آزاد کشمیر کے انتخابات ، اور عوامی جلسے

پیر 19 جولائی 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

پاکستان پیپلز پارٹی کی صاحب زادی شہید بے نظیر بھٹو کی بیٹی نے اپنے پہلے جلسہ عام میں اپنی عظیم ماں اور عظیم نانا کے کردار اور گفتار کا حق ادا کر دیا ۔ آصفہ بھٹونے کشمیر میں بھارت کے بد بخت حکمران مودی کا نام لیکر اپنے اظہار خیال میںکشمیری قوم کے سامنے بھٹو ازم کی لاج رکھ لی آصفہ بھٹو نے میدانِ سیاست میں اپنے پہلے قدم سے اپنے آپ کو پیپلز پا رٹی کا جا نشین ثابت کر دیا گو کہ اس کے وجود میں بھی آصف علی زرداری کا خون ہے لیکن آصفہ کی سوچ میں بے نظیر زندہ ہے وہ بے نظیر جسے بلاول زرداری نے مریم نواز کے سامنے جھک کر دفن کر دیا ہے آصفہ بے نظیر بھٹو نے ایک بار پھر کشمیری قوم کو بتا دیا کہ
خون پھر خون ہے گرتا ہے تو جم جاتا ہے
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا تو مٹ جاتا ہے
آصفہ بے نظیر بھٹو نے کشمیری قوم کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کشمیر اور کشمیری قوم کے بنیادی اورجمہوری حقوق کیلئے ہماری جان بھی حاضرہے، ہم تبدیلی والے اور مودی کو بھگائیں گے، کشمیرسے محبت ہمیں وراثت میں ملی ، کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکمرانی کے لئے25 جولائی کو ہر کشمیری تیر پر ٹھپہ لگائے اس لئے کہ تیر ترقی اور کشمیر کا نشان ہے ، ہم نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں، کشمیر جنت نظیر ہے، کشمیر بے نظیر ہے،آ زاد کشمیر سے ہمارارشتہ 3 نسلوں سے شاد و شمشادہے، پیپلز پارٹی پہلے بھی کشمیر کے ساتھ تھی، آ ج بھی ہے،
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف آزاد کشمیر کے انتخابی مہم میں ایک بار بھی بھارتی حکمران مودی کا نام نہیں لیا بے نظیر بھٹو کا پسندیدہ پہلا لباس پہن کر وہ بے نظیر نہیں بن سکتی وہ صرف عمران خان کے خلاف بد زبانی میں کشمیریوں کا دل جیتنا چاہتی ہیں انتخابات سے قبل کہہ رہی ہیں کشمیری عوام نے نواز شریف کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے، لیکن ساتھ یہ بھی کہہ رہی ہیںکہ کشمیری ،شیر کا جیتا ہوا الیکشن چوری نہیں ہونے دینگے، اگرعمران خان کو کشمیر فرو شی کے انعام میں حکمرانی کا تاج پہنایا گیا ، کشمیر میں ن لیگ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو بہت برا ہوگا،
مریم بی بی کشمیری عوام بخوبی جانتے ہیں کہ محض لفاظی اور عمران خان کی کردار کشی کے سوا تمہارے پاس کہنے کے لئے کچھ نہیں آپ کے پاس صرف مبا لغے ہی کا حربہ ہے کشمیری بخوبی جانتے ہیں کاغذی شیر نی تو اپنے بابا کے اس قلعے کی محض دربان ہے جس کے اندر کچھ بھی نہیں مریم نواز کے جلسہ عام میں کچھ تماشائی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو تے جاتے ہیں اور کچھ انگشت بدنداں ہوتے ہیں ،،
جانے ہم شخصیات کے غلام کیوں نہیں سمجھتے کہ غلامی زنجیروں میںجھکڑے جا نے کا نام نہیں غلامی در اصل یہ ہے کہ آپ کی صلا حیتوں اور آپ کی سوچ کو چند روپوں کے عوض خرید کر آپ کو ذہنی طور پر مفلوج کر دیا جائے !!
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاءتارڑ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کے لہجے میں دن بدن تلخی آتی جا رہی ہے اور اگر وہ اپنے اس رویے سے باز نہ آئے تو پھر ہمیں ان کو آئینہ دکھانا پڑے گا۔

(جاری ہے)

عطاءاللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو شہید کے بیٹے ہیں ، اس لیے ان کا احترام کرتے ہیں لیکن جو الفاظ وہ مسلم لیگ ن کے لیے استعمال کر رہے ہیں ان کا ہمیں بھی آنےوالے دنوں میں جواب دینا پڑے گا۔عطاءتارڑ کہتے ہیں کہ جیلوں کے حوالے سے ریکارڈ چیک کیا جائے گا کہ کون کس جرم میں جیل گیا ہے۔نواز شریف تو یہ جانتے ہوئے بھی کہ بے بنیاد کیس ہے بیٹے کا ہاتھ پکڑ کر لندن سے آکر جیل گئے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے کیسز کو دیکھ کر تو لگتا ہے کہ ان کو تو ابھی کسی نے ہاتھ بھی نہیں لگایا۔واضح رہے کہ بلاول زرداری نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”ووٹ کو عزت دو“ والے آج کل بہت کنفیو ژ ہیں، بڑے یا چھوٹے میاں میں کس کا بیانیہ چل رہا؟
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاءتارڑ حقیقی معنوں میں اپنی آخرت برباد کر کے اپنی جماعت کی نمک کا حق ادا کررہے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی آصف علی زرداری کی بات کر تے ہیں کہ ان کہ اپنی اعلیٰ قیادت اپنے خاندان کے ساتھ برطانیہ میں ہے اور خاندان کے کچھ افراد اور بیٹی برطانیہ جانے کے لئے ہر ممکن کوشش کے باوجود عمران خان کی قیدمیں ہیں لیکن بلاول زرداری کے بابا آصف علی زرداری ان کی نظر میں چور قاتل ڈکیت اور جانے کیا کیا ہیں لیکن اپنے بچوں اور خاندان کے دوسرے افراد کے ساتھ پاکستان میں ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :