اپوزیشن جماعتوں کا انتخابی دھاندلی کیخلاف وائٹ پیپرتیار

اپوزیشن کی ایوان کی کاروائی اورآئندہ کےلائحہ عمل کیلئے15رکنی کمیٹی تشکیل،تحریک انصاف کو بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے؟ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب

جمعرات 2 اگست 2018 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 2 اگست 2018ء): اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف وائٹ پیپر تیارکرلیا،اپوزیشن الائنس نے ایوان کی کاروائی اور آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے 15رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے، تحریک انصاف کو بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے؟ مسلم لیگ ن کے ترجمان مریم اورنگزیب اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرہی تھیں۔

اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ن لیگی رہنماء سردار ایاز صادق کی رہائشگار پرمنعقد ہوا۔ جس میں دھاندلی کیخلاف بھرپور احتجاج کرنے اور اسمبلیوں میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا لائحہ پرمشاورت کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے آئندہ کے لائحہ عمل پرعملدرآمد کیلئے 16رکنی کمیٹی بنا دی۔

(جاری ہے)

کمیٹی میں سعد رفیق، احسن اقبال، مشاہد حسین سید، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، اویس نورانی ، لیاقت بلوچ، گوہر حیدری، غلام احمد بلور، میاں افتخار، عثمان کاکڑ، رضا محمد، امیر کبیر، ملک ایوب سمیت دیگر شامل ہیں۔

ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ مشترکہ حکمت عملی کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی آئندہ کے لائحہ عمل اورایوان کی کاروائی کے حوالے سے حکمت عملی طے کرے گی۔ تمام جمہوری جماعتوں کا الائنس ہوا ہے۔تحریک انصاف کو بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے؟ سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پراپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں ایم کیوایم اور پی ایس پی سمیت تمام جماعتوں نے شرکت کی۔

دوسری جانب عمران خان کے بطور وزیراعظم اسپیکر قومی اسمبلی کے گھر میں رہائش اختیار کرنے پر خورشید شاہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران خان بطور وزیراعظم اسپیکر ہاؤس میں رہائش اختیار نہیں کرسکتے۔ اسپیکر ہاؤس پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے ۔ اسپیکر ہاؤس میں صرف اسپیکر قومی اسمبلی ہی رہائش اختیار کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم کیلئے اپنا گھر موجود ہے ۔

عمران خان بطور وزیراعظم صرف وزیرعظم ہاؤس میں ہی رہائش رکھ سکتے ہیں۔ واضح رہے عمران خان نے سادگی کے کلچر کوپروموٹ کرنے کیلئے وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں رہنے کی بجائے اسپیکر ہاؤس میں رہنے کا امکان ظاہر کیا ۔ انہوں نے اپنے حلف اٹھانے کی تقریب ڈی چوک یا پریڈ گراؤنڈ میں کرنے کا بھی اظہار کیا تھا۔ تاہم ایوان صدر کی جانب سے اس سے انکار کردیا گیا۔