
اڑان پاکستان پروگرام کے ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن پروگرام میں صحافیوں کو شعبہ معاشیات میں تربیت دی جائے گی، وزیرمنصوبہ بندی
پیر 28 جولائی 2025 22:22

(جاری ہے)
مسلح افواج نے بھارت کے غرور کو 4 دن میں خاک میں ملا کر ثابت کردیا کہ پاکستانی قوم اپنی جغرافیائی حدود کا دفاع کرنا جانتی ہے، ہر سپاہی، ہر فرد اس ملک کے پرچم کو تھامے ہوئے ہے اور ملکی سالمیت کیلئے کردار ادا کر رہا ہے، ہم معاشی بحالی کے سفر کو آگے لے کر چلیں گے، جنگ کے میدان کے بعد بھارت کو معاشی میدان میں شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 31 دسمبر 2024 کو "اڑان پاکستان" کے نام سے منصوبہ پیش کیا تھا جس کے تحت 2035 تک ملک کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت میں ڈھالنا ہے، معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد یقینی بنا رہے ہیں، کسی ملک کی خواہش نہیں ہوتی کہ قرضہ لے مگر پی ٹی آئی کے لگائے ہوئے زخموں کی وجہ سے ہم نے یہ پروگرام حاصل کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ آپ گواہ ہیں کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ملک بہتری کی جانب گامزن ہے، تمام بین الاقوامی ادارے پاکستان کی معاشی ریٹنگ بہتر قرار دے رہے ہیں، دنیا کے کسی ملک میں مثال نہیں ملے گی کہ ایک سال میں مہنگائی کی شرح 24 فیصد کم ہوگئی ہو، شرح سود 23 فیصد سے گھٹ کر 11 فیصد پر آگئی، ترسیلات زر 39 ارب ڈالر کی رہیں جو کہ ریکارڈ ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹ ایک لاکھ 30 ہزار سے اوپر گئی، یہ سب اشاریئے ہیں کہ ملک معاشی اڑان بھر چکا ہے، اب ہم سیاسی استحکام، پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات کے ایجنڈے پر چل کر ملک کو وہاں لے جائیں گے جہاں سے کبھی تنزلی نہیں ہوسکے گی۔انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص میں دشمن کو دندان شکن جواب دینے سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، اب ہم سفارتکاری کے میدان میں بھی اڑان بھرنے جارہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں دوست ممالک نے بھی ساتھ چھوڑ دیا تھا لیکن اب وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہمارے دوست ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، چین کے ساتھ سی پیک 2.0 کے ذریعے تعلقات کو مزید مستحکم کیا، موثر سفارتکاری کی وجہ سے مسئلہ کشمیر بین الاقوامی منظر پر آچکا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنما اس کو حل طلب قرار دے رہے ہیں، ترکیہ، آذربائیجان، ایران اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات میں گرمجوشی آئی ہے، اس اڑان کی کامیابی کیلئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اس سال وفاقی حکومت کے اہم ترقیاتی منصوبوں میں زیادہ ترجیح بلوچستان کو دی گئی ہے، این 25 شاہراہ (چمن، کوئٹہ، کراچی) کیلئے بجٹ مختص کردیا گیا ہے، این 25 کو "پاکستان ایکسپریس وی" کا نام دیا گیا ہے۔ سکھر حیدرآباد موٹروے کیلئے بینک سے فنانسنگ سہولت حاصل کی گئی ہے، یہ منصوبہ 2022 میں مکمل ہونا تھا لیکن پی ٹی آئی حکومت کی وجہ سے لیت و لعل کا شکار رہا، لاگت بھی بڑھ گئی، پشاور سے کراچی تک موٹروے بنانا نواز شریف کا وژن تھا، حیدرآباد سکھر موٹروے کے غیر تعمیر شدہ لنک روڈ پر کام ہورہا ہے جو تین سال میں مکمل ہوجائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں پانی کی فراہمی کیلئے "کے فور" منصوبہ ہے، اس کیلئے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شہر قائد کیلئے گرین لائن ایکسٹینشن منصوبے کی منظوری رواں بجٹ میں دی جاچکی ہے جس کا سنگِ بنیاد وزیراعظم خود آکر رکھیں گے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بلوچستان لانگ مارچ اسلام آباد جانے سے روکنے کیلئے حکومت غیرجمہوری ہتھکنڈوں سے باز رہے
-
فوڈ اتھارٹی نے حسن ٹاؤن سے استعمال شدہ گھی اور آئل دوبارہ پیک کرنے والا مافیا پکڑ لیا
-
پنجاب میں چینی کے مقرر کردہ نرخوں پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا
-
سوات مدرسے میں طالبعلم کی وحشیانہ تشدد سے موت کے مرکزی ملزمان گرفتار
-
عمران خان کو رہائی عدالتی جنگ میں مل سکتی ہے لیکن تحریک کے ذریعے نہیں
-
پی ٹی آئی اپنی تحریک کیلئے خیبرپختونخواہ کی صورتحال سے کوئی فائد ہ نہیں اٹھا سکتی
-
اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔ چوہدری سالک حسین
-
ڈراموں میں بزنس مین،استادوں اور دیگر شعبوں کی کہانیاں سامنے لانی ہیں،احسن اقبال
-
پی ٹی آئی ایم پی اے نے لیگی ایم پی اے کو تھپڑ مار دیا
-
کراچی میں جرمن قونصل خانے کی سروسز غیر یورپی افراد کیلئے بند
-
حکومتی دعوے کے باوجود چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 165 روپے پر نہ آسکی
-
وفاقی وزیر ڈاکٹر احسن اقبال سے بشیر میمن کے ہمراہ راجہ انصاری ایڈووکیٹ کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.