Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai, Urdu Nazam By Ibne Insha

Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai is a famous Urdu Nazam written by a famous poet, Ibne Insha. Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai comes under the Social category of Urdu Nazam. You can read Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai on this page of UrduPoint.

یہ بچہ کس کا بچہ ہے

ابن انشا

یہ بچہ کیسا بچہ ہے

یہ بچہ کالا کالا سا

یہ کالا سا مٹیالا سا

یہ بچہ بھوکا بھوکا سا

یہ بچہ سوکھا سوکھا سا

یہ بچہ کس کا بچہ ہے

یہ بچہ کیسا بچہ ہے

جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے

نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے

نا اس کے تن پر کپڑا ہے

نا اس کے سر پر ٹوپی ہے

نا اس کے پیر میں جوتا ہے

نا اس کے پاس کھلونوں میں

کوئی بھالو ہے، کوئی گھوڑا ہے

نا اس کا جی بہلانے کو

کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے

نا اس کی جیب میں دھیلا ہے

نا اس کے ہاتھ میں پیسا ہے

نا اس کے امی ابو ہیں

نا اس کی آپا خالا ہے

یہ سارے جگ میں تنہا ہے

یہ بچہ کیسا بچہ ہے

۲

یہ صحرا کیسا صحرا ہے

نا اس صحرا میں بادل ہے

نا اس صحرا میں برکھا ہے

نا اس صحرا میں بالی ہے

نا اس صحرا میں خوشا ہے

نا اس صحرا میں سبزہ ہے

نا اس صحرا میں سایا ہے

یہ صحرا بھوک کا صحرا ہے

یہ صحرا موت کا صحرا ہے

۳

یہ بچہ کیسے بیٹھا ہے

یہ بچہ کب سے بیٹھا ہے

یہ بچہ کیا کچھ پوچھتا ہے

یہ بچہ کیا کچھ کہتا ہے

یہ دنیا کیسی دنیا ہے

یہ دنیا کس کی دنیا ہے

۴

اس دنیا کے کچھ ٹکڑوں میں

کہیں پھول کھلے کہیں سبزہ ہے

کہیں بادل گھر گھر آتے ہیں

کہیں چشمہ ہے کہیں دریا ہے

کہیں اونچے محل اٹاریاں ہیں

کہیں محفل ہے کہیں میلا ہے

کہیں کپڑوں کے بازار سجے

یہ ریشم ہے یہ دیبا ہے

کہیں غلے کے انبار لگے

سب گیہوں دھان مہیا ہے

کہیں دولت کے صندوق بھرے

ہاں تانبا سونا روپا ہے

تم جو مانگو سو حاضر ہے

تم جو چاہو سو ملتا ہے

اس بھوک کے دکھ کی دنیا میں

یہ کیسا سکھ کا سپنا ہے

وہ کس دھرتی کے ٹکڑے ہیں

یہ کس دنیا کا حصہ ہے

۵

ہم جس آدم کے بیٹے ہیں

یہ اس آدم کا بیٹا ہے

یہ آدم ایک ہی آدم ہے

یہ گورا ہے یا کالا ہے

یہ دھرتی ایک ہی دھرتی ہے

یہ دنیا ایک ہی دنیا ہے

سب اک داتا کے بندے ہیں

سب بندوں کا اک داتا ہے

کچھ پورب پچھم فرق نہیں

اس دھرتی پر حق سب کا ہے

۶

یہ تنہا بچہ بے چارہ

یہ بچہ جو یہاں بیٹھا ہے

اس بچے کی کہیں بھوک مٹے

(کیا مشکل ہے ہو سکتا ہے)

اس بچے کو کہیں دودھ ملے

(ہاں دودھ یہاں بہتیرا ہے)

اس بچے کا کوئی تن ڈھانکے

(کیا کپڑوں کا یہاں توڑا ہے)

اس بچے کو کوئی گود میں لے

(انسان جو اب تک زندہ ہے)

پھر دیکھے کیسا بچہ ہے

یہ کتنا پیارا بچہ ہے

۷

اس جگ میں سب کچھ رب کا ہے

جو رب کا ہے وہ سب کا ہے

سب اپنے ہیں کوئی غیر نہیں

ہر چیز میں سب کا ساجھا ہے

جو بڑھتا ہے جو اگتا ہے

وہ دانا ہے یا میوہ ہے

جو کپڑا ہے جو کمبل ہے

جو چاندی ہے جو سونا ہے

وہ سارا ہے اس بچے کا

جو تیرا ہے جو میرا ہے

یہ بچہ کس کا بچہ ہے

یہ بچہ سب کا بچہ ہے!

ابن انشا

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(13304) ووٹ وصول ہوئے

You can read Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai written by Ibne Insha at UrduPoint. Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai is one of the masterpieces written by Ibne Insha. You can also find the complete poetry collection of Ibne Insha by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of Ibne Insha' above.

Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai is a widely read Urdu Nazam. If you like Yeh Bacha Kis Ka Bacha Hai, you will also like to read other famous Urdu Nazam.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.