تاجکستان ،سیاحوں پر حالیہ خونی حملے کی ذمہ داری کالعدم اپوزیشن جماعت پر عائد

منگل 31 جولائی 2018 21:38

دوشنبی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 31 جولائی 2018ء)تاجکستان میں پولیس نے منگل کے روزبظاہرایک کالعدم اپوزیشن جماعت کوحالیہ حملے کاذمہ دارٹھہرایاہے ،جس کی ذمہ داری دولت اسلامیہ گروپ کی جانب سے قبول کی گئی تھی اوراس میں چارسیاح ہلاک ہوگئے تھے اوراصل میں اسے مارنے اورفرارہونے کاواقعہ قراردیاگیاتھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے ایک بیان میں حملے میں سرکردہ کرداراداکرنے والے گرفتار شخص کیشناخت تاجکستان کی اسلامک ازسرنواحیاء پارٹی کے ایک سرگرم کارکن کے طورپرکی ہے،جس میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے دوایک سوئٹزرلینڈاورنیدرلینڈزکاایک سیاح مارے گئے تھے ۔

وسطی ایشیائی ملک میں حکام نے فوری طورپرکوئی ثبوت فراہم نہیں کیاہے ،پولیس بیان کے مطابق 33سالہ حسین عبدالصمدوف جسے پولیس نے گروپ لیڈرکے طورپرشناخت کی ہے ،جس نے سیاحوں پرحملہ کیاتھا،آئی آرپی ٹی کاسرگرم کارکن ہے اوراس نے ایران میں ٹریننگ بھی حاصل کی ،جس کے ساتھ تاجکستان کے خراب تعلقات ہیں۔ دولت اسلامیہ جہادی گروپ نے پیرکے روزدارالحکومت دوشنبے سے تقریباً ایک سوکلومیٹردور دانگ ہاراضلع میں سائیکلنگ سیاحوں کے سات افرادپرمشتمل ایک گروپ پرحملے کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