مہنگائی کا طوفان اور عمران خان !!

جمعہ 19 مارچ 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

پاکستان کے نالائق وزیر اعظم عمران خان نے ایساکمال کا زرداری باﺅنسر مارا کہ مولانا سر بچاتے ہوئے منہ کے بل گرے اور اٹھتے ہوئے کہامیں ۶۲ مارچ کا لانگ مارچ نہیں کھیلوں گا یہ کہتے ہوئے میدان چھوڑ کر چلے گئے ۔ پارلیمنٹ دشمن مومنٹ(پی ڈی ایم) کے کھلاڑیوں کے ہوش اس وقت اڑ گئے جب اجلاس میں وڈیو لنک پر شامل سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے میاں محمد نواز شریف سے کہاکہ تم برطانیہ کے ریستورانوں میں صبح کے ناشتے اڑاﺅ اور میں تنہا جیل جاﺅں اگر باری کی حکمرانی میں ہم مل کر کھاتے رہے ہیںتو اب میں تنہا کیوں جیل جاﺅں اگر جیل جانے اور جنگ لڑنے کی ہمت ہے تو پاکستان آﺅ دونوں ایک ساتھ جیل جائیں گے ،میاں صاحب میں تمہاری جنگ کیوں لڑوں پاگل ہوں کیا؟
 یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ انتخابات میں جیت نے پی ڈی ایم تحریک میں نئی روح پھونک دی تھی لیکن چند ہی دن بعد سینیٹ چیئرمین کے الیکشن میں ہار گئے تو پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل گئی ، صحافی اور تجزیہ کا مظہر عباس نے زبردست تبصرہ کیا کہتے ہیں پی ڈی ایم تحریک کو جمہوری پروٹوکول کے ساتھ بالآخر سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تمام رہنماو ¿ں نے اس کی آخری رسومات میں شرکت کی اور کچھ نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی۔مسلم لیگ ن کے کل کو بھول جانے والی نمک خوار مریم اورنگ زیب کہہ رہی ہیں کہ سیاسی انتقام لینے سے سیاسی استحکام نہیں آتا، حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ عمران خان ان سے کس بات کا انتقام لے رہا ہے یہ لوگ تو خدا کے قانو ن مکافات ِ عمل کا شکار ہیں، کہتی ہیں کہ مخالفین کی بہن بیٹیوں کو سزائے موت کی چکیوں میںرکھنے سے سیاسی استحکام نہیں آئے گا کاش وہ اپنے سیاسی بابا میاں نواز شریف سے پوچھ لیتیں کہ آپ نے اپنے دور ِ اقتدار میں بھٹو خاندان اور ان کے چاہنے والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا تھا ،
 زرداری باﺅنسر کی شکار مریم نواز پیپلز پارٹی پر طنز کرتے ہو ئے کہتی ہیں کہ میں اپنے زندہ باپ کو عمران کے حوالے نہیں کروں گی ہمیں زندہ لیڈر چاہیں، زرداری کو احترام میں باپ کے درجے پر رکھتے ہوئے مریم صفدر مت بولیں کہ ان کی پہچان ان کے باپ میاں محمد نواز شریف ہیں جو اگر زندہ لاکھ کے ہیں تو بعد از وفات سوا لاکھ کے ہوں گے ان کی پہچان ان کے شوہر کیپٹن صفدر نہیں جو بابائے قوم کے کے مزار کی توہین کے بھی مرتکب ہوئے ہیں لیکن قصور ان کا اور ان کا ساتھ دینے والوں کا نہیں یہ لوگ چکرا کر رہ گئے ہیں عقلمند احسن اقبال کہتے ہیں کہ ہم نے پیپلز پارٹی کو سندھ کی حکمرانی چھوڑنے کا نہیں کہا ہم تو کہہ رہے تھے قومی اسمبلی سے استعفیٰ دو یعنی یہ لوگ پیپلز پارٹی کو آدھا تیتر آدھا بٹیر بنا رہے تھے لیکن یہ لوگ آصف علی زرداری کی اس سیاسی بصیرت کو نہیں جانتے جس سے ابلیس بھی کان پکڑ کر اس سے دور بھاگتا ہے اس لئے اب مولانا فضل الرحمن بھی مائنس زرداری پا رلیمنٹ دشمن مومنٹ کا سوچ رہے ہیں
 مجموعی طور پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ پارلیمنٹ دشمن مومنٹ ( پی ڈی ایم) کا ڈرامہ بری طرح فلاپ ہو چکا ہے اور اب پاکستان دوست مسلم لیگ ن کے بڑے عظمت ِ پاکستان کو ضرور سوچیں گے اور عمران خان کے پاس موقع ہے کہ وہ اگر پاکستا ن کے خوبصورت مستقبل کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو آئندہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے لئے قانوں سازی کریں وہ تسلیم کرتے ہیں کہ اب ان کا مقابلہ مہنگائی کے طوفان سے ہے ۔

اب وہ ” کسی کو نہیں چھوڑوں گا“ کا ڈائیلاگ بند کر دیں سیاسی محاذ ِ جنگ سے اپنے پیادوں کو واپس بلا لیں اگر خدا نے موقع دیا ہے تو مخلوق ِ خدا کی خدمت کریں ورنہ مہنگائی کا طوفان ان کی حکمرانی کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :