Live Updates

کراچی میں انتخابات کے نام پر ووٹ کی چوری کا ڈرامہ بند کیا جائے، پیپلزپارٹی

آئندہ بلدیاتی انتخابات میں عوامی طاقت سے کراچی کا میئر لائیں گے، حکومت اور نیب کے ہتھکنڈے پیپلز پارٹی کو دباؤ میں نہیں لا سکتے، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سلیکٹڈ حکومت کی پالیسیوں کیخلاف تحریک شروع کرینگے

اتوار 1 مارچ 2020 22:25

کراچی میں انتخابات کے نام پر ووٹ کی چوری کا ڈرامہ بند کیا جائے، پیپلزپارٹی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مارچ2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کراچی میں مستقل امن کے لیے ووٹر کو سیاسی آزادی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 35 برس سے کراچی میں انتخابات کے نام پر ووٹ کی چوری اور فتح چھیننے کا ڈرامہ بند کیا جائے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں عوامی طاقت سے کراچی کا میئر لائیں گے ۔ حکومت اور نیب کے ہتھکنڈے پیپلز پارٹی کو دباؤ میں نہیں لا سکتے ۔

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سلیکٹڈ حکومت کی پالیسیوں اور مہنگائی کے خلاف اور نئے انتخابات کے لیے تحریک شروع کریں گے ۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کیماڑی میں زہریلی گیس لیکیج کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے تجاوزات کے خاتمے کے نام پر لوگوں کو بے گھر کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ منحوس حکومت کے دور میں امیر ،کاروباری اور مڈل کلاس پریشان ہیں مگر جہانگیر ترین کے اثاثوں میں اربوں روپے کا اضافہ ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت محمود شاہ بخاری فٹبال گراؤنڈ چینیسر گوٹھ میں یوم شہداء کے موقع پر منعقدہ جلسہ سے پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر اور صوبائی وزیر سعید غنی ، پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقار مہدی ، نائب صدر راشد ربانی ، کراچی کے سیکرٹری جنرل جاوید ناگوری ، ڈاکٹر لعل چند ، پیپلز پارٹی کراچی شرقی کے صدر اقبال ساند ، آصف خان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر اور صوبائی وزیر سعید غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شہداء کی یاد میں اجتماعی جلسہ کرنے کا مقصد تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے ۔ کراچی میں سیاست کرنا اور پیپلز پارٹی کی سیاست کرنا ملک کے دوسرے شہروں سے زیادہ مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کی سیاست کرنے والوں کو تنگ کرنے کی بجائے قتل کر دیا جاتا تھا ۔

کراچی کے کئی علاقوں میں پیپلز پارٹی کو نشانہ بنانے پر ہمیں اپنی سرگرمیاں کم کرنا پڑیں ۔ کراچی کے سخت ترین حالات کے باوجود کارکنان نے سر نہیں جھکایا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی بہتر صورت حال پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی قربانیوں ، پولیس ، فوج ، رینجرز کے جوانوں کی شہادت ثمر ہے ۔ کراچی کے امن کے لیے کسی سیاسی جماعت نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں تو وہ پیپلز پارٹی ہے ۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے آمرانہ ہتھکنڈے استعمال کیے گئے ۔ کراچی میں لسانیت کی بنیاد ر قتل و غارت گری کا مقصد پیپلز پارٹی کا راستہ روکنا تھا ۔ ایم کیو ایم سے پہلے کراچی میں پیپلز پارٹی اور مذہبی جماعتوں میں سیاسی مقابلہ تھا ۔ جنرل ضیاء کے دور میں کراچی کو کنٹرول کرنے والوں نے پیپلز پارٹی کی مخالفت میں روشنیوں کے شہر کو مقتل گاہ بنا دیا ۔

سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی را کی ایجنٹ نہیں ہے ۔ جن لوگوں کے سرورں پر ہاتھ رکھا گیا پھر انہیں را کا ایجنٹ کہا گیا ۔ منصوبہ سازوں کو یہ سوچنا ہو گا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی کی مخالفت میں کہا ں پہنچا دیا گیا۔ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے کراچی میں امن بحال ہے ۔ پیپلز پارٹی کی قربانیوں کی بدولت کسی آمر کو برسراقتدار آنے کی جرات نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں میدان میں اتریں گے ۔ پیپلز پارٹی کو کراچی میں جیتنے نہ دو مگر پیپلز پارٹی کے بغض میں کراچی کو ویران نہ کرو ۔ انتخابات میں فتح سے زیادہ کراچی کا امن اور لوگوں کی جانیں عزیز ہیں ۔ اشاروں پر نہ چلنے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو قبول نہیں کیا جاتا ۔ سعید غنی نے کہا کہ عام انتخابات میں کراچی کے انتخابی نتائج 48 گھنٹے بعد ظاہر کیے گئے ۔

کراچی میں شفاف انتخابات نہ ہوئے تو امن خطرے سے دوچار ہو گا ۔ کراچی میں دیر پا امن کے لیے ووٹرز کو سیاسی آزادی کا حق دیا جائے ۔ کراچی کے عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا آزادانہ حق دیا جائے ۔ 35 برس سے کراچی میں انتخابات کے نام پر جاری ڈرامہ بازی بند کی جائے ۔ کراچی میں شفاف انتخابات ملکی سالمیت کے ضامن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نادیدہ قوتوں سے کہتا ہوں کہ تاریخ سے سے سبق حاصل کریں ۔

نادیدہ قوتیں کراچی میں ڈبے بھرنے اور خالی کرنے کا کھیل ترک کر دیں ۔ کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی روایت ترک کی جائے ۔ ووٹ کی چوری اور فتح چھیننے والی قوتوں کو روکیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی طاقت سے کراچی میں اگلا میئر پیپلز پارٹی کا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ٹیکس اہداف پورے نہیں ہوئے ۔ حکومت 484 ارب روپے کم ٹیکس ملا ہے ۔ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی عروج پر ہے ۔

پیپلز پارٹی کے اپنے دور اقتدار میں سب سے زیادہ تنخواہوں میں اضافہ کیا ۔ معاشی بحران کے دور میں پیپلز پارٹی نے لاکھوں ملازمتیں فراہم کیں ۔ ہماری حکومت نے 300 ارب روپے کے سرکلر ڈیٹ کا خاتمہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز کے باوجود منحوس حکومت کے دور میں امیر کاروباری اور مڈل کلاس پریشان ہیں ۔

جہانگیر ترین کے علاوہ کسی کا کاروبار نہیں چل رہا ۔ تحریک انصاف بطور سیاسی جماعت ایک کرپٹ پارٹی ہے ۔ فنڈ میں کرپشن کا کیس چل رہا ہے ۔ پی ٹی آئی اپنے اندرونی انتخابات میں دھاندلی کی مرتکب ہوئی ہے ۔ انہوں نے کاہ کہ جسٹس وجہہ الدین کے الزامات سب کے سامنے ہیں ۔ موجودہ حکومت عوام کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں ہے ۔ غریبوں کے گھر تجاوزات کے نام پر توڑ دیئے گئے مگر بنی گالہ کا جائز قرار دے دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اسد عمر پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا رونا روتے تھے مگر اب خاموش ہیں ۔ حکومت نے پٹرول پر ٹیکس میں اضافہ کیا ۔ اسد عمر کے فارمولے کے تحت آج پٹرول 35 روپے لیٹر ملنا چاہئے ۔ نیب پی ٹی آئی کی طرح دوسرا ناگ ہے ، جو معیشت تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے ۔ حکومت اور نیب نے معیشت تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ آصف زرداری ، فریال تالپور پر کوئی الزام نہیں مگر انہیں گرفتار کیا گیا ۔

نیب اور حکومت سیاسی قیادت کی کردار کشی کر رہے ہیں ۔ عدالتوں میں الزامات ثابت کرنے چاہئے حکومت کے پاس شواہد نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء کے خلاف ثبوتوں کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہو ئی ۔ چیئرمین نیب نے حکومت گرنے کی بات کی تو ان کے خلاف ویڈیو آ گئی ۔ حکومت کے خلاف کوئی بات کرے گا اسے نیب نشانہ بنائے گی ۔ نیب کے دباؤ کے ہتھکنڈے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جھکا نہیں سکتے ۔

