سپریم کورٹ حافظ محمد جمیل لاپتہ کیس ، سیکرٹری دفاع کی جانب سے دو ہفتے کی استدعا مسترد،حساس اداروں کو محض وارننگ دینے سے کچھ نہ ہوگا ، ہمیں لاپتہ افراد کی بازیابی چاہیے ، جسٹس ناصر الملک ،43 حراستی مراکز کا فزیکلی جائزہ لینا مشکل ہے ، وزارت دفاع فہرستوں کا جائزہ لے کر جواب عدالت میں جمع کرواسکتی ہے ، جسٹس امیر ہانی مسلم ، وزارت دفاع کے تحت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ہے جس میں حساس اداروں کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ،خبردار کیا گیا اگر لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو انضباطی کارروائی ہوگی ، سیکرٹری دفاع

منگل 18 فروری 2014 07:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18فروری۔2014ء) سپریم کورٹ نے حافظ محمد جمیل لاپتہ کیس میں سیکرٹری دفاع کی جانب سے دیئے گئے جواب اور دو ہفتے کی استدعا مسترد کردی اور کہا ہے کہ حساس اداروں کو محض وارننگ دینے سے کچھ نہ ہوگا ۔ ہمیں لاپتہ افراد کی بازیابی چاہیے ۔ یہ ریمارکس جسٹس ناصر الملک نے پیر کے روز دیئے ہیں جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا ہے کہ 43 حراستی مراکز کا فزیکلی جائزہ لینا مشکل ہے وزارت دفاع فہرستوں کا جائزہ لے کر بھی اپنا جواب عدالت میں جمع کرواسکتی ہے ۔

دوران سماعت سیکرٹری دفاع آصف یاسین اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا ہے کہ وزارت دفاع کے تحت ایک خصوصی اجلاس ہوا ہے جو چار گھنٹے تک جاری رہا جس میں حساس اداروں کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

بطور سیکرٹری دفاع میں نے حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو ان کیخلاف انضباطی کارروائی کی جائے گی اس دوران عدالت نے حافظ جمیل کا پوچھا تو سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ 43 حراستی مراکز میں سے 20 کا جائزہ لے لیا گیا ہے وہاں پر حافظ جمیل موجود نہیں ہے مزید حراستی مراکز کا جائزہ لینے کیلئے دو ہفتے کا وقت درکار ہوگا ۔

اس پر عدالت نے کہا کہ دو ہفتے نہیں دے سکتے بیس فروری کو بلوچستان لاپتہ افراد کیس کی سماعت کررہے ہیں اس کے ساتھ اس مقدمے کو بھی لگا دیتے ہیں آپ اس کا بھی اجلاس بلا کر جواب تیار کرکے جمع کروادیں اس پر سیکرٹری دفاع نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے مقدمات اس مقدمے سے مختلف ہیں اس سے ہٹ کر کیس کی سماعت کی جائے مگر عدالت نے کہا کہ اس کیس کی سماعت بھی بیس فروری کو کرینگے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ تاحال لاپتہ نوجوان کا پتہ نہیں چل سکا ہے عدالت نے سیکرٹری دفاع کو طلب کیا تھا وہ حاضر ہوگئے ہیں اس پر عدالت نے سیکرٹری دفاع سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