24سال بعد پاکستانی گراؤنڈ میں تاریخی فتح حاصل کر کے کینگروز کپتان پیٹ کمنز نے ریکارڈ اپنے نام کر لیا

Pa Vs Aus

پہلے دونوں میچوں کے بعد کینگروز کی جانب سے گرین شرٹس پر پلٹ کر وار کیا جس کے جواب میں گرین شرٹس کو اپنے ہوم گراؤنڈ میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا

Khalid Bhatti خالد بھٹی جمعرات 31 مارچ 2022

Pa Vs Aus
آسڑیلیا نے بلآخرلاہور ٹیسٹ جیت کر پاکستان کے خلاف تاریخی ٹیسٹ سیریز اپنے نام کر لی،واضح رہے کہ کینگروز نے کھیل کے آخری دن 10 وکٹیں اپنے نام کر کہ اس میچ میں فتح حاصل کر کہ یہ سیریز 1-0سے اپنے نام کی۔ آسڑیلیاء کی جانب سے دوسری ایننگز میں ناتھن لیون کی جا نب سے شاندار گیند بازی کا مظاہرہ کیا گیا جنہوں نے اپنے 37اوورز میں 83رنز کے عوض پانچ وکٹیں لے کر کینگروز کی تاریخی فتح میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا اس کے علاوہ آسڑیلیاء کی جا نب سے دوسری اینگز میں کپتان پیٹ کمنز نے بھی 3وکٹیں حاصل کی۔

اس ٹیسٹ میچ کے آغاز سے ہی آسڑیلیاء کی جانب سے نہ صرف جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا گیا بلکہ پہلی اینگز میں 128 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد کپتان کمنز نے دلیرانہ فیصلہ کرتے ہوئے اپنی دوسری ایننگز 227رنز پر ڈیلکیرڈ کر دی تھی اور یو ں پاکستانی ٹیم کو یہ میچ جیتنے کے لیے میچ کے آخری روز 350رنز درکار تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم محض 235رنز پر ڈھیر ہو گئی اور یوں کینگروز نے یہ میچ 115رنز سے جیت کر نہ صرف اس میچ میں فتح حاصل ہوئی بلکہ یہ ٹیسٹ میچ جیت کر انہوں نہ سیریز بھی اپنے نام کر لی۔

(جاری ہے)

کینگروز بلے باز عثمان خواجہ کو اس سیریز میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنے پر پلئیر آف ڈی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا جنہوں نے اس میچ میں اپنے شاندار کھیل کی بدولت آسڑیلیا ء کی فتح میں اہم کردار ادا کیا انہوں نے اس میچ کی پہلی ایننگ میں 91جبکہ دوسری ایننگ میں ناقابل شکست 104رنز بنائے جبکہ مجموعی طور پر اس سیریز میں عثمان خواجہ نے 496 رنز بنائے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے 350رنز کے ٹارگٹ کے جواب میں شروع میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا گیا جس سے ایک لمحے کیلئے کرکٹ ایکسپرٹس اور شائقین کو اس بات کا قوی یقین تھا کے پاکستان یہ میچ اپنے نام کر لے گا مگر ابتدائی نقصان کے پاکستانی بلے باز کینگروز سپنر نیتھن لیون کے سامنے خزاں کے پتے ثابت ہوئے اور کھیل کے تیسرے سیشن میں اپنی پانچ وکٹیں گنوا کر انہوں نے یہ میچ آسڑیلیاء کی جھولی میں ڈال دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے امام الحق اور کپتان بابر اعظم کے علاوہ کو ئی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا امام الحق نے دوسری ایننگ میں 70رنز جبکہ پاکستان کی امیدیں اس وقت ٹوٹی جب کپتان بابر اعظم چائے کے وقفے کے بعد 55رنز پر اپنی وکٹ کھو بیٹھے اس سے قبل پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کیا تھا جنہوں نے اس میچ میں مجموعی طور پر پانچ شکار کیے تھے۔

آسڑیلیاء کی اس سیریز میں فتح تاریخی ہے کیونکہ قریب 24سال بعد کینگروز کی جانب سے پاکستانی سرزمین میں کو ئی ٹیسٹ سیریز جیتی گئی ہے جس کے بعد کپتان پیٹ کمنز 24سال بعد یہ ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے اس سے قبل یہ ریکارڈ سابق آسڑیلوی کپتان مارک ٹیلر کے پاس تھا ۔اس کے علاوہ کپتان کمنز 2016ء کے بعد پہلی دفعہ کینگروز کے کسی دوسرے ملک میں ٹیسٹ سیریز جتانے والے کپتان بن گئے جو بلاشبہ ان کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔

واضح رہے کے اس سے قبل پاکستان اور آسڑیلیاء کے مابین اس ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 4مارچ کو راولپنڈی کے اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا جو کہ ڈیڈ پیچ ہونے کی وجہ سے بغیر کسی ہار جیت کے ڈرا ہو گیا تھا جسکے بعد شائقین کرکٹ کی جا نب اس پاکستان کرکٹ بورڈ کو کافی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اس سیریز کا دوسرا میچ 12مارچ کو کراچی کے مشہور گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا یہ میچ بھی بغیر کسی نتیجے کے ڈرا ہو گیا تھا ۔

کراچی کے میچ میں آسڑیلیاء نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 9وکٹوں کے نقصان پر 556رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم نے 148رنز پر پویلن لوٹ گئی تھی اس کے بعد دوسری اینگز میں آسڑیلیاء کی جانب سے 97رنز بنا کر اپنی ایننگ ڈیکلیرڈ کر دی تھی جس کے بعد پاکستان کو جیت کے لیے 506رنز کا ٹارگٹ دیا گیا تھا اور یوں یہ میچ بھی پہلے میچ کی طرح بے نتیجہ ثابت ہوا۔

اس میچ میں کینگروز کی جانب سے پہلی ایننگ میں 160رنز بنائے جبکہ ایلکس کیری نے 96رنز بنائے تھے ، پاکستان کی جانب سے اپنی پہلی ایننگ میں کسی بلے باز کی جانب سے کوئی خاطر خواہ کھیل پیش نہ کیا گیا جس کی بدولت آسڑیلیاء پہلی ایننگ میں 350رنز کی برتری حاصل کر لی تھی، پہلین ایننگ میں خسارے کے بعد پاکستان اوپنگ پئیر کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یقینی شکست سے بچتے ہوئے میچ کو ڈرا کر دیا۔ بابر اعظم نے 196جبکہ محمد رضوان نے 104رنز کی ناقابل شکست ایننگز کھیلی۔ پہلے دونوں میچوں کے بعد کینگروز کی جانب سے گرین شرٹس پر پلٹ کر وار کیا جس کے جواب میں گرین شرٹس کو اپنے ہوم گراؤنڈ میں تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید مضامین :