3 بار خود چوتھی بار بھائی ناکام رہا، 5 ویں بار وزیراعظم بن کر یہ کون سا تیر مارے گا؟

کسی کو حق نہیں کہ وہ اسے 5 ویں بار وزیراعظم بنوا دے، جب بھی حکومت سے نکلا تو کہا کہ مجھے کیوں نکالا؟ اب وزیراعظم بنا تو پھر انہی سے لڑے گا، اور باہر آکرپوچھےگا مجھے کیوں نکالا؟ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 12 دسمبر 2023 21:05

3 بار خود چوتھی بار بھائی ناکام رہا، 5 ویں بار وزیراعظم بن کر یہ کون سا تیر مارے گا؟
گوجرانوالہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔12 دسمبر 2023ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ3 بار خود ،چوتھی بار بھائی ناکام رہا، 5ویں بار وزیراعظم بن کر یہ کون سا تیر مارے گا؟ کسی کو حق نہیں کہ وہ اس کو پانچویں بار وزیراعظم بنوا دے،ہم مقابلہ کریں گے، جب بھی حکومت سے نکلا تو کہا کہ مجھے کیوں نکالا؟اب وزیراعظم بنا تو پھر انہی سے لڑے گا، اور باہر آکرپوچھے گا مجھے کیوں نکالا؟ انہوں نے گوجرانوالہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 12سال بعد بھٹو ریفرنس کی سماعت ہوئی ، عدالت کے مشکور ہیں،شہید ذوالفقار بھٹو کے قتل میں صدر ضیاء الحق ملوث تھا، جن ججز نے انصاف دینا تھا وہی قتل میں شامل تھے، اس قتل میں وکلاء اور سیاستدان بھی شامل تھے ،قائد عوام نے ہمیں جمہوریت دی لیکن انہیں قتل کردیاگیا، امید ہے اس کیس میں انصاف ملے گا، اب انتظار ہے اس عدالت کا کہ وہ دفیصلہ سنائیں کہ ہم سے جرم ہوا، ان کو اپنا عدالتی ریکارڈ درست کرنا چاہیے، ہم چاہتے ہیں تاریخ کو بھی درست کیا جائے، اگرقائد عوام شہید ذوالفقار بھٹو کو انصاف مل گیا تو شاید عوام مانیں کہ عام پاکستانی بھی اس عدالت سے انصاف لے سکتے ہیں، ہم تین نسلوں سے جدوجہد لڑتے آرہے ہیں وہ وقت دور نہیں کہ جیالوں ، گڑھی خدابخش کو انصاف ملے گا، آصف زرداری کے ریفرنس اور قاضی فائز عیسیٰ کی بہادری کی وجہ سے آخر کار جیالوں کو انصاف ملنے والا ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے مل کر نہ صرف شہید ذوالفقار بھٹو کو انصاف دلانا ہے بلکہ ہم نے قائد عوام کے نامکمل مشن کو بھی مکمل کرنا ہے۔ روٹی کپڑا مکان کے منشور نعرے کو پروان چڑھائیں گے، پاکستان کے موجودہ مسائل کا حل روٹی کپڑا مکان کے نعرے میں ہے۔ انتخابی مہم کے دوران سیاستدان عوام کے پاس آئیں گے ووٹ مانگیں گے اورایک دوسرے کو گالی نکالیں گے۔ پیپلزپارٹی کی خوبی یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف ہی نہیں ہے ، پرانے سیاستدانوں سے ہمارا کوئی مقابلہ نہیں ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ غربت، بے روزگاری، مہنگائی سے ہے، کسی کھلاڑی یا کسی اورسے مقابلہ نہیں ہے۔

میری سیاسی ٹریننگ میں نفرت، تقسیم اور گالم گلوچ کی سیاست موجود نہیں ہے، یہ ٹریننگ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے دی، ان کا حکم ہے کہ عوام کی خدمت کرنی ہے۔ اس مشن میں عوام میری مدد کریں ، گھر گھر پہنچیں اور پیپلزپارٹی کے منشور بتائیں۔ جب بھی پیپلزپارٹی کی حکومت آتی ہے روزگار ملتا ہے، ذوالفقار بھٹو کے دور میں نوجوانوں کو مفت پاسپورٹ دیئے دنیا بھر میں روزگار کے مواقع دیئے، بے نظیر بھٹو کے دور میں نعرہ تھا بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔

آج نوجوان ڈگریاں لے کر پھر رہے لیکن نوکری نہیں مل رہی۔ میری حکومت آئے گی تو نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ بی آئی ایس پی لے کر آئے جس سے لوگوں کو مالی مدد مل رہی ہے، سیلاب متاثرین خواتین کا گھروں کا مطالبہ تھا ان کو گھر بنا کر دیئے گئے ۔ پنجاب کے بہن بھائیوں سے وعدہ کرتا ہوں کچی آبادی والوں کو گھر بناکر دیں گے ، مالکانہ حقوق دیں گے، گھر کی خواتین کے نام پر مالکانہ حقوق دیں گے۔

مزدوروں کیلئے بے نظیر مزدور کارڈ لے کر آئیں گے، تمام مزدوروں کو مزدور کارڈ دیں گے، بچوں کو تعلیم اور علاج مواقع دیں گے،جو مزدور کام نہیں کرسکتے ان کو پیسے دلوائیں گے، پیپلزپارٹی حکومت بنے گی تو کسان کارڈ کے ذریعے مدد دیں گے، اربوں روپیہ فرٹیلائزر انڈسٹریز کو دیا جاتا ہے،اشرافیہ کو ملنے والی سبسڈیز بند کروں گا، اور براہ راست کسانوں کو ملے گی۔

ملک کی 70فیصد آبادی نوجوان ہیں، پرانے سیاستدانوں کے فیصلوں کے اثرات نوجوانوں پر پڑتے ہیں، جو ہمیں بوجھ اٹھانا پڑتا ہے، سیاسی معاشی جمہوری غلطی ہووہ بوجھ نوجوانوں کو اٹھانا پڑے گا، وقت آگیا کہ یہ حق اب نوجوانوں کو دیا جائے۔ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، کچھ ایسے پرانے سیاستدان ہیں جو سمجھتے ہیں کہ طاقت کا سرچشمہ کہیں اور ہے، عوام ان پرانے سیاستدانوں کو غلط ثابت کردیں گے، 8فروری کو ان کو دکھائیں گے کہ عوام اپنی مرضی سے ووٹ دیں گے اور مرضی سے حکومت بنائیں گے۔

آج کل مجھے سوال کیا گیا کہ الیکشن وقت پر8فروری کو ہوں گے؟ اگر ن لیگ کے دوستوں پر فیصلہ چھوڑتے پھر 8فروری کو نہ ہوتے، لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلہ سنادیا کہ پتھر پر لکیر ہے، پیپلزپارٹی اپنی الیکشن کی تیاری رکھے ، عوام8 فروری کو ایسا سرپرائز دیں کہ رائیونڈ کو ہمیشہ یاد رہے، یہ کیا بات ہوا کہ کسی کو پانچویں بار ، پہلے غلطی سے چوتھی بار کہا تھا۔

تین بار خود چوتھی بار بھائی ناکام رہا، پانچویں بار وزیراعظم بن کر کون سا تیر مارے گا؟یہ ایک آزاد ملک ہے ، یہ بھٹو کے جیالے ہیں ہم الیکشن لڑیں گے اورمقابلہ کریں گے کسی کے سامنے جھکیں گے نہیں، کسی کو حق نہیں کہ وہ پانچویں بار وزیراعظم بنوا دے، اب اگر پانچویں بار وزیراعظم بنتا ہے ، پہلی بار کہنے لگا مجھے کیوں نکالا؟ دوسری بار خونی سازش کے ذریعے اپنے آپ کو دوتہائی اکثریت لے کر مسلط کیا اور امیرالمومنین بننے کی کوشش کی، پھر حکومت سے نکال تو کہتا مجھے کیوں نکالا؟ پھر 10چھٹی کرکے سعودی عرب سے آیا ، پھرجنہوں نے دو تہائی اکثریت دلوائی پھر لڑا اور کہا مجھے کیوں نکالا؟ پھر لکھ لو، پتھر پر لکھا ہوا ہے پھر انہی لوگوں سے لڑے گا۔

اپنی انا اور پرانی سیاست کی وجہ اس نے ان لوگوں سے لڑنا ہے، پھر باہر آنا ہے اور لوگوں سے پوچھنا ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟2024میں نئے انداز سے سیاست کرنی چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں 70سال کا ہوں اور نوجوانوں کی نمائندگی کرتا ہوں، کیونکہ میں کرکٹ کھیلتا تھا، ان کو سمجھانا ہے کہ اگر عوام کو ان کو حق دلانا ہے اور ملک کو ترقی دلانا ہے۔

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں