Mera Gaon By Shahid Butt

Mera Gaon is a famous Urdu Poetry written by a famous poet, Shahid Butt. You can also read more poetries of Shahid Butt on this page of UrduPoint.

میرا گاؤں

شاہد بٹ

یاد آتا ہے یارو مجھ کو میرا تھا ایک گاؤں

میٹھے پانی کا کنواں اور گھنے پیڑ کی چھاؤں

دور دور تک پھیلا سبزہ کھلی ڈھلی فضائیں

تیز روی سے بہتا چشمہ اور چلتی تیز ہوائیں

کالے، پیلے اور گورے لوگ گاؤں میں تھے بستے

چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی دل کھول کے ہنستے

لوگ سبھی ہی شامل ہوتے خوشیوں کو منانے

میٹھے چاول، حلوے بانٹتے کھانڈ کے بنے مکھانے

بچے بے حد شوق سے کھاتے چنے، میٹھی پھلیاں

جو بھی ان کو لا کر دیتا، لیتے اس کی بلیاں

عید، تہوار کے موقعوں پر جب شہری گاؤں جاتے

لمبے لمبے راستے ہوتے مگر نہ وہ بھلاتے

شہر سے گاؤں کو چلتی تھیں بہت ہی کم گاڑیاں

راستے میں کہیں دریا آتے اور کہیں پہ آتی پہاڑیاں

کبھی کہیں نہ گم ہوتا تھا لوگوں کا سامان

ڈرائیور، کنڈکٹر کو بھی ہوتی لوگوں کی پہچان

گاؤں پہنچتے ہی کنڈکٹر اس گاؤں کا نام پکارتا

بڑے ادب سے آگے بڑھ کر سواری، سامان اتارتا

بس سے اترتے ہی کچھ ایسی فضا بدل سی جاتی

کہیں پہ کوئی باغ تھا دکھتا کہیں فصلیں لہلاتی

راہ میں آتے جاتے گھر تک کوئی خالہ، چاچا ملتے

جب تک وہ خود چل نہ دیتے لڑکے بھی نہ ہلتے

کچے پکے گھر تھے گاؤں، چھوٹی چار دیواریاں

سارے مل کر یوں رہتے تھے جیسے رشتے داریاں

گھر پہنچ کر ابا جی کو جپھی ڈال کے ملنا

ماں جی کے قدموں سے لیکن دیر تلک نہ ہلنا

ابا جی تو شہر میں ہر اک کام کاج کا کھوجتے

ماں کہتی کمزور ہو دکھتے، کیا رہتے ہو سوچتے

بہن بھائی بھی یارو مجھ سے بہت خوشی سے ملتے

جب تک میں خود اٹھ نہ جاتا وہ بھی نہیں تھے ہلتے

ماں جی کھانا لاتے ہوئے پیار سے مجھ کو تکتی

مکئی کی روٹی ساگ کیساتھ چاٹی کی لسی رکھتی

جی بھر کے میں کھاتا پیتا اور شکر خدا کا کرتا

کہ شہری غذاؤں سے یہ میرا پیٹ نہیں تھا بھرتا

شام ڈھلے پھر ارد گرد کے دوستوں نے ملنے آنا

اور جو دوست نہ آ سکتا ہو اس کے گھر کو جانا

ساتھ کے بڑے گاؤں میں لگتا تھا اک میلا

رنگ برنگے جھولے ہوتے ہر کھانے کا ٹھیلا

رات کو سب اکٹھے ہوتے لگتی ایک چوپال

کوئی مبارک بادی لیتا کسی سے ہوتا ملال

گاؤں کے سارے مسئلے مل کر اک دوجے کو بتاتے

سب کے غم میں شامل ہوتے مل کے خوشیاں مناتے

میل جول کو ختم جو کر دے کوئی شے نہ آئی تھی

گھر گھر میں کوئی کیبل تھی نہ ہی وائی فائی تھی

میٹھی میٹھی باتوں کا وہ ایک سنہرا دور تھا

محبت سچی ہوتی تھی قدروں پر بھی زور تھا

آہ ہاہ! بچھڑ چکا جو ہم سے کتنا اچھا دور تھا

اب تو بدل گیا ہے سب کچھ وہ تو بالکل اور تھا

اب تو ہمارے دل میں اس کی یادیں ہی بس باقی ہیں

اب تک میں نے تم کو سنائیں باتیں ہی بس باقی ہیں

شاہد بٹ

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(388) ووٹ وصول ہوئے

Mera Gaon by Shahid Butt - Read Shahid Butt's best Shayari Mera Gaon at UrduPoint. Here you can read the best poetry Mera Gaon of Shahid Butt. Mera Gaon is the most famous poetry by emerging poet, Shahid Butt. People love to read poetry by Shahid Butt, and Mera Gaon by Shahid Butt is best among the poetry collection by new poet Shahid Butt.

At UrduPoint, you can find the complete collection of Urdu Poetry of Shahid Butt. On this page, you can read Mera Gaon by Shahid Butt. Mera Gaon is the best poetry by Shahid Butt.

Read the Shahid Butt's best poetry Mera Gaon here at UrduPoint; you will surely like it. Many people, who love the Urdu Shayari of the new poet Shahid Butt, regard it as the best poetry Mera Gaon of Shahid Butt.

We recommend you read the most famous poetry, Mera Gaon of emerging poet Shahid Butt, here, you will surely love it. Also, don't forget to share it with others.