نومنتخب وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب کا انعقاد سادگی سے کیا جائے گا،

کوئی غیر ملکی لیڈرتقریب میں شرکت نہیں کرے گا، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا عمران خان کو مبارک باد کے لیے ٹیلی فون خوش آئند ہے، تعلقات کی بہتری کیلئے جامع مذاکرات کی جانب پیشرفت اور سارک ممالک کے مابین رابطوں کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سارک سربراہ کانفرنس کی میزبانی کیلئے تیار ہے، دو منتخب حکومتوں کی مدت مکمل ہونے کے بعد پاکستان میں جمہوری استحکام کا سفر کامیابی سے جاری ہے، دولت مشترکہ اور یورپین یونین کے بین الاقوامی مبصرین نے انتخابات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ترجمان دفتر خارجہ کی پریس بریفنگ

جمعرات 2 اگست 2018 16:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 2 اگست 2018ء) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کوئی غیر ملکی لیڈر عمران خان کی حلف برداری میں شرکت نہیں کرے گا، نومنتخب وزیر اعظم کی حلف برداری کی تقریب کا انعقاد سادگی سے کیا جائے گا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا عمران خان کو مبارک باد کے لیے ٹیلی فون خوش آئند ہے، تعلقات کی بہتری کیلئے جامع مذاکرات کی جانب پیشرفت اور سارک ممالک کے مابین رابطوں کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سارک سربراہ کانفرنس کی میزبانی کیلئے تیار ہے ۔

دو منتخب حکومتوں کی مدت مکمل ہونے کے بعد پاکستان میں جمہوری استحکام کا سفر کامیابی سے جاری ہے،دولت مشترکہ اور یورپین یونین کے بین الاقوامی مبصرین نے انتخابات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی مبصرین 2008 ء سے پاکستان میں انتخابات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان روابط میں تیزی آئی ہے جس کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں بھی بہتری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان مسلے کا حل سیاسی ہے اس مسلے کو فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا۔افغان تنازعہ کے پائیدار حل کیلئے سفارتکاری کو ترجیح دینا چاہیئے۔

امریکا کی جانب سے بھارت کو ایس ٹی اے۔I سٹیٹیس دینے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ترجمان نے کہا کہ پاکستان خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کی غرض سے برابری کی بنیاد پر ٹیکنالوجی کے حصول تک رسائی پر یقین رکھتا ہے۔پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے کولیشن سپورٹ فنڈ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ دو طرفہ معاملات باہمی گہرے روابط سے ہی حل کئے جاسکتے ہیں۔

کشمیر کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز نے مظالم کی انتہا کرتے ہوئے اب پھلدار اوردیگر سرسبز درخت بھی کاٹنا شروع کر دیئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ آچکی ہے اور اس پر مزید کام جاری ہے۔ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اورناانصافیوں کا نوٹس لیں۔