
کشمیر الیکشن، وزیراعظم عمران خان کے نام کھلا خط
منگل 6 جولائی 2021

پروفیسرخورشید اختر
جناب والا! آزاد کشمیر تقریباً پچاس لاکھ ابادی کا ایک چھوٹا سا خطہ ہے، جسے یہاں کے لوگوں نے ڈوگروں فوج کے مظالم سے آزاد کروایا تھا، ان 73 سال میں یہاں کے حکمران اپنے مفادات اور دولت اکٹھی کرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکے، ماسوائے میجر جنرل حیات خان محروم کے دورے حکومت کے علاؤہ یہاں مفاد، زیادہ بانٹا گیا کام چالیس فیصد بھی نہیں کیے، آپ کشمیر کا دورہ کریں تو امید ہے کہ آپتحریک آزادی کشمیر پر کوئی متنازع بات نہیں کریں گے، چونکہ آپ ایک آفاقی ذھنی سطح پر کوئی بات کرتے ہیں مخالفین اس کو خوب اچھالتے ہیں،انتخابات کے دنوں میں ایسی کوئی بھی بات نہ کی جائے تو بہتر ہے، آزاد کشمیر کے عوام اور خصوصاً نوجوان کشمیر کی تقسیم یا ایسے کسی فارمولے کو نہیں مانتے جس میں تقسیم کی بات یو اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر کے لوگ اور قیادت اس بات کو تسلیم کرتی ہے، کشمیری بھارتی مظالم کے خلاف تقریبآ سو سال سے لڑ رہے ہیں تحریک اب تیسری نسل میں پہنچ گئی ہے، لہذا کسی آئیڈیل پوزیشن کی بجائے زمینی حقائق کے مطابق بات کی جائے، عوام اسی کی توقع رکھتے ہیں ویسے بھی مخالفین خصوصاً مسلم لیگ ن کہتی پھرتی ہے کہ عمران خان نے کشمیر بیچ دیا، نقشہ بدل دیا، صوبہ بنانے کی کوشش ھو رہی ہے، کئی طرح کے تضادات ہیں، ان کو ختم کریں، دوسرا اہم مسئلہ تحریک انصاف کے کئی نوجوان جو انتخابات لڑنا چاہتے تھے ٹکٹوں کی تقسیم پر خوش نہیں ہیں، ان کے موقف میں کتنی جان۔
(جاری ہے)
جنابِ والا، آزاد کشمیر میں شرح خواندگی 65 فیصد سے اوپر ہے مگر معیاری تربیتی ادارےاور ٹیکنیکل یونیورسٹی ، کالجز کے قیام سے تعلیم ہنر اور روزگار میں بدل سکتی ہے اس پر خصوصی توجہ دی جائے، کشمیر میں سب سے بڑا شعبہ ایجوکیشن کا ھے جہاں اساتذہ ہر جدوجہد میں پیش پیش ہیں اہل، دیانتدار اور باصلاحیت اساتذہ کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا جائے تاکہ وہ دور دراز علاقوں میں یہ مشن جاری رکھ سکیں، آزاد کشمیر کے پچاس فیصد سے زائد افراد بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں، جو ملک کو کثیر زرمبادلہ بھیجتے ہیں ان کی آسانی کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے، زراعت، جنگلات اور لائیو سٹاک میں بہت اصلاحات اور کام کی ضرورت ہے اس کے لیے کوئی مہم شروع کی جائے، بے شمار فروٹ ہر سال ضائع ہوتا ہے حکومتی سطح پر پھل دار درخت کی کاشت، حفاظت کے اقدامات اور محفوظ کرنے کے لیے کولڈ ھاوسسز کی مجموعی سطح پر ضرورت ہے، بارڈرز کے علاقوں میں آباد لوگوں کے بے شمار مسائل ہیں بھارتی میڈیا اور خفیہ اداروں نوجوانوں میں انتشار پھیلا رہے ہیں اس کی بیخ کنی کی جائے، مہاجرین کی آبادکاری کاری، میرٹ سسٹم اور پولیس کو آپ گریڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو آسانی میسر آئے، بجلی کے چھوٹے چھوٹے منصوبے اور زیر زمین پانی کے تحفظ کا کوئی پروگرام شروع کیا جائے، شہروں کی آبادکاری بغیر کسی منصوبہ بندی کے ھو رہی ہے، اس کے لیے حکومت آزاد کشمیر پر زور دیا جائے، خواتین کے لیے ھنر مند تعلیمی اداروں اور ان کے تحفظ کے لیے انتظامات کیے جائیں اسی سے ملتے جلتے چھوٹے بڑے، مسائل کئی ھوں گے ،جو بھی حکومت بنے اس کو مکمل پروگرام دیا جائے تاکہ جفاکش اور وفادار کشمیری عوام آپ کے دست و بازو بن جائیں، آپ آخری سپل کروائیں گے تو میچ جیتنے کے مواقع بڑھ جائیں گے، شیخ رشید احمد اور آپ کی باقی ٹیم مہاجرین جموں و کشمیر کے مسائل پر لائحہ بنائے آپ اپنی یا دوسری کسی جماعت کو لائحہ عمل دیں، کشمیر کے عوام آپ کے ساتھ رشتہ نبھائیں گے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اور فوج کی طرف سے نجات کے لیے نوجوانوں کو اعتماد میں لیں، بھارت کو سخت پیغام دیں۔اں چیزوں پر توجہ ھوگی تو کشمیر میں الیکشن مثالی ھوں گے بصورت دیگر قحط الرجال جاری رہے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.