں، صرف طرز حکمرانی اچھی چاہئے، پاکستان وہ ملک بننے جا رہا ہے جہاں سے کسی کو ملازمت کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا، سیاحت کو ترقی دے کر اتنی آمدنی بڑھائیں گے کہ کسی سے ہمیں قرضہ لینا نہیں پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دوحہ میں پاکستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد میرا پہلا جلسہ قطر میں مقیم پاکستانیوں کے سامنے ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ اپوزیشن میں زیادہ مزا تھا جب جلسے جلوس کرتے تھے، جب سے حکومت میں آئے ہیں کمروں میں بند ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں برسر اقتدار آنے کے بعد ان لوگوں کے سامنے پہلا جلسہ کر رہا ہوں جن کی سب سے زیادہ عزت کرتا ہوں، جب کرکٹ کھیلتا تھا تب بیرون ملک پاکستانیوں سے ملاقاتیں رہتی تھیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوںسے میرا تعلق بہت پرانا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بارے میں میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو روزگار کیلئے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ اپنے خاندان کیلئے بہت محنت کرتے ہیں، اٹلی میں نوجوان پاکستانیوں نے انہیں بتایا کہ وہ 18، 18 گھنٹے کام کرتے ہیں اور پیسے بچانے کیلئے ایک ایک کمرے میں 6، 6 افراد رہائش اختیار کرتے ہیں، الله محنت کش لوگوں کو بہت پسند کرتا ہے، برطانیہ میں پاکستانیوں کو تعصب کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا لیکن وہ اپنے خاندانوں کیلئے صبر کرتے تھے، پھر ہم نے دیکھا کہ انہی پاکستانیوں نے وہاں اپنے کاروبار شروع کئے اور ان کا معیار زندگی بہتر ہوتا گیا، وہ محنت کرتے ہوئے پاکستان کا سوچتے تھے لیکن ان کے بچے پاکستان کے مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے وہیں مقیم ہونے کو ترجیح دیتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب پاکستانیوں سے شوکت خانم ہسپتال، نمل یونیورسٹی اور تحریک انصاف کیلئے فنڈز مانگے تو اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے ملک کیلئے دل کھول کر عطیات دیئے، بیرون ملک مقیم پاکستانی جو رقوم پاکستان بھجواتے ہیں ان سے ہمارا ملک چل رہا ہے، اوورسیز پاکستانی ہی ملک کے اصل ہیرو ہیں جبکہ پاکستان کے ولن وہ لوگ ہیں جو ملک سے پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے ہیں اور ان منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف میری جنگ ہے، وہ منی لانڈرنگ کرتے ہیں اور پھر ڈالر لے کر باہر بھیجتے ہیں تاکہ ملک میں ڈالر کی کمی ہو جائے کیونکہ جب ڈالر کی کمی ہوتی ہے تو روپے کی قدر گرنا شروع ہو جاتی ہے، ہماری برآمدات کم ہیں اور درآمدات زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو کرکٹ کی اصطلاح میں صورتحال ایسی تھی کہ جب بیٹنگ کرنے گیا تو 20 رنز پر 4 کھلاڑی آئوٹ تھے لیکن مجھے پریشر میں کھیلنا آتا ہے اور آہستہ آہستہ پارٹنر شپ بڑھتی گئی اور میانداد اور عمران خان کھڑے ہو گئے، عوام بے فکر ہو جائیں ہم آپ کو اس مشکل وقت سے نکالیں گے اور ہمارا دعویٰ ہے کہ پاکستان وہ ملک بننے جا رہا ہے جہاں سے کسی کو ملازمت کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 27 رمضان کو قائم ہوا تھا اور اس ملک پر الله تعالیٰ کا خاص کرم اور رحمت ہے، جس طریقہ سے کرپٹ لوگوں نے اس ملک کو لوٹا اس کا دیوالیہ ہو چکا ہوتا لیکن یہ وہ ملک ہے جس کو الله تعالیٰ نے تمام خزانوں سے نوازا ہے، اس میں کسی چیز کی کمی نہیں، صرف طرز حکمرانی اچھی چاہئے کیونکہ جب کسی ملک کی حکومت لوگوں کی خدمت نہیں کرتی تو چاہے وہ امیر سے امیر بھی ہو تباہ ہو جاتا ہے، صرف دیانتداری سے ملک امیر ہوتا ہے۔

قطر کی صورتحال دیکھ لیں جس کے پاس گیس ہے، نائیجیریا کے پاس تیل ہے، کانگو میں ہر قسم کے ہیرے جواہرات پائے جاتے ہیں، قطر کی حکومت نے اپنے لوگوں کا خیال رکھا ہے، تعلیم پر پیسے خرچ کئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قطر کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 50 سال پہلے پاکستان ایشیاء میں سب سے آگے تھا، آج پیچھے رہ گیا ہے، قطر کے کاروباری افراد سے ملاقات میں انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے لیکن ان کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی کوشش کی تو کرپشن اور ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام نے ہمیں بددل کر دیا، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، ہم نے انہیں کہا ہے کہ 36 مختلف ٹیکس ہیں جن کم کرکے 16 پر لے آئے ہیں، ابھی مزید اور بھی کم کریں گے، کرپشن کی فکر نہ کریں ہم اسے ختم کریں گے، موجودہ حکومت کے 5 ماہ کے عرصہ میں کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی آئندہ آئے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملائیشیا کی سیاحت سے آمدنی سالانہ آمدن 20 ارب ڈالر ہے جبکہ ہماری کل برآمدات ہی 24 ارب ڈالر ہیں، ترکی بھی سمندر اور تاریخی عمارات کی کی سیاحت سے سالانہ 40 ارب ڈالر کماتا ہے جبکہ پاکستان کے پاس سمندر کے ساتھ ساتھ پانچ ہزار سال پرانی موہنجوداڑو کی تہذیب، دنیا کا سب سے پرانا شہر پشاور، لاہور، ملتان جیسے تاریخی شہر ہیں اور اس کے علاوہ بہترین پہاڑوں کی سیاحت پاکستان میں ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان میں سکھ برادری کے مذہبی مقامات ننکانہ صاحب اور کرتارپور، سالٹ رینج میں ہندوئوں کی پرانی عبادت گاہیں اور بدھ ازم کے حوالہ سے خیبرپختونخوا اور ٹیکسلا جیسے مراکز ہیں، ہمارے ملک میں بھی آثار قدیمہ اور سیاحت کیلئے انتہائی پرکشش مقامات موجود ہیں، ہمارے ملک میں چار قسم کی سیاحت ہو سکتی ہیں، سیاحت سے اتنی آمدنی حاصل کریں گے کہ کسی سے ہمیں قرضہ نہیں لینا پڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قطر کے امیر شیخ تمیم نے ہمیں دورہ کی دعوت دی اور جس طریقہ سے انہوں نے ہمارا استقبال اور مہمان نوازی کی اس پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کہا کہ جلد وہ وقت آنے والا ہے جب پاکستانی سبز پاسپورٹ لے کر نکلیں گے تو ہر طرف ان کی عزت ہو گی۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں