کشمیر الیکشن، وزیراعظم عمران خان کے نام کھلا خط

منگل 6 جولائی 2021

Prof.Khurshid Akhtar

پروفیسرخورشید اختر

 جناب وزیراعظم عمران خان ، 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں انتخابات ہو رہے ہیں،جس میں آپ کی جماعت بھی پوری شد و مد کے ساتھ میدان عمل میں ہے، اگرچہ تحریک انصاف پاکستان نے گذشتہ سالوں سے آزاد کشمیر میں تنظیم  اور ورکرز  سازی کے لیے کوئی توجہ نہیں دی، تاہم آپ کی آواز، نظریات اور جدوجہد کو دیکھ کر ہزاروں نوجوانوں از خود کوششوں میں مصروف رہے ہیں، آپ نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں جو موقف اختیار کیا اس پر بھی کشمیری عوام اور خاص کر نوجوان خوش ہیں، اب آمدہ انتخابات سے قبل وہ آپ کے "آخری سپل" کا انتظار کر رہے ہیں کہ آپ آزاد کشمیر کے مسائل کے حل اور تحریک آزادی کشمیر پر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں، میں عرصہ دراز سے اس پر لکھ رہا ہوں کہ کم از کم چار بڑے جلسے اور آپ کا واضح لائحہ عمل ماحول بدل سکتا ہے، جن میں چند چیزوں پر توجہ اور غور کی ضرورت ہے"  اتر جائے تیرے دل میں میری بات خدا کرے" کے اصول کے تحت گوش گزار کر دیتا ھوں،
جناب والا! آزاد کشمیر تقریباً پچاس لاکھ ابادی کا ایک چھوٹا سا خطہ ہے، جسے یہاں کے لوگوں نے ڈوگروں فوج کے مظالم سے آزاد کروایا تھا، ان 73 سال میں یہاں کے حکمران اپنے مفادات اور دولت اکٹھی کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکے، ماسوائے میجر جنرل حیات خان محروم کے دورے حکومت کے علاؤہ یہاں مفاد، زیادہ بانٹا گیا کام چالیس فیصد بھی نہیں کیے، آپ کشمیر کا دورہ کریں تو  امید ہے  کہ آپتحریک آزادی کشمیر پر کوئی متنازع بات  نہیں کریں گے، چونکہ آپ ایک آفاقی ذھنی سطح پر کوئی بات کرتے ہیں مخالفین اس کو خوب اچھالتے ہیں،انتخابات کے دنوں میں ایسی کوئی بھی بات نہ کی جائے تو بہتر ہے، آزاد کشمیر کے عوام اور خصوصاً نوجوان کشمیر کی تقسیم یا ایسے کسی فارمولے کو نہیں مانتے جس میں تقسیم کی بات یو اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر کے لوگ اور قیادت اس بات کو تسلیم کرتی ہے، کشمیری  بھارتی مظالم کے خلاف تقریبآ سو سال سے لڑ رہے ہیں تحریک اب تیسری نسل میں پہنچ گئی ہے، لہذا کسی آئیڈیل پوزیشن کی بجائے زمینی حقائق کے مطابق بات کی جائے، عوام اسی کی توقع رکھتے ہیں ویسے بھی مخالفین خصوصاً مسلم لیگ ن کہتی پھرتی ہے کہ عمران خان نے کشمیر بیچ دیا، نقشہ بدل دیا، صوبہ بنانے کی کوشش ھو رہی ہے، کئی طرح کے تضادات ہیں، ان کو ختم کریں، دوسرا اہم مسئلہ تحریک انصاف کے کئی نوجوان جو انتخابات لڑنا چاہتے تھے ٹکٹوں کی تقسیم پر خوش نہیں ہیں، ان کے موقف میں کتنی جان۔

(جاری ہے)

