
"اشٹبلشمنٹ کے مہروں کا استعمال یا ملکی تباہی"
منگل 20 اپریل 2021

احتشام الحق شامی
(جاری ہے)
ٹی ایل پی کی جانب سے واٹس ایپ پر گردش کرتے ایک پیغام کے مطابق تحریک کے کارکنان اب ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے،جبکہ راولپنڈی اسلام آباد کو سیل کرنے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مذکورہ تحریک کا سربراہ سعد رضوی پہلے سے ہی پولیس کی حراست میں ہے اور اطلاعات کے مطابق آج سعد رضوی نے بیس اپریل کی کال واپس لینے کی اپیل بھی کر دی ہے جبکہ یو ٹرن لیتے ہوئے موصوف اپنے ہاتھ سے ایک معافی نامہ بھی لکھ کر دے چکے ہیں تو پھر کس کی ایماء پر چھہ روز سے کشت و خون کا یہ کھیل جاری ہے؟ اور انگریزی زبان میں مذکورہ پیغام واٹس ایپ پر کون پھیلا رہا ہے شدید زخمی ڈی ایس پی نواں کوٹ لاہور نے ایک ویڈیو بیان میں واضع طور پر کہا ہے کہ جب اس پر حملہ ہوا تو وہاں موجود تحریک کے ایک سرکردہ نمائندہ نے حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی اور انہیں منع کیا ۔ گویا جس طرح سانحہ ماڈل ٹاون میں نامعلوم افراد کی جانب سے نہتے عوام پر فائرنگ کی گئی تھی اسی طرح تحریکِ لبیک پاکستان کے موجودہ احتجاج کو ہائی جیک کر کے گولیوں اور قتلِ عام کی نظر کر دیا گیا ۔ گویا لال مسجد، اے پی ایس پشاور،ایک سو چھبیس دن والا دھرنہ اور ماڈل ٹاون سانحہ لاہور کے تخلیق کار اسی پرانی حکمتِ عملی کے ساتھ اب پھر دوبارہ سرگرمِ عمل ہیں ۔
اگر تو اس سارے اسپانسرڈ اورخونی تماشے کا مقصد ملک کے بائیس کروڑ عوام کی توجہ بدترین مہنگائی،بے روزگاری، کٹھ پتلی حکومت کی دیگر ناکامیوں ،آئی ایم ایف کے متوقع اقدامات،اپوزیشن کی حکومت پر تنقید، اشٹبلشمنٹ کی کارستانیوں اور پاک بھارت خفیہ مذاکرات سے پیدا ہونے والی تنقید سے توجہ ہٹانا مقصود ہے تو اس ساری ایکسر سائز کا بھی زرہ بھر فائدہ نہیں ہونے والا ۔ کسے بے وقوف بنانے کی ناکام اور بدترین کوششیں کی جا رہی ہیں؟ پھر دھرائے دیتا ہوں ملک کو درپیش موجودہ تمام تر مسائل کا واحد اور آخری حل غیر جاندارانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں ۔ جو سیاسی جماعت اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے ملکی اقتدار اس کے حوالے کیا جائے ۔ دفاعی اور خفیہ ادارے سیاسی اور حکومتی معاملات سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کریں اور عوام کی منتخب حکومت کے ماتحت کام کرنے کی عادات کا اپنائیں ،جیسا کہ پوری دنیا کا چلن ہے ۔
ہم آذان ہی دے سکتے ہیں آگے اگلوں کی مرضی ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.