
انسانی آبادیوں پر بھارتی گولہ باری
پیر 27 اپریل 2020

رانا زاہد اقبال
(جاری ہے)
آزاد کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ آئے روز کا معمول بن چکا ہے، سرحدی آبادی کے لوگ بھارت کی وحشیانہ گولہ باری کی گھن گرج کے عادی ہیں۔
گزشتہ برس اگست میں بھارت نے کشمیر کو وفاق میں مکمل طور پر ضم کر کے خطے کو دو حصوں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔ بھارت سمجھتا تھا کہ کشمیری کبھی اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے اس لئے گزشتہ آٹھ ماہ سے کشمیر میں کرفیو نافظ ہے اور ساتھ ہی سیاسی رہنماوٴں کے علاوہ سینکڑوں سماجی شخصیات اور نوجوانوں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں سے راو رکھے گئے رویے سے ابھی تک کچھ نہیں سیکھا، مقبوضہ کشمیر جب آزادی کے نعروں سے گونج اٹھا تو ہندو استعمار نے مقبوضہ کشمیر کا بڑے پیمانے پر لاک ڈاوٴن کر کے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا۔ اس غیر انسانی سلوک پر دنیا ٹس سے مس نہ ہوئی چنانچہ قدرت کو دنیا کی یہ بے حسی پسند نہ آئی۔ اس نے دنیا بھر کی سرکش قوتوں کو اپنی بالادست قوت کرونا وائرس کے ذریعے زیر کر دیا۔ آج دکھی انسانیت مددکے لئے پکار رہی ہے مگر بھارتی افواج نے مقبوضہ وادی میں مظالم کا سلسلہ دراز کر رکھا ہے۔ گزشتہ 72 سالوں سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کر کے وہاں ظلم و ستم کی انتہا کی ہوئی ہے۔ نہتے کشمیریوں کا قتلِ عام اور خواتین کی عصمت دری آئے روز کا معمول بن چکا ہے۔ کشمیری قوم ظلم سہتے سہتے اور لاشیں دفناتے دفناتے تھک چکی ہے۔ ان مظالم سے تنگ آئے کشمیری حریت پسند بدلے میں جب بھارتی سکورٹی فورسز پر حملے کرتے ہیں تو بھارت اس کا سارا ملبہ پاکستان پر ڈال کر آزاد کشمیر پر شیلنگ شروع کر دیتا ہے۔ جواب میں پاکستانی افواج اگر کوئی کاروائی کرتی ہیں تو دوسری جانب بھی کشمیری عوام ہی ہیں، بھارت اس بات کا خوب فائدہ اٹھاتا ہے وہ مقبوضہ کشمیری عوام کی آڑ میں آزاد کشمیر کے عوام پر شیلنگ کرتا رہتا ہے۔
اتوار کے روز آزاد کشمیر کے علاقے وادیٴ نیلم میں ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے ایک دو سالہ بچہ موقع پر جان بحق ہو گیا۔ سوچنے کی بات ہے کہ اس معصوم کا کیا قصور تھا جسے ان لوگوں نے ابدی نیند سلا دیا، اس کی ماں پر کیا گزر رہی ہو گی ۔ بھارت ایسا ہی کھیل ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی کھیل رہا ہے ، ہزاروں کشمیری ماوٴں نے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو اسی صورت الوداع کیا ہے اور کئی کو تو بھارتی سیکورٹی اداروں نے گھروں سے زندہ اٹھا لیا ہے، ان کی مائیں تو اب بھی اپنے بچوں کے انتظار میں ہیں کہ شائد وہ لوٹ آئیں گے مگر ان کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں۔ بھارت میں تبلیغی جماعت کی آڑ میں مسلم مخالف مہم شروع ہے، ہسپتالوں میں اور دوسرے مقامات پر امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ مسلم مریضوں کو دیکھ کر ڈاکٹر اور دوسراپیرا میڈیکل سٹاف بھاگ کھڑا ہوتا ہے۔ کئی علاقوں میں مسلمانوں کا اقتصادی بائیکاٹ بھی شروع ہو گیا ہے۔ بھارتی حکومت اور عوام مسلمانوں کو ایزائیں اور تکلیفیں پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ہندو توا کی پروردہ حکومت کے دوسری مرتبہ برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے بی جے پی کے انتہا پسند ہندووٴں کی شر انگیزیوں سے وہاں کے مسلمانوں کو بڑی دشواری کا سامنا ہے۔ حکومت دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس کے اشاروں پر پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسلمانوں کے خلاف ایسے قوانین بنا رہی ہے جس کی وجہ سے پورے بھارت کے مسلمان تذبذب اور اضطراب کا شکار ہیں۔ حکومت کی بھی مسلمانوں سے دشمنی اور دنگا فساد کی سازشیں نمایاں ہو رہی ہیں۔ حکومتی سرپرستی میں گاہے بگاہے سنگدل اور بے رحم شرپسند لوگ مسلمانوں کی املاک اور مساجد کو بھی نذرِ آتش کر رہے ہیں۔
بھارتی آرمی چیف جنرل مکند نروا نے الٹا پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مجاہدین کو گولہ باری کی آڑ میں بھارت کی طرف دھکیل رہا ہے اور اگر پاکستان اپنی کاروائیوں سے باز نہیں آیا تو بھارتی فوج پاکستانی حدود میں داخل ہو کر کسی بھی کاروائی سے گریز نہیں کرے گی۔ بھارتی افواج نہتے کشمیریوں کو ایذائیں پہنچانے اور مظلوم کشمیریوں پر ظلم و ستم کرنے کے لئے ایسے ہی بہانے تراشتی رہتی ہیں تا کہ ان کی آڑ میں مقبوضہ کشمیری عوام پر جبر و استبداد کے پہاڑ توڑ سکے۔ بھارتی آرمی چیف ایک بار پھر پاکستان کو سرجیکل سٹرائیک کی دھمکی دے رہیں جب کہ وہ گزشتہ سال فروری میں اس طرح کی غلطی کر کے دیکھ چکے ہیں کہ انہیں اقوامِ عالم میں کتنی ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا زاہد اقبال کے کالمز
-
آج مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ
اتوار 25 جولائی 2021
-
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر فیصل آباد میں منعقد ہونے والی "انیسویں سالانہ وویمن کانفرنس" کا احوال
جمعرات 8 اپریل 2021
-
عمران خان کیوں مقبول ہوئے؟
پیر 23 نومبر 2020
-
کشمیر پر غاصبانہ تسلط کو طوالت دینے کے بھارتی ہتھکنڈے
اتوار 1 نومبر 2020
-
خدا کرے ایسا نہ ہو!
پیر 26 اکتوبر 2020
-
اقوامِ متحدہ کی 75 ویں سالگرہ
منگل 20 اکتوبر 2020
-
پلاسٹک بیگز کا کچرا ماحول کے لئے انتہائی مضر
پیر 12 اکتوبر 2020
-
عمران خان ایک تجربہ ہیں انہیں کامیاب ہونا چاہئے
اتوار 27 ستمبر 2020
رانا زاہد اقبال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.