پاکستان بار کونسل کے رکن نے جوڈیشل کمیشن میں شامل وکلانمائندوں کے ہائی کورٹس کے ایڈیشنل ججوں کے سامنے پیش ہونے پر پابندی کی تجویز پیش کردی

ہفتہ 8 اپریل 2017 23:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء) پاکستان بار کونسل کے رکن ممتاز قانون دان راحیل کامران شیخ نے جوڈیشل کمیشن میں شامل وکلانمائندوں کے ہائی کورٹس کے ایڈیشنل ججوں کے سامنے پیش ہونے پر پابندی کی تجویز پیش کردی ۔بیرسٹر راحیل کامران شیخ نے پاکستان بار کونسل کے ارکان کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں ججوںکے تقرر سے متعلق جوڈیشل کمشن کے حوالہ سے مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل کے رکن یاسین آزاد کی جوڈیشل کمشن کی رکنیت کی میعاد 18مئی 2017کو ختم ہورہی ہے ،انہوں نے ہائی کورٹس میں ایڈیشنل ججوں کے تقرر اور ان کی کنفرمیشن کے حوالے سے جنوری2016سے کبھی پاکستان بار کونسل کو اعتماد میں نہیں لیا ۔اعلی عدلیہ میں ججوںکے تقررکا عمل شفاف بنانے کے لئے ضروری ہے کہ جوڈیشل کمشن کے لئے نامزد ہونے والا پاکستان بار کونسل کا رکن سیاسی دھڑا بندیوں سے آزاد ہو کر اپنے فرائض انجام دے ۔مراسلہ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمشن کے ممبر کوپاکستان بار کونسل کے ارکان دو تہائی اکثریت سے نامزد کریں اور اس سلسلے میں بار کونسل کے رولز میں مناسب ترمیم کی جائے۔

متعلقہ عنوان :