ہماری زبان بندی کی جتنی کوشش ہو گی تو ہم اتنی مزاحمت کریں گے ۔ کیماڑی میں زہریلی گیس کی تحقیقات کرائی جائیں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل وقار مہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ شہادتوں اور قربانیوں سے عبارت ہے ۔ پیپلز پارٹی کی زیادہ تر شہادتیں کراچی میں ہوئیں ۔ آمریت کے خلاف علم بغاوت پر کراچی کے اضلاع میں سب سے زیادہ پیپلز پارٹی کے ورکرز کو شہید کیا گیا ۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے ورکر ہر دور میں سینہ سپر رہے ۔ 12 مئی ہو یا 18 اکتوبر پیپلز پارٹی نے ہر مظالم کے باوجود اپنا سفر جاری رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بنیادوں میں قائدین اور کارکنان کا لہو شامل ہے ۔ پیپلز پارٹی کا راستہ روکنے کے لیے کراچی میں خون کی ہولی کھیلی گئی اور ایم کیو ایم کو پروان چڑھایا گیا ۔ 18 ماہ کی سلیکٹڈ حکومت میں 22 ہزار سے زائد لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں ۔

حکومت نے عوام کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حکومت کے خلاف اور نئے انتخابات کے لیے عوامی تحریک شروع کریں گے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے نائب صدر راشد ربانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اقوام عالم میں شناخت دینے والے بھٹو کی شہادت ملک کا ناقابل تلافی نقصان تھا ۔ آئین شکنی کرکے ملک میں جمہوریت کو ختم کرنے کی سازش کی گئی ۔

بے نظیر بھٹو سے بلاول تک آئین کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کی جدوجہد جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکمرانوں سے ملک کی باگ دوڑ نہیں سنبھل رہی ہے ۔ حکمرانوں نے مودی کو اپنا دوست کہا مگر مودی نے بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے ۔ یکم مارچ یوم شہداء بلاول بھٹو سے اس عزم کا اظہار ہے کہ جمہوریت کے لیے قربانیوں کا سفر جاری رہے گا ۔

پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل جاوید ناگوری نے کہا کہ کراچی کی سیاست کو دہشت سے آزاد کرانے کے لیے پیپلز پارٹی نے جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔ کراچی میں شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔ سلیکٹڈ حکمرانوں کو کامیابی دلانے کے لیے تمام وسائل جھونک دیئے گئے ہیں ۔ پاکستان سیاسی اور جمہوری جدوجہد سے قائم ہوا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کو آزاد کیے بغیر ادارے طاقتور نہیں ہو سکتے ۔ مڈٹرم انتخابات کرا دیئے جائیں تو پیپلز پارٹی کو ملک بھر میں سب سے زیادہ ووٹ ملیں گے ۔ سلیکٹڈ حکمران ملک پر مسلط کیے جانے کی وجہ سے ملک کا ناقابل تلافی معاشی نقصان ہوتا ہے ۔ سلیکٹڈ حکمرانوں کو چور دروازے سے لانے والے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ طے ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو اور پیپلز پارٹی کا سیاسی مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا ۔

سلیکٹڈ حکومتوں اور آمروں کی وجہ سے ملک میں انتہا پسندی اور کراچی میں لسانیت کو پروان چڑھایا گیا ۔ جن سے ریلوے نہیں سنبھلتی وہ ملک سنبھالنے کے دعوے کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو متبادل فراہم کیے بغیر غریبوں کے گھر توڑنا انسانی حقوق کے منافی ہے ۔ بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی سیاسی یتیموں کا بھرپور مقابلہ کرے گی ۔

پاکستان پیپلز پارٹی اقلیتی ونگ کے رہنما لعل چند اکرانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو شہید کرکے جمہوریت کا قافلہ روکنے کی کوشش گئی ۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا قافلہ اپنی منزل پر پہنچ کر دم لے گا ۔ پی پی پی کراچی شرقی کے صدر اقبال ساند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو منظر سے ہٹا کر پیپلز پارٹی کے خاتمے کی خواہش رکھنے والوں کو ہر دور میں ناکامی ہوئی ۔

پیپلز پارٹی کی عوامی طاقت کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکے گا ۔یوم شہداء کے جلسہ میں مرزا مقبول ، شہلا رضا ، نجمی عالم ، شکیل چوہدری ، لیاقت آسکانی ، خلیل ہوت ، جاوید شیخ ، ظفر صدیقی ، سینیٹر انور لعل ڈین ، اسلم سمو ں کے علاوہ پارٹی عہدیداروں ، شہداء کے ورثاء اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات