Live Updates

نوازشریف ، فضل الرحمن اور مریم کیساتھ بات نہیں ہوسکتی ، مذاکرات کیلئے ارکان پارلیمنٹ آگے آئیں ، وفاقی حکومت

بات چیت کیلئے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے ،اپوزیشن کمزور ہے پھر بھی نکلنے کا راستہ دینا چاہتے ہیں ،کہنا آسان استعفیٰ دے دیںگے ، سپیکر آفس دو استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان کے پیچھے پیچھے اور ارکان آگے آگے ہیں ،مریم نواز کی اپنے چچا کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے ،کہتے ہیں مولافضل الرحمن جتھے لائیںگے ،ہم آپ کے ساتھ جائینگے اور اسلام آباد چڑھائی کر ینگے ، لاہور اور گوجرانوالہ کے جلسوں سے آپ کی اوقات کا پتہ چل گیا ہے ،آصف علی زر داری نے دودھ سے مکھی کی طرح پی ڈی ایم کو نکا ل باہر پھینکا ہے ، استعفیٰ نہیں دینگے، وفاقی وزراء شبلی فراز ، فواد چوہدری مریم نواز بتانا بھول گئیں جنرل جیلانی اور جنرل ضیاء نے گندی نالی کی غلاظت نوازشریف کے روپ میں پسند کی ، فیصل واوڈا اگر مشرف کیلئے پاکستان دروازے بند ہیں تو نوازشریف کیلئے بھی دروازے بند ہو چکے ہیں ، مریم نالائق اور سفارشی ہیں ، مریم نواز بھگوڑا کا لفظ پرویز مشرف کیلئے استعمال کرتی ہیں تو اپنے والد کو کیوں نہیں کہتیں،پریس کانفرنس

پیر 28 دسمبر 2020 17:27

نوازشریف ، فضل الرحمن اور مریم کیساتھ بات نہیں ہوسکتی ، مذاکرات کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2020ء) وفاقی حکومت نے ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے سنجیدہ لوگ آگے آئیں اور پارلیمنٹ میں بات کرینگے ، مریم نواز ، فضل الرحمن اور نوازشریف پارلیمنٹ کے رکن نہیں ، ان سے بات نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کمزور ہے پھر بھی نکلنے کا راستہ دینا چاہتے ہیں ،کہنا آسان استعفیٰ دے دیںگے ،سپیکر آفس دو استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان کے پیچھے پیچھے اور ارکان آگے آگے ہیں ،مریم نواز کی اپنے چچا کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے ،کہتے ہیں مولافضل الرحمن جتھے لائیںگے اور ہم آپ کے ساتھ جائینگے اور اسلام آباد چڑھائی کر ینگے ، لاہور اور گوجرانوالہ کے جلسوں سے آپ کی اوقات کا پتہ چل گیا ہے ،آصف علی زر داری نے دودھ سے مکھی کی طرح پی ڈی ایم کو نکا ل باہر پھینکا ہے ، استعفیٰ نہیں دینگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پیر کو وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز ، وفاقی وزاء فواد چوہدری اور فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں سات فوجی جوان شہید ہوئے، پی ڈی ایم جلسے میں دہشتگردی واقعہ پر کوئی بات نہیں ہوئی، الٹا اداروں پر تیر کے نشتر برسائے گئے ، اس گروہ کا مقصد صرف اور صرف ملک میں افراتفری پیدا کر نا ہے اور ایک ہی فارمولے پر عملدر آمد کررہے ہیں اور وہ فارمولا ’’میں ،ْ میرا خاندان اور میری دولت ’’ہے اس کے بچائو کیلئے یہ ساری مہم چلائی جارہی ہے ، کبھی الیکشن کے بارے میں بات ہوتی ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں دیئے جاتے ہیں اور ایک ایسا طریقہ کار اختیار کررہے ہیں اور یہ ایسی تجاویز دے رہے ہیں جس سے غیر جمہوری طریقے سے الیکٹڈ حکومت کو گرایا جائے پھر ان کو لایا جائے اور پھر ادارے نیوٹرل ہو جائیں ، ان کی ساری چیخ و پکار کا یہی لب لباب ہے دوسری طرف جمہوری پر ایسا پریشر ڈالنا جس سے ان کو اپنے کیسز میں آسانیاں ملیں اور سب ٹھیک ہو جائیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ گزشتہ روز بے نظیر شہید کی برسی تھی اور ہمارے کلچر کے مطابق برسی میں دعا ہوتی ہے اور اسے سیاسی اکھاڑہ نہیں بنایا جاتا ہمارے حساب سے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید مرچکی ہیں کیونکہ ان کے اور ان والد کے مزار پر دشموں کو لا کر بٹھایا گیا ، ان لوگوں نے ساری عمر بے نظیر بھٹو کو تکالیف دیں ، ذو الفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر چڑھانے میں سہولت کار بنے آج وہ بانہوں میں بانہیں ڈال کر بیٹھے ہیں ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاکہ دبائو کا شکار مریم نواز نے رونا دھونا مچایا ہوا ہے ، مریم نواز نے فریب اور جھوٹ کے ساتھ کچھ چیزیں قوم کے سامنے پیش کیں ان کا جواب ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز سے پوچھا گیا تمہاری کوالیفکیشن کیا ہے کس کے تحت تمہیں لیڈر مان لیں ،تم نے کیا جدوجہد کی ہے کیا تم نے کبھی ٹوسٹ کے اوپر مکھن لگایا ،تم نے جمہوریت کیلئے کوئی کام کیا ان کی پارٹی کے اندر 65اور 70سال کے لوگ غلاموں کی طرح مریم نواز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہیں ، انسان کی اپنی بھی کوئی شناخت ہوتی ہے شناخت تو اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو دی ہے مگر ملازمین کا ٹولہ کنیزوں کے ساتھ کھڑا ہے اور یہ عورت ایک لیڈر بننے کی کوشش کررہی ہے ،اپوزیشن لیڈر چچا ہے اور استعفیٰ مریم نواز مانگ رہی ہیں ،اگر استعفیٰ مانگے جارہے ہیں تو استعفیٰ دیں یہ کیا ڈرامہ ہے ، استعفیٰ کب دیں گے کس سال میں دینگے استعفیٰ یہ تو بتا دیں ،میرٹ کدھر ہے جو لوگ پیچھے کھڑے ہیں کیا وہ پیدا ہی غلام ہوئے ہیں آگے بھی ملازم رہیں گے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پھر کہا گیا الیکشن چوری ہوگئے ہیں ، ڈھائی سال بعد الیکشن چوری ہوئے ہیںپھر اس کے ثبوت دیں ، الیکشن کمیشن ، ٹربیونل اور کورٹس میں کیوں نہیں گئے 2018ء کے الیکشن میں 20پٹیشن پی ٹی آئی کی تھیں۔ فیصل واوڈا نے کہاکہ پاناما کے اندر مریم صفدر بینفشری اونر تھیں آج تک جواب نہیں دیا ۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز نے پھر فرمایا کہ سیاچن کے اندر فوجی سوچ رہے ہونگے کہ ان کی تنخواہ نہیں بڑھی ،بے شرمی کی حد کر دی ہے ، سیاچن پر ہمارے محافظ فوجی کھڑے ہیں جو انڈیا کے آٹھ مارتے ہیں اور چار اپنے شہید کرواتے ہیں اور سینے پر گولیاں کھا رہے ہوتے ہیں اوراسی دشمن ملک کا مودی پاکستان بغیر ویزے کے باپ کا ملک سمجھ کر پاکستان آتا ہے اور مریم نواز کی بیٹی کی شادی میں شرکت کرتا ہے تو اس وقت سیاچن پر موجود فوجی جوان کیا سوچ رہے ہونگے اس کا جواب پاکستانیوں کو کب اور کون دیگا ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ پھر کہاگیا کہ جنرل پاشا نے پاکستان کا کچرا جمع کر کے پی ٹی آئی بنائی تو بتانا بھول گئیں کہ جنرل جیلانی اور جنرل ضیاء الحق نے گندی نالی کی غلاظت نوازشریف کے روپ میں پسند کی اور بے شرمی اور بے حیائی یہ تھی کہ گندی نالی سے اٹھایا لیکن 25لاکھ روپے کی رقم بھی دی ، دھوکے باز بڑ ی بڑی جمہوری باتیں کررہے ہیں یہ تو بتائیں ان کا باپ کا سیاسی ماضی کیا ہے پھر کہا مشرف کیلئے پاکستان کے دروازے بند ہو چکے ہیں ،بالکل بند ہو چکے ہونگے ، مشرف نوازشریف کی حکومت میں گیا تھا اگر مشرف کیلئے دروازے بند ہو چکے ہیں تو نوازشریف کیلئے بھی دروازے بند ہو چکے ہیں ۔

پھر کہا ان ججز کو سلام ہے جنہوں نے مشرف کو سزا دی ، بالکل سلام ہے ، کیا ان ججز کو سلام نہیں ہے جنہوںنے تمہارے باپ کو مفرور ،چور اور اشہار قرار دیا ، تمہیں نا اہل کیا ، تمہارے پورے خاندان کو مفرور قرار دیا تمہارے کے خاندان لوگ بھاگے ہوئے ہیں ، نواز شریف ، اسحاق ڈار، نوازشریف ، علی عمران اور حمزہ ، حسن ، حسین سارے پاکستان میں دودھ کی نہریں بہا کر بھاگے ہوئے ہیں یہ بھی تو بتائیں ،یہ بتانا بھول گئی ہیں ،آپ کا علاج بچن میں نہیں ہوا اب جیلوں میں ہوگا ،پھر کہا عمران خان فوج کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ فوج ہر جمہوری حکومت کے ساتھ ہے چاہے وہ کسی کی بھی ہو ،آپ فوج کو برا بھلا کیوں کہہ رہے ہیں چیف آف آرمی سٹاف کو خود لگایا اور ان کی مدت ملازمت میں توسیع خود دی تھی پھر آپ کو تکلیف کس چیز کی ہوگئی ہے ، یہ بتانا بھول گئی ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ مریم نواز نے کہا جب میری بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تو میں ان کی فیملی کی ممبر بن گئی ، بے شرمی کے کوئی حد ہوتی ہے ، نوازشریف نے پیپلز پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا فریب کیا ، الیکشن کا بائیکاٹ کر کے پتلی گلی سے نکل گئے اور الیکشن لڑنے آگئے کیونکہ اقتدار کی ہوس ختم نہیں ہوئی تمہیں شرم نہیں آئی کہ تمہارے باپ نے بے نظیر بھٹو کی کر دار کشی کی ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ مریم نواز نے اپنا موازنہ بی بی کے ساتھ کیا ، بی بی شہید آکسفورڈ یونورسٹی سے پڑھی تھی ،دلیر عورت تھی ، جمہوریت کیلئے کام کیا تھا ، تم نالائق ، ہر کالج سے نکالی گئی سفارشی ،سوائے کنیزوں کی واہ واہ آتا کیا ہے آپ نے کہا کراچی میں میرے کمرے پر اٹیک ہوا تمہیں اس وقت بھی شرم نہیں آئی آپ کے شوہر نے سخت ٹائم کاٹا اور اس کا نام لیتے ہوئے تمہیں شرم آیا اور کریڈٹ خود لے لیا ۔

انہوںنے کہاکہ معیشت میں بڑ ی بڑی باتیں کیں گئیں ،معیشت کے حوالے سے بتانا بھول گئی ہیں بہترین پالیسی عمران خان کے دوران میں آئی ، سیالکوٹ میں لیبر ملنا مشکل ہوگئی ، اسٹاک ایکسچینج کو دکھیں ، سیمنٹ کو دیکھیں، ٹیکسٹائل کو دیکھیں ،یہ سب بتانا بھول گئیں ، نیشنل بینک نے 26بلین کا فائدہ کیا ہم بینک کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ زرداری نے کہا دودھ میں سے مکھی نکال لیتا ہوں اور اسی طرح پی ڈی ایم کو مکھی کی طرح دودھ سے نکال کر باہر پھینکا اور جمہوریت بہترین انتقام ہے اس کا مطلب استعفیٰ نہیں آنے والے ، تم برسی پر دعا پڑھو ،تم ناک رگڑو ، پھول چڑھائو اور تمہاری زندگی میں یہی چیزیں رہ گئی ہیں ، تمہارا باپ بھگوڑا ہے اور تمہارا تمہارے باپ کا وزیر اعظم ہائوس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ۔

انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی سینٹ کی دوسری بڑی جماعت بننے جارہی ہے ان کا اپوزیشن لیڈر آنے والا ہے وہ کیا تمہارے باپ کی چوریوں پر تمہاراساتھ دینگے ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کو پہلے بڑے ماموں بناتے تھے اب بچے بھی بنا رہے ہیں ، بلاول بھٹو شیر پائو اور اختر مینگل کے پاس خود چل کر گئے مگر اس کو سمجھا ہی نہیں ، آصف علی زر داری کو کھیلنا آتا ہے اور مولانا فضل الرحمن کو دعوت دی ، جب پی ڈی ایم پٹ گئی ہے اس کے بعد ایک مولوی کو اپنی پاڑی سے کھڑا کر کے کہا ہم فوجیوں اور جرنیلوں کی گردنیں اڑائیں گے ، تمہارے باپ کا ملک ہے ، تم جرات کر کے دکھائو ، تم جرنیلوں اور فوجیوں کی باتیں کرتے ہیں ، تمہیں عام آدمی کے ساتھ کر کے دکھائو تمہیں چوک پر الٹا لٹکائیں گے اور بتائیں گے حکومت کی رٹ کیا ہوتی ہے ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ جلسہ پیپلز پارٹی کیلئے شرم اور (ن)لیگ کیلئے عبرت کا مقام ہے ، بلانے والوں کو شر م نہیں آئی کن کو بلا رہے ہیں اور جانے والے کو عبرت نہیں آئی کہاں جارہے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ضیاء الحق کے دور میں مارشل لاء لگا تھا تو اس وقت نوازشریف کی فیملی نے بھی مٹھائی بانٹی تھی ، میاں شریف ضیاء الحق کے دست راز تھے ،جب ذو الفقار علی بھٹو کو پھانسی لگی تھی اس وقت جو مٹھائیاںبانٹ رہے تھے ان میں شریف فیملی بھی تھی اور یہ گزشتہ گڑھی خدا بخش میں موجود تھے ۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ بلوچستان میں ہمارے سات فوجی شہید ہوئے ایک لفظ جلسے میں فوجی شہیدوں کے بارے میں بات نہیں کہا ، الٹا یہ پنجاب ،آرمی اور جوڈیشری کے خلاف تقریریں کررہے ہیں ،ان میں کوئی شرم نہیں یہ جب لاہور میں ہوتے ہیں تو جاگ پنجابی جاگ ، جب سندھ کے اندر جاتے ہیں تو بے نظیر بھٹو بہت اچھی تھیں اور جب فوج کے سامنے ہوتے ہیں تو کہتے ہیں ہم فوج کے ساتھ ہیں اور جب مودی کے سامنے جاتے ہیں تو پھر میں خرابی نظر آنے لگ جاتی ہے شاید اتنا جلدی گرگٹ بھی رنگ نہیں بدلتا ہوگا جتنا تیزی سے (ن)لیگ کی لیڈر شپ رنگ بدلتی ہے ،(ن)لیگ کی جانب سے مسلسل پنجاب کے اوپر گولہ باری کی جارہی ہے ، سٹیج کو وفاق کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ، پاکستانی فوج اور جو ڈیشری پر حملہ جاری ہے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ مریم نواز نے زندگی میں کبھی اپنا کچن نہیں چلایا ، یہ ابو کے گھر میں رہتی تھی اور ابو چلاتے تھے ، اسی طرح بالاول نے زندگی میں کبھی کوئی کام نہیں کیا ، اپنا سی وی جمع کرارہے ہیں کہ ہم پاکستان کے وزیر اظعم بننا چاہتے ہیں اس سے زیادہ پاکستان کے ساتھ کیا مذاق ہو سکتا ہے ،دنیا میں پرانی بادشاہت ختم ہو رہی ہیں اور پاکستان میں نئے بادہشت قائم کر نا چاہتے ہیں ، داداد کے بعد باپ اور باپ کے بعد پوتے تیار ہو کر بیٹھے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ مریم نواز کی گردن میں سرما ہے آپ بڑے کے بارے میں بد تمیزی کے ساتھ بات کرتی ہیں ، آپ پرویز مشر ف کے بارے میں بات کررہے ہیں ، مشرف نے پاکستان کے لئے تین جنگیں لڑی ہیں آپ نے پاکستان کیلئے کیا کیا ہے وزیر اعظم آفس کوئی مذاق نہیں آپ بد تمیزی سے بات کررہی ہیں ، ہمارے دوست مفتاح اسماعیل اور زبیر جیسے لوگ باکسر کی طرح پیچھے کھڑے ہوتے ہیں ،ان کے رویئے دیکھیں ، شاہد خاقان عباسی ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے ہیںاور انتظار میں کھڑے ہیں کب مریم نواز نکلیں گی اور دروازہ کھول کر باہر جائوں ،یہ لیڈر شپ ہے ۔

انہوںنے کہاکہ مریم نواز کی لڑائی اپنے چچا اور کزن سے ہے ، شہباز شریف کا جیل میں رہنا سب سے زیادہ فائدہ مریم کو پہنچ رہا ہے ، چچا بھتیجی کی لڑائی نے پورے ملک کو دائو پر لگا دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ فضل الرحمن جتھے لائیںگے اور ہم آپ کے ساتھ جائینگے اور اسلام آباد چڑھائی کر ینگے ، آپ کو لاہور اور گوجرانوالہ کے جلسوں سے پتہ چل گیا ہے ان کی کیا اوقات رہ گئی ہے ، استعفیٰ کا معاملہ دیکھ ہی لیا ،دو ایم این ایز کو کہا ہے تصدیق کریں اور سپیکر آفس پیچھے پیچھے ہے اور یہ آگے آگے ہیں ، استعفوں میں مفاد تین لوگوں کا ہے جن میں نوازشریف ، مریم نواز اور فضل الرحمن شامل ہیں ، جو سسٹم کے اندر ہے وہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار نہیں ،شہباز شریف اور آصف علی زر داری استعفیٰ دینے کیلئے راضی نہیں ان کوپتہ ہے سسٹم کے اندر رہنا ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ بچوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے ، انہوںنے زندگی میں کوئی کتاب نہیں پڑھی ، ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ پاکستان کیسے بنا تھا خطے کی صورتحال کیا ہے ، پاکستان نیوکلیئر ہے اور ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں ابو نے کہہ دیا میں لندن میں مصروف ہوں آپ وزیراعظم ، وزیر اعظم کھیلیں ۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اندر جو سنجیدہ لوگ ہیں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں ، وزیر اعظم نے ایک سے زائد بار بات کی ہے ہم گفتگو کیلئے تیار ہیں ،سنجیدہ لوگوں کو دعوت دیتے ہیں وہ آئیں ، وزیر اعظم نے کہا ہے پارلیمنٹ گفتگو کا فورم ہے ، ہم نے ایجنڈا بھی طے کر دیا ہے ،ہم کہتے ہیں الیکٹورل ریفارم پر آئیں ،گفتگو کرتے ہیں ، سنجیدہ لیڈر شپ کو آگے آنا ہوگا ۔

ایک سوال پر فوا د چوہدری نے کہاکہ لڑائی چچا بھتیجی کی ہے ، محمد علی درانی شہباز شریف کی مرضی سے ملے ہیں ، گفتگو شہباز شریف اور درانی کے درمیان ہوئی ہے ، گزشتہ روز جلسے میں مریم نواز نے درانی پر تنقید کی ہے ۔ ایک اور سوال پر کہاکہ یہ اپنی مرضی سے پانی نہیں پی سکتے ہیں ، امریم نواز اور بلاول بھٹو زر داری شوپیس ہیں ۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ مذاکرات کی باتیں ہورہی ہیں ،جب بھی کوئی بات ہوگی تو اس کیلئے سب سے موزوں پلیٹ فارم پارلیمنٹ ہے ، جو لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں وہ مذاکرات کیلئے آئیں ،مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز شریف پارلیمنٹ میں نہیںہیں ان کی پارٹی کے سنجیدہ لوگ آئیں اور بات کریں ، عوام کی نمائندہ فورم پارلیمنٹ میں ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ کہنا آسان ہے استعفیٰ دے دیں اور حکومت کو گرادیں ، آپ بتائیں پھر کیا ہوگیا آپ چاہتے ہیں جیت جائیں تو الیکشن ٹھیک ہیں اور ہار جائیں تو الیکشن خراب ہوئے۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ ہم ذمہ داروں لوگوں کے ساتھ مذاکرات کرینگے ،جو ہر پارٹی کے اندر موجود ہیں جب سنجیدہ لوگ آئیں گے تو پھر جاکر کسی بات پر اتفاق رائے ہوگا ۔

وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاکہ نوازشریف کو انسانی ہمدردی بنیاد پر جانے دیا گیا وہ واپس نہیں آئے اور مجھے امید ہے شاہد خاقان عباسی نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں بنیں گے ۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ مریم نواز بھگوڑا اور اشتہاری مشرف کیلئے کرتے ہیں وہ اپنے باپ کیلئے بھی ایسی کرتیں، کہتے ہیں عمران خان سے استعفیٰ چھین لیں گے کیا عمران خان ہاتھ میں لیکر استعفیٰ لیکر بیٹھا ہے اور کوئی آئے گا ا اور چھین کر چلا جائیگا یہ باولا پن کی باتیں چھوڑیں ۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنمائوں نے مولانا فضل الرحمن کو سلیکٹڈ کہا ہے وہ ان کے اپنے گھر کے لوگ ہیں ، حافظ حسین اور شیرانی کا اپنا مقام ہے ، انہوںنے مولانا فضل الرحمن کو سلیکٹڈ کہا ہے اور کہتے ہیں اصل پارٹی ہم ہیں ۔وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر لوگوں سے بات چیت ہوگی ،اپوزیشن بہت کمزور ہے اور اس کے باوجود ہم نکلنے کا راستہ دینا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہم نے فورم بھی دیدیا ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات