بھارت کا بغل میں چھری ،منہ میں رام رام کا عملی مظاہرہ!

بغل میں چھری منہ میں رام رام ہندو چانکیہ فلسفے کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے ۔بھارت کی مودی سرکاری کی جانب سے جس کا عملی مظاہرہ یوم پاکستان کی تقریب کے موقع پر ساری دنیا نے دیکھا۔جب

اتوار 31 مارچ 2019

Bharat ka baghal mein churee, mun mein raam raam ka amli muzahira

بغل میں چھری منہ میں رام رام ہندو چانکیہ فلسفے کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے ۔بھارت کی مودی سرکاری کی جانب سے جس کا عملی مظاہرہ یوم پاکستان کی تقریب کے موقع پر ساری دنیا نے دیکھا۔جب مودی سرکار نے تمام ترسفارتی آداب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ہونے والی یوم پاکستان کی تقریب کے موقع پر بھارتی پولیس اور سادہ لباس میں خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے رہنماؤں کی گاڑیاں روک کر انہیں واپس جانے کے لیے ڈرایا دھمکایا اور نہایت بد تمیزی کا مظاہرہ کیا ۔


جمعہ کی شب ہائی کمیشن کی عمارت کو گھیرے میں لے لیا گیا اس ”بغل میں چھری“کے عریاں مظاہرے کے ساتھ ساتھ”منہ میں رام رام“کا ناٹک وزیراعظم مودی کی جانب سے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو مبارک باد کا پیغام دیکر رچایا۔

(جاری ہے)


بھارت کی حکومت کے اس گھٹیا طرز عمل کے باوجود تقریب کامیاب رہی پاکستان سے ہائی کمشنر سہیل محمود نے پاکستان ہائی کمیشن کی عمارت پر پرچم کشائی کی ،تالیوں کی گونج میں کیک کاٹا گیا اور شرکائے تقریب نے قومی ترانہ پڑھا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر سہیل محمود بھارتی حکومت کی جانب سے سفارتی آداب کے سراسر منافی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارت سر کار کو ایسے اُوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہنے کی تنبیہہ کی ۔

تقریب کے اختتام پر بھی تقریب کے شرکاء کوڈرایا دھمکایاگیا
۔
بھارتی تاجروں سے بھی نامناسب اندازی میں پوچھ گچھ کی گئی جس پر انہوں نے شدید الفاظ میں احتجاج کیا تقریب چینی سفیر اور بھارتی عملی نے بھر پور انداز سے شرکت کی لیکن انہیں روکنے کی جرأت نہیں کی گئی دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے اس تقریب میں شرکت کرکے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی جانب مہمانوں کے ساتھ مسلسل بد تمیزی کی جاتی رہی ۔

واضح رہے کشمیر سے تعلق رکھنے والے مہمان ان کا اصل ہدف رہے ۔انسانی حقوق کے کشمیری رہنما حسن اونتر کو ہائی کمیشن کے گیٹ کے نزدیک سے گرفتار کیا گیا۔۔حسن اونتر مقبوضہ کشمیر میں انٹر نیشنل فورم آف جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے نام سے ایک این جی او کے ذریعہ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو اجا گرکرتے ہیں ۔انہوں نے جموں کوٹ بھلوال جیل میں ممتاز کشمیری رہنما یٰسین ملک سے ملاقات کی تھی۔


یوم پاکستان کے خصوصی پروگرام کے سلسلے میں منعقدہ ”تقریب کے موقع پر محبوب مفتی نے حکومت کی ۔
دو غلی پالیسی پر شدید تنقید کی اور کہا وزیراعظم مودی ایک جانب سے خیر سگالی کا پیغام بھیج رہا ہے دوسری جانب سفارتی آداب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر مناسب رویہ کا مظاہرہ کیا گیا۔مودی سرکار کی اس دو غلی اور بے اصولی پالیسی کا کھلا مقصد صرف مقامی سیاست اور انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے واضح رہے پلوامہ واقع کے موقع پر بھی محبوب مفتی نے اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ ”مودی سر کا ر جنگ کے نام پر بھارتی عوام کو بے وقوب بنارہی ہے۔


بھارت کبھی جنگ نہیں کرے گا۔یاد رہے 23مارچ کو یوم پاکستان اور 14اگست کویوم آزاد کے موقع پر پا کستان ہائی کمیشن میں منعقدہ تقاریب میں بھارتی حکومت کی جانب سے کسی حکومتی شخصیت کو نمائندگی کے لیے بھیجا جاتا تھا مگر اس مرتبہ ہندوووٹرز کوخوش کرنے اور ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے حکومتی سطح پر تقریب کا بائیکاٹ کیا گیا ۔بھارتی صحافی سویاہنس حیدر نے ایک ٹوئیٹ پیغام میں اس حقیقت کی تصدیق کی کہ خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار اور پولیس والے پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت میں جانے والوں کو داخل ہونے سے روکتے رہے اور ان سے کہتے رہے کہ پلوامہ کے واقع کے سبب اس تقریب میں شرکت نہ کریں اگر حکومت کو بائیکاٹ کرنا تھا تو سفارتی طریقہ کار اختیار کرتی یہ بھی ہو سکتا تھا کہ سفارتی تعلقات کم کر دیتی لیکن حکومت کی جانب سے جو کیا گیا وہ افسوس ناک بلکہ چھوٹا پن ہے ۔

بھارتی اخباردی پاٹیز اور انڈین ایکسپریس نے بھی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کا گھیراؤ کرنے اور تقریب میں شرکت کے لیے آنے والوں کو ہراساں کرنے کی تفصیلات دی ہیں ۔
مودی سرکار پاکستان اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف جو ظالمانہ اور غیر منعقانہ کارروائیں کررہی ہے پاکستان میں اس حوالے سے ایک عمومی تاثر یہ ہے کہ یہ دراصل آنے والے الیکشن جیتنے کا حربہ ہے لیکن جتنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے انتہا وزیر اعظم نریندر مودی کے رویہ میں تبدیلی آجائے گی حتیٰ کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی ایک زائد باریہ بات کہی ہے لیکن اگر بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی کے ماضی قریب اور ماضی بعید دونوں کا جائزہ لیا جائے تو کچھ زبان فرق نظر نہیں آئے گا لہٰذا پاکستان میں پایا جانے والا اگر غلط فہمی ”نہیں “تو خوش فہمی پر ضرور مبنی ہے اس لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی تمام پالیسیوں کی باگ ڈور راشٹریہ سیوک سنگھ کے ہاتھ میں ہے یہ ہندوانتہا پسندی کی معراج کو پہنچتی ہوئی تنظیم بھارت کو خالص ”ہندوستان “اور ملک میں موجود تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا مکمل خاتمہ کرنے کا ایجنڈارکھتی ہے مودی الیکن جیتے یا ہارے اس ایجنڈے کے تحت ہی اپنی سیاسی زندگی گزارنے کا پابند ہے آر ایس ایس کی پالیسیوں کو حکومتی پالیسیاں بنانے پر مجبور ہے اس لیے الیکشن جتنے کے بعد بھی مودی کے پاکستان اور مسلمان دشمن رویہ میں فرق نہیں پڑے گا۔


البتہ اس کی جانب سے جارحیت کے امکانات کو کم کرکے صورتحال کو ٹھنڈا ضرور رکھا جاسکتاہے اور اس کے لیے پاکستان کا دفاعی لحاظ سے مضبوط سے مضبوط تر ہونا ضروری ہے اور الحمداللہ اس حوالے سے پاکستان کی صلاحیت تسلی بخش ہے یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر جس کا ولولہ انگیز مظاہرہ کیا گیاہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bharat ka baghal mein churee, mun mein raam raam ka amli muzahira is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 31 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.