
بھارت تم کتنے مارو گے
جمعہ 8 مئی 2020

انجینئر مشتاق محمود
(جاری ہے)
تحریک آزادی کشمیر ایک جمہوری تحریک ہے، مسلمان اور غیر مسلم کشمیریوں کے حقوق کی علمبراداری کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ کشمیر کی خصوصی حثیت ختم کر نے کے بعد ڈومیسائل قانون لاگو کرناکشمیریت کے خلاف سازش کی کڑی ہے، اس حوالے سے سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو ایک طرف رکھکر جموں ، وادی کشمیر اور لیہ و کرگل کے عوام کو ان سازشوں کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اپنانا چا ہئے۔بھارت کے وہ جھوٹے سورما جو اپنے پالیسی سازوں کو غلط رپورٹ پیش کر رہے ہیں، کہ خصوصی حثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے قتل، قائدین و حریت پسندوں کی گرفتاریوں ،میڈیا پر قدغن ، پابندیوں اور جبری لاک ڈاؤن میں کشمیریوں کو زیر کیا ہے۔۔ آج کیا رپورٹ پیش کریں گے، کہ پوری ریاست جموں و کشمیر میں آر پار ریاض کے حق میں ہمہ گیر احتجاج کے پیچھے پاکستا ن کا ہاتھ ہے یا پاؤں؟ اب بھارتی پالیسی ساز اداروں اور دنیا کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیر ی من حیث القوم آزادی چاہتے ہیں جو انکا حق اور انشا ء اللہ مقدر بھی۔ کشمیرکی آزادی سے اس خطے میں امن اور خوشحالی ممکن ہے اور بھارت کو سمجھناچاہئے کہ اگر کشمیر کے حوالے سے ہٹ دھرمی قائم رہی تو ایک ریاض کی شہادت سے ہزروں ریاض پیدا ہوں گے۔۔۔لاکھوں شیر خان بھی۔۔جن خانوں کو سامراج قابو میں نہیں رکھ سکا۔۔ مسلہ کشمیر کا حل خود ہند پاک کے مفاد میں ہے۔۔اسلئے مسلہ کشمیر کا حل کشمیریوں پر چھوڈا جائے، یہی وعدہ آنجہانی پنڈت نہرو نے کیا تھا، یو این او نے ضمانت بھی دی ہے۔ہند پاک یو این او کے قراردادوں پر عمل کر نے کے پابند ہیں۔۔پا کستان اس خطے کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے اپنے وعدے پر قائم کشمیریوں کے اصولی قانونی اور جمہوری تحریک کاسفارتی مدد گار ہے اور جمہوریت کا چمپین بھارت کشمیریوں کے جمہوری حقوق پامال کر رہا ہے ،،، جمہوری حقوق کی علمبرداری کیلئے ریاض جیسے کشمیری اپنے سروں پر کفن باندھے مصروف عمل ہیں۔ کشمیریوں کے فکر آزادی کو زائل کر نے کیلئے بھارت نے ظلم و جبر کے ہر حربے کوآزمایا مگر دلوں میں ایک نیک جذبے اور نظریہ کی بنیاد پر بھارت ناکام ہوا اور کا میابی کشمیریوں کے مقدر میں اور ظالم کے حصے میں صرف رسوائی یہی قانون فطرت ہے۔
تحریک آزادی کے ہر پہلو کو اور مضبو ط کر نا ہے، کو نسا پہلو زیادہ اہم ہے ، یہ غلط منطق ہے، صیح منطق یہ ہے کہ ہر پہلو کی اپنی اہمیت ہے،،، سیاسی اور پر امن طور لڑنے والے۔انسانی حقوق کی جنگ لڑنے والے۔۔۔قانونی جنگ لڑنے والے۔۔۔بیرونی ممالک میں کشمیر یوں کی وکالت کر نے والے۔۔سب ایماندار مخلص اس تحریک کے پشت بان ہیں ، ہر سیکشن کو مضبوط کر نے کی ضرورت ہے،،ریاض کی مستقل ہم سے بچھڑنے پر مشترکہ طور حریت قیادت نے دکھ کا اظہار کیا اور قائدین نے آج ہڑتال کی کال کی اپیل کی۔، چند افراد، جنکا تحریک سے دور کا بھی واسطہ نہیں، کا وطیرہ ایسا بن چکا ہے جیسے صرف وہی تاریخ کے روح رواں اور تحریک انکی جاگیر ہے، اس وظیرہ سے آر پار با صلاحیت لوگوں کو زنگ لگ چکا ہے ۔ریاض کو خراج عقیدت پیش کر نے کا صیح طریقہ یہ ہے کی تحریک سے ہم وفا کریں اور منزل کے حصول کیلئے جفا۔۔اگر خدا نخواستہ دنیا اور ہندپاک نے اس پر امن تحریک کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تو برصغیر کے امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی، حال ہی میں کاروان آزادی کے رکن کی حثیت سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ آزاد کشمیر میں عوام کے جذبات بھارتی ظلم و جبر سے مجرو ع ہو چکے ہیں اور جنگجو قبیلوں کی اکثریت کسی بھی قر بانی کیلئے تیار ہے جنکو قابو کر نا آزاد کشمیر یاکستان کے بس میں نہیں، اس لئے کشمیر کا پر امن تصفیہ خود ترقی پزیر ہند پاک کے اپنے مفاد میں ہے۔ پاکستان اور آذاد کشمیر میں موجود جنگجو قبائل کو کنٹرول کر نا نا ممکن ہے اور پھر بھارت کو دبئی کا بادشاہ یا ٹرمپ بھی نہیں بچا سکتا۔ لہذا ڈیجٹل بھارت کے حامی پالیسی ساز اداروں کی ذمہ داریاں وسیع ہیں کہ مسلہ کشمیر حل کرانے میں بھارتی حکمرانوں کو ترغیب دیں، اسلئے کہ ریاض کی شہادت کے بعد یہ حقیقت پھر سامنے آئی کہ ظلم و جبر کے ہر حر بے کو آزمانے کے باوجود کشمیریوں کے عظم و ہمت کوتوڈ ا نہیں جاسکتا اور ہر گھر سے ریاض پیدا ہوتے ہیں تم کتنے ریاض مارو گے۔۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انجینئر مشتاق محمود کے کالمز
-
قائد اعظم کے مضبوط پاکستان کی شہ رگ
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
27اکتوبر برصغیر کیلئے یوم سیاہ کیوں؟
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
رحمت اللعالمین ﷺکی اطاعت و اتباع اور غیر مسلم اکابرین کی حمد و ستائش
جمعرات 21 اکتوبر 2021
-
نئی راہیں و آگاہی مہم ، مسئلہ کشمیر کا حل
ہفتہ 16 اکتوبر 2021
-
یوم دفاع اور پاک فوج کی ذمہ داریاں
پیر 6 ستمبر 2021
-
عالمی دباؤ کا مستحق کون ،طالبان یابھارت ؟
بدھ 25 اگست 2021
-
طالبان فوبیا ، مغرب اور بھاڑے کی مجبوری
ہفتہ 21 اگست 2021
-
14اگست یوم آزادی تجدید عہد۔۔۔۔۔۔
ہفتہ 14 اگست 2021
انجینئر مشتاق محمود کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.