ہے قطع نظر اس کے اسوقت سب کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ بہت چیلنجز ھوں گے، کشمیر میں برادری ازم بہت زیادہ ہے اس کو نظریہ اور کردار کو  ووٹ دینے کی طرف لانا ہے، کشمیر کے مسائل کیا ہیں اور حل کیا ہونا چاہیے، اس پر مکمل پروگرام دیا جائے، آزاد کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ صحت کا بحران ہے، پورے آزاد کشمیر میں ایک بھی  ایسابڑا ھسپتال نہیں ہے جہاں یہ کہے بغیر علاج ھو سکے کہ "جی مریض کو پنڈی لے جائیں" اس پر آپ خصوصی توجہ دیں، کوٹلی اور، راولاکوٹ میں ایک بڑے ھسپتال کا قیام ضروری ہے تاکہ پورے خطے کو فائدہ ھو سکے، دل کے امراض، معدے ، جگر کے امراض  اور ایمرجنسی علاج کی فوری اور خصوصی سہولتوں کی ضرورت ہے، آپ کشمیر میں شوکت خانم ہسپتال ہی شروع کر دیں، یا اس کے متبادل کوئی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر کوئی ھسپتال بنوا دیں بہت بڑا کام ہوگا، دوسرا بڑا مسئلہ بے روزگاری اور مہنگائی ہے، جس کے خاتمے کے لیے ایکو ٹورزم ، کامیاب جوان پروگرام اور نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئیے جائیں اور منگلا، نیلم جہلم اور دیگر بڑے منصوبوں کی مد میں سبسڈی دی جائے تاکہ مہنگائی ختم ہو سکے ،نوجوانوں کو سپورٹس کی سہولیات دی جائیں، منشیات کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ھو رہا جس کے خاتمے کے لیے سپورٹس ایکٹویٹی کی اشد ضرورت ہے، ہر شہر میں بڑے گروانڈ بنانے جائیں، سیاحت وہ واحد شعبہ ھے جس کے فروغ سے آزاد کشمیر کے لوگوں کی قسمت بدل سکتی ہے، سی پیک منصوبوں میں کشمیر کو بھی شامل کیا جائے، کشمیر میں بنیادی روڈ انفراسٹرکچر بری طرح متاثر اور غیر محفوظ ہے اس کے لئے جامع منصوبوں کی ضرورت ہے، تاکہ ٹورازم اور ترقی کی رفتار تیز ھو سکے،
جنابِ والا، آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 65 فیصد سے اوپر ہے مگر معیاری تربیتی  ادارےاور ٹیکنیکل یونیورسٹی ، کالجز کے قیام سے تعلیم ہنر اور روزگار میں بدل سکتی ہے اس پر خصوصی توجہ دی جائے، کشمیر میں سب سے بڑا شعبہ ایجوکیشن کا ھے جہاں اساتذہ ہر جدوجہد میں پیش پیش ہیں اہل، دیانتدار اور باصلاحیت اساتذہ کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا جائے تاکہ وہ دور دراز علاقوں میں یہ مشن جاری رکھ سکیں، آزاد کشمیر کے پچاس فیصد سے زائد افراد بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں، جو ملک کو کثیر زرمبادلہ بھیجتے ہیں ان کی آسانی کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے، زراعت، جنگلات اور لائیو سٹاک میں بہت اصلاحات اور کام کی ضرورت ہے اس کے لیے کوئی مہم شروع کی جائے، بے شمار فروٹ ہر سال ضائع ہوتا ہے حکومتی سطح پر پھل دار درخت کی کاشت، حفاظت کے اقدامات اور محفوظ کرنے کے لیے کولڈ ھاوسسز کی مجموعی سطح پر ضرورت ہے، بارڈرز کے علاقوں میں آباد لوگوں کے بے شمار مسائل ہیں بھارتی میڈیا اور خفیہ اداروں نوجوانوں میں انتشار پھیلا رہے ہیں اس کی بیخ کنی کی جائے، مہاجرین کی آبادکاری کاری، میرٹ سسٹم اور پولیس کو آپ گریڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو آسانی میسر آئے، بجلی کے چھوٹے چھوٹے منصوبے اور زیر زمین پانی کے تحفظ کا کوئی پروگرام شروع کیا جائے، شہروں کی آبادکاری بغیر کسی منصوبہ بندی کے ھو رہی ہے، اس کے لیے حکومت آزاد کشمیر پر زور دیا جائے، خواتین کے لیے ھنر مند تعلیمی اداروں اور  ان کے تحفظ کے لیے انتظامات کیے جائیں اسی سے ملتے جلتے چھوٹے بڑے، مسائل کئی ھوں گے ،جو  بھی حکومت بنے اس  کو مکمل پروگرام دیا جائے تاکہ جفاکش اور وفادار کشمیری عوام آپ کے دست و بازو بن جائیں، آپ آخری سپل کروائیں گے تو میچ جیتنے کے مواقع بڑھ جائیں گے، شیخ رشید احمد اور آپ کی باقی ٹیم مہاجرین جموں و کشمیر کے مسائل پر لائحہ بنائے آپ اپنی یا دوسری کسی جماعت کو لائحہ عمل دیں، کشمیر کے عوام آپ کے ساتھ رشتہ نبھائیں گے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اور فوج کی طرف سے نجات کے لیے نوجوانوں کو اعتماد میں لیں، بھارت کو سخت پیغام دیں۔اں چیزوں پر توجہ ھوگی تو کشمیر میں الیکشن  مثالی ھوں گے بصورت دیگر قحط الرجال جاری رہے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :