سپریم کورٹ نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق پنجاب حکومت سے تین ہفتوں میں جواب طلب

سوچ سمجھ کر بولا کریں بیورو کریسی آپ کو یہاں تک لیکر آئی ، چیف جسٹس ،اللہ تعالیٰ لیکر آئے ہیں،ملک ریاض پنجاب حکومت اور بیوروکریسی کا عمل دخل نہ ہوا تو انشااللہ ڈیم 15 ماہ میں بن جاے گا،سربراہ بحریہ ٹائون کی یقین دہانی

جمعرات 2 اگست 2018 18:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 2 اگست 2018ء)سپریم کورٹ نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق معاملے پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیاہے۔جمعرات کے روز چیف جسٹس میاں ثابق نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق لئے گئے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آنے دیں تا کہ معاملہ کواس کے سامنے رکھا جائے چیف جسٹس نے بحریہ ٹائون کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اعتزاز صاحب آپ نے غیر مشروط ڈیم بنانے کی پیشکش کی تھی۔

آپ پانی کی قلت کا احساس کرتے ہوے ڈیم بنانا چاہتے ہیںاعتزازاحسن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق متعلقہ جگہ پر ڈیم بنانے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ڈیم کی تعمیر کے اخراجات بحریہ ٹاون برداشت کرے گالیکن ڈیم کی تعمیر کے لیے اراضی پنجاب حکومت دے، اس دوران بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض نے کہاکہ پندرہ ماہ میں ڈیم کی تعمیر مکمل کر دیں گے۔متعلقہ جگہ میں سے صرف 20% اراضی بحریہ ٹاون کی ہے ہم بین لاقوامی فرم کو ہائیر کر کے ڈیم تعمیر کروائیں گے۔

پنجاب حکومت اور بیوروکریسی کا عمل دخل نہ ہوا تو ڈیم انشااللہ بن جاے گا، چیف جسٹس نے کہاکہ بیورو کریسی کے بارے میں سوچ سمجھ کر بولا کریں کیونکہ یہی ب یوروکریسی آپکو اور بحریہ ٹاوں کو یہاں تک لے کر آئی ہے۔ ملک ریاض نے کہاکہ مجھے یہاں تک صرف اللہ لے کر آیا ہے، بعد ازاں عدالت نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق معاملے پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی