
شہدائے وطن کو سلام
جمعہ 6 ستمبر 2019

سلمان احمد قریشی
(جاری ہے)
پاکستان ایک پر امن اور اقوام عالم کا ذمہ دار ملک ہے لیکن آزادی کے وقت سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ رہے۔ دونوں ملکوں میں کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ کشمیر کا تنازع ہے جو ہنوز حل طلب ہے۔ 1948ء، 1965ء اور 1971ء کارگل، سیاچن، سرحدی خلاف ورزیاں بھارت کی طرف سے کبھی بھی امن کا پیغام نہیں آیا۔ ہمسایہ ملک بھارت نے ہمیشہ عسکریت پسندی کا مظاہرہ کیا ایسے رویے کی موجودگی میں دفاع وطن کو ناقابل تسخیر بنانا ضروری تھا۔ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود میدان جنگ میں اپنے سے بڑے دشمن کو شکست دی۔ 1965ء میں بھارت نے عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رسمی اعلان جنگ کے بغیر پاکستان پر حملہ کر دیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ پہلی بین الاقوامی جنگ تھی بھارتی افواج نے بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان پر جنگ مسلط کی۔ جارحیت کرنے والے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا۔ پاکستان نے ثابت کر دیا جنگیں عوام اور فوج متحد ہو کر لڑتی اور جیتتی ہیں پاکستانی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور عوام کی وطن عزیز سے محبت نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔ اپنے سے بڑے ملک بھارت کو محدود وسائل سے شکست دی۔ پاکستان کے قابل فخر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔افواج پاکستان نے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔
6ستمبر یوم تجدید عہد نئی نسل کو بہادر افواج کے کارناموں سے روشناس کروانے اور اپنے دفاع کو پہلے سے زیادہ مضبوط کرنے کیلئے سرکاری سطح پر منایا جاتا ہے۔ پرچم کشائی، فوجی پریڈ، نمائش، فوجی تقریبات، ملی نغمے اس دن کی نمایاں سر گرمیاں ہیں۔سکولوں، کالجوں اور عوامی سطح پر 6سمبر 1965ء کے پاک بھارت جنگ کے شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے بھی تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ پاکستانی قوم پورے قومی جذبے اور جوش و خروش سے 6ستمبر کو ان شہداء کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہوں نے اپنی جانیں وطن عزیز پر قربان کیں۔ ہم اپنی نئی نسل کو بتاتے ہیں کہ ہمیں فخر ہے کہ ہماری افواج نے قربانی، جرات، بہادری، بہترین تربیت اور مہارت کی داستانیں رقم کیں۔
6ستمبر ان جوانوں کے نام ہے جنہوں نے اپنے وطن کا دفاع کیا وہ شہداء جنہیں فوجی اعزازات سے نوازا گیا اور وہ جو بے نام شہید ہوئے اپنی مٹی کا قرض اتارنے والے شہداء کے ساتھ تمام غازیوں کو پوری قوم کا سلام۔۔۔ تمام بہادروں کو خراج تحسین پیش کرنا ہی 6ستمبر یوم دفاع کا مقصد ہے۔دفاع کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا اوردنیا کو یہ بتانا کہ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں، یوم دفاع کا پیغام ہے،
مضبوط دفاع ہی امن کی ضمانت ہے۔
کشمیر کی موجودہ صورتحال سنگین ہو چکی ہے کنٹرول لائن پر اشتعال انگیز فائرنگ کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔کشمیر میں جاری مظالم سے قوم میں 1965والا ولولہ پیدا ہو چکا ہے۔ ایسے ماحول میں جب بھارت امن کو موقع دینے کو تیار نظر نہ آئے 6ستمبر یوم دفاع ہمارے لئے مزید اہمیت اختیار کر چکا ہے۔آج وہی اصول ہمیں اپنانا ہے ملی یکجہتی، نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی خاطر ہر طرح کا فرق مٹا کر اختلافات کو بھلا کر دشمن کو پیغام دینا ہے ہم ایک ہیں اور 1965ء کا جذبہ آج بھی زندہ ہے۔ آنے والے دن میں کسی بھی حملے سے بطریق احسن نمٹا جا سکتا ہے۔کسی بھی طرح کی جارحیت کی ناپاک کوشش کی تو دشمن کو فوجی تصادم کے نتیجہ میں ہزیمت اٹھانا پڑے گی۔آج پاکستان دفاعی طور پر 1965ء سے زیادہ مضبوط ہے پاکستان کی مسلح افواج دنیا کی بہترین پیشہ ورانہ افواج میں سے ایک ہے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ نے پاکستان کی فوجی صلاحیتوں اور مہارت کو جلا بخشی۔ جذبہ ایمانی، شوق شہا دت اور پوری قوم کا حوصلہ پاک فو ج سے محبت، مکمل اعتماد پاکستانی افواج کا خاصہ ہے۔
حکومت پاکستان نے6سمبر کو یوم دفاع کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیر بھی منانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 6ستمبر کو یوم دفاع یوم یکجہتی کشمیر منانے، شہداء کے اہلخانہ کے گھروں اور یادگاروں پر حاضری کیلئے ملک بھر میں سہ پہر 3بجے تمام دفاتر بند رہیں گے۔
آج پاکستان پر اندرونی اور بیرونی خطرات منڈلا رہے ہیں اور ہمارے دشمن مسلسل ان کوششوں میں ہیں کہ ہماری صفوں میں نفاق کا بیج بوئیں۔بھارت کے ساتھ سرحد پر صورتحال کشیدہ ہے کشمیر پر مظالم بڑھ چکے ہیں ہر سال منائے جانے والے یوم دفاع کا ایک ہی پیغام ہوتا ہے جو قومیں متحد ہوتی ہیں انہیں کوئی شکست نہیں دے سکتا۔2019ء کے یوم دفاع پر یہ پیغام ہمارے لئے پہلے سے بڑھ کر اہم ہے۔
ہمارے وہ جوان جنہوں نے پاک سر زمین کی خاطر اپنا تن من وار دیا اور وطن عزیز پر آنچ نہیں آنے دی آئیں ملکر عہد کریں کہ سب دفاع وطن کیلئے اپنا اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔ ہم سب وطن عزیز کو اپنی جانوں سے زیادہ مقدم رکھیں گے شہداء وطن کو ہم سب کا سلام۔
تمھیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سلمان احمد قریشی کے کالمز
-
گفتن نشتن برخاستن
ہفتہ 12 فروری 2022
-
نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا عزم
جمعرات 27 جنوری 2022
-
کسان مارچ حکومت کیخلاف تحریک کا نقطہ آغاز
پیر 24 جنوری 2022
-
سیاحت کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت
بدھ 12 جنوری 2022
-
''پیغمبراسلام کی توہین آزادی اظہار نہیں''
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
ڈیل،نو ڈیل صرف ڈھیل
بدھ 29 دسمبر 2021
-
''کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج اور ملکی سیاست''
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
غیر مساوی ترقی اور سقوطِ ڈھاکہ
اتوار 19 دسمبر 2021
سلمان احمد قریشی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.