چین اپنے علاقے سے ایک انچ بھی نہیں دے گا‘ سربراہ چینی فوج ، اپنی سمندر ی حدود میں ’آئل رگ‘ تنصیب کرر ہے ہیں ویتنام کی جا نب سے ملکیت کا دعو ی بے بنیا دہے،امریکہ ہما رے معاملات میں مدا خلت نہ کر ے ، اوبا ما کی ا یشیا پیسیفک ممالک کی طرف عسکری و سفارتی اثاثے منتقل کرنے کی پالیسی کا چند ایشیائی ریاستوں نے فائدہ اٹھایا،جنرل فانگ فینگ ہوئی،بیجنگ کا رویہ ’خطرناک اور اشتعال انگیز‘ ہے‘امریکی رد عمل

ہفتہ 17 مئی 2014 07:33

بیجنگ‘واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مئی۔2014ء)چین نے جنوبی چینی سمندر میں ’آئل رگ‘ تنصیب کرنے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس معا ملے پر حا لیہ کشیدگی کا ذمہ دار ویت نا م ہے ،بیجنگ اپنے علاقے سے ایک انچ بھی نہیں دے گا غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق امریکا کا دورہ کرنے والے چینی افواج کے سربراہ جنرل فانگ فینگہوئی نے امریکی نائب صدر جو بائیڈن سے ملا قا ت کی جس میں نائب امریکی صدر نے کہا ہے کہ سمندری حدود سے متعلق تنازعے میں بیجنگ کے اقدامات، امریکا اور چین کے باہمی تعلقات کو متاثر کر رہے ہیں۔

سمندری حدود سے متعلق تنازعے میں بیجنگ کا رویہ ’خطرناک اور اشتعال انگیز‘ ہے۔ جوبائیڈن کے بقول اسی سبب نہ صرف واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات متاثر ہو رہے ہیں بلکہ اس حوالے سے یہ بھی خدشات سامنے آ رہے ہیں کہ آیا ایشیا میں باہمی امور کے حوالے سے دونوں ممالک مل کر کام کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جنرل فانگ نے بیجنگ کی طرف سے جنوبی چینی سمندر میں ’آئل رگ‘ تنصیب کرنے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ویت نام کے ساتھ جاری موجودہ کشیدگی کی لہر کی ذمہ داری ہنوئی حکومت پر عائد کی ہے۔

ان کے بقول ’چین اپنے علاقے سے ایک انچ تک نہیں دے گا۔‘واشنگٹن میں جنرل فانگ نے امریکی صدر باراک اوباما پر بھی تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ اوباما کی ایشیا پیسیفک ممالک کی طرف عسکری و سفارتی اثاثے منتقل کرنے سے متعلق پالیسی یا ’ری بیلنس اسٹریٹیجی‘ سے چند ایشیائی ریاستوں نے فائدہ اٹھایا اور جنوبی و مشرقی بحرہ چین میں مسائل کھڑے کیے۔

فانگ نے مزید کہا کہ تیل ڈرل کرنے کے لیے نصب کردہ رگ چینی سمندری حدود میں نصب ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اظہار کیا کہ وہ اس کی حفاظت کریں گے۔اس موقع پر پینٹاگون میں امریکی ملٹری کے جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا کہ چینی ڈرلنگ سرگرمیاں متاثر کرنے کے لیے ویت نام کی جانب سے بحری جہاز بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔ چینی عسکری قوت میں اضافے کے تناظر میں ویت نام نے بھی گزشتہ چند سالوں میں اپنی عسکری سرگرمیاں اور روس اور امریکا کے ساتھ مراسم بڑھائے ہیں۔چین تیل اور گیس کے ذخائر سے مالا مال جنوبی چین کے سمندر کے تقریبای پورے کے پورے رقبے کی ملکیت کا دعوی کرتا ہے۔ اسی علاقے پر ویت نام، فلپائن، تائیوان، ملائیشیا اور برونائی بھی دعوی کرتے ہیں جبکہ چین ان تمام دعوں کو مسترد کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :