سٹریٹ کرائم صرف کراچی کا نہیں بلکہ دنیا کے تمام بڑے شہروں کا مسئلہ ہے ،شرجیل میمن

امن و امان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار نگراں حکومت ہے جس کے دور میں صورتحال خراب ہوئی، وزیراطلاعات سندھ موجودہ حکومت سندھ جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کررہی ہے، قانو ن نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا پوری طرح احساس ہے،پریس کانفرنس

منگل 16 اپریل 2024 21:14

سٹریٹ کرائم صرف کراچی کا نہیں بلکہ دنیا کے تمام بڑے شہروں کا مسئلہ ہے ،شرجیل میمن
'کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) سندھ کے وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ اور ایکسائز شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم صرف کراچی کا نہیں بلکہ دنیا کے تمام بڑے شہروں کا مسئلہ ہے ، امن و امان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار نگراں حکومت ہے جس کے دور میں صورتحال خراب ہوئی، موجودہ حکومت سندھ جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کررہی ہے، قانو ن نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا پوری طرح احساس ہے، بہت سے جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور 13 مغوری بھی بازیاب کرالئے گئے ۔

انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ امن و امان حکومت سندھ کی اولین رجیحات میں شامل ہے اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے منصب سنبھالتے ہی سب سے پہلے امن و امان پر اجلاس طلب کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس طاقتور ترین فورسز موجود ہیں اورقانون نافذ کرنیوالے ادارے اچھے طریقے سے اپنا کام کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نگراں دور میں کرائم کی شرح میں اضافہ ہوا لیکن موجود حکومت نے جو سخت اقدامات اٹھائے اس کے بعد صورتحال میں بہتری آرہی ہے ۔گزشتہ15روز میں13مغوی بازیاب کرائے گئے۔ 6افراد کو ہنی ٹریپ کے چنگل سے بچایا گیا۔ کراچی کے علاوہ کچے میں ٹارگٹڈ ایکشن جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں اپریل کے دوران 11اسٹریٹ کرمنلز مارے گئے۔

60کرمنلز زخمی حالت میں گرفتار ہوئے ،گاڑی چوری میں ملوث 85ملزمان کراچی سے گرفتارہوئے۔انہوں نے کہا کہ صرف ایک ہفتے کے دوران33کرمنلز زخمی حالت میں گرفتار ہوئے ،کراچی غربی میں راجہ گینگ کے کارندوں کو گرفتار کیاگیا۔شرجیل میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم صرف کراچی کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے لیکن ہمیں اپنی صوبے پر توجہ دینی ہے۔انہوں نے کہا کہ حقائق دیکھیں تو انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں پاکستان کا نمبر78ہے،77ممالک کے شہروں میں کرائم کراچی س زیادہ ہے،اٹلانٹا، ڈھاکہ، نئی دہلی میں کرائم کراچی سے زیادہ ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری بھی جرائم کی شرح میں اضافہ کا ایک اہم سبب ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ قتل ڈکیتی کی وارداتوں میں بعض غیر قانونی مقیم تارکین وطن بھی ملوث پائے گئے ہیں جن کے خلاف ایکش لیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت امن و امان کے معاملے میں سنجیدہ نہ ہوتی تو یہ ایکش نہ ہورہے ہوتے۔وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے تسلیم کیا کہ منشیات کا مسئلہ ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ،کرسٹل اور آئس منشیات استعمال کرنیوالوں کی سوچنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اورکرسٹل آئس استعمال کرنیوالوں نے والدین کو قتل کیاہے ۔

پیپلزپارٹی قیادت نے تہیہ کیا ہے کہ منشیات کی لعنت کو ہر صورت ختم کرناہے۔والدین سے گزارش ہے کہ وہ بچوں کی عادات اور دوستوں سے میل جول پر نظر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ منشیات کی روک تھام کے لئے مزیدقانون سازی کی ضرورت پڑی تو کرینگے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ عید کے بعد سے منشیات کیخلاف کریک ڈان کیاگیا جس کے دوران حیدرآباد میں ڈرگ مافیا کے دو لوگ مارے گئے جبکہ ملزمان سی12کلو آئس برآمد کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ایکسائز پولیس نی128کلو چرس پکڑی ہے جبکہ روہڑی سکھر سے سب سے زیادہ چرس پکڑی گئی ہے۔: لاہور سے کراچی کوکین اسمگل کرنیکی کوشش ایکسائز پولیس نے ناکام بنائی اور کراچی سے 188منشیات فروش گرفتار ہوئے۔ اسی دوران گٹکا مین پوری کیسز ں236ملزمان کو گرفتار کیاگیا ۔ وزیر ٹرانسپورٹ نے بتا یا کہ محترمہ فریال تالپور نے کہا ہے کہ پنک بسوں کی تعداد بڑھائیں، ہم کراچی میں خواتین کی پنک بس سروس کے نئے ر وٹس نشروع کریں گے ۔

پیپلز پارٹی کی قیادت عوام کو بھرپور ریلیف دینا چاہتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اورنج اور گرین لائن بی آرٹی کے درمیان شٹل سروس شروع کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی عوامی حکومت کے آتے ہی ٹرانسپورٹ منصوبوں پر کامشروع ہوگیا۔یلو لائن بی آرٹی کا سنگ بنیاد اسی ماہ رکھیں گے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لندن میں ایک دن میں500موبائل فون چھینے گئے۔

امن و امان کے معاملے میںسندھ حکومت بری الذمہ نہیں ہر واقعے کو ٹھیک کرنا ہماری ذمہ داری ہے جو ہم پوری کریں گے۔انہوں نے کہا کہ استعمال شدہ موبائل فون کی خریدوفروخت پر فیصلہ کن کاروائی کرناہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق افراد کے لئے معاوضے کی ادائیگی کے معاملے پر غور کررہے ہیں۔انہوں نے امن وا مان کے حوالے سے ایم کیو ایم کی تنقید سے متعلق کہا کہ وہ اس وقت تعصب کی باتیں کررہی ہے ۔

ایم کیوایم کی عوامی پذیرائی ختم ہوچکی ہے اس لئے وہ مایوسی کے عالم میں اس قسم کی باتیں کررہی ہے ۔ایم کیو ایم کے کسی لائحہ عمل یا الٹی میٹم کی ہمیں پرواہ نہیں ہمیں اپنے عوام کی فکر ہے اور ان کا ہر مسئلہ ہم حل کریں گے۔شرجیل میمن نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث افراد کو ضمانت نہیں ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پولیس رینجرز کی کاروائیوں سے بہتری آرہی ہے فوج کی مدد کے بارے میں تو اس وقت سوچا جاسکتا ہے جب صورتحال قابو میں نہ آرہی ہو۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کی مرکزی سکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ شہید محترمہ کی بیٹی کا بحیثیت رکن قومی اسمبلی حلف اٹھانا جمہوریت کی ایک اور کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کاکنان اور شہید محترمہ کے چاہنے والوں کو یہ کامیابی مبارک ہو۔انہوں نے کہا کہ تمام جمہوری سوچ رکھنے والے اور جمہوریت کے لئئے جدوجہد کرنے والوں کو اس اہم کامیابی کا بخوبی اندازہ ہے، شازیہ مری نے کہا کہ بی بی آصفہ کے حلف کے دوران سنی اتحاد کے اراکین کا شور سمجھ سے باہر اور قابلِ افسوس ہے حالانکہ منتخب ہونے کے بعد حلف لینا آئینی عمل ہے۔

شازیہ مری نے الزام لگایا کہ کل سنی اتحاد کے اراکین نے حلف کے آئینی عمل کو روکنے کی بیہودہ کوشش کی ۔ پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ اسمبلی میں عوام کے مسئلوں پر بات کرنے کے بجائے گالیاں بکنا اور بیجا تماشہ لگانا ان کی سوچ کی عکاسی کرتا ہے، شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور غربت پر بات کرنے کی بجائے جوکروں کی طرح چھلانگیں لگانا عوام کی خدمت نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں