Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna, Urdu Ghazal By DAGH DEHLVI
Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, DAGH DEHLVI. Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna comes under the Social category of Urdu Ghazal. You can read Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna on this page of UrduPoint.
ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کرنا
داغؔ دہلوی
ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کرنا
تمہیں قسم ہے ہمارے سر کی ہمارے حق میں کمی نہ کرنا
ہماری میت پہ تم جو آنا تو چار آنسو بہا کے جانا
ذرا رہے پاس آبرو بھی کہیں ہماری ہنسی نہ کرنا
کہاں کا آنا کہاں کا جانا وہ جانتے ہی نہیں یہ رسمیں
وہاں ہے وعدے کی بھی یہ صورت کبھی تو کرنا کبھی نہ کرنا
لیے تو چلتے ہیں حضرت دل تمہیں بھی اس انجمن میں لیکن
ہمارے پہلو میں بیٹھ کر تم ہمیں سے پہلو تہی نہ کرنا
نہیں ہے کچھ قتل ان کا آساں یہ سخت جاں ہیں برے بلا کے
قضا کو پہلے شریک کرنا یہ کام اپنی خوشی نہ کرنا
ہلاک انداز وصل کرنا کہ پردہ رہ جائے کچھ ہمارا
غم جدائی میں خاک کر کے کہیں عدو کی خوشی نہ کرنا
مری تو ہے بات زہر ان کو وہ ان کے مطلب ہی کی نہ کیوں ہو
کہ ان سے جو التجا سے کہنا غضب ہے ان کو وہی نہ کرنا
ہوا اگر شوق آئنے سے تو رخ رہے راستی کی جانب
مثال عارض صفائی رکھنا برنگ کاکل کجی نہ کرنا
وہ ہی ہمارا طریق الفت کہ دشمنوں سے بھی مل کے چلنا
یہ ایک شیوہ ترا ستم گر کہ دوست سے دوستی نہ کرنا
ہم ایک رستہ گلی کا اس کی دکھا کے دل کو ہوئے پشیماں
یہ حضرت خضر کو جتا دو کسی کی تم رہبری نہ کرنا
بیان درد فراق کیسا کہ ہے وہاں اپنی یہ حقیقت
جو بات کرنی تو نالہ کرنا نہیں تو وہ بھی کبھی نہ کرنا
مدار ہے ناصحو تمہیں پر تمام اب اس کی منصفی کا
ذرا تو کہنا خدا لگی بھی فقط سخن پروری نہ کرنا
بری ہے اے داغؔ راہ الفت خدا نہ لے جائے ایسے رستے
جو اپنی تم خیر چاہتے ہو تو بھول کر دل لگی نہ کرنا
داغؔ دہلوی
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1892) ووٹ وصول ہوئے
Related DAGH DEHLVI Poetry
More DAGH DEHLVI Poetry
یہ سیر ہے کہ دوپٹہ اڑا رہی ہے ہوا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Yeh Sair Hai Ke Dupatta Ura Rahi Hai Howa
بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہ
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Bara Maza Ho Jo Mahshar Mein Hum Karen Shikwah
ساقیا تشنگی کی تاب نہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Saakiya Tashnagi Ki Taab Nahi
یہ تو کہئے اس خطا کی کیا سزا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Yeh To K_hye Is Khata Ki Kya Saza
اس نہیں کا کوئی علاج نہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Is Nahi Ka Koi Ilaaj Nahi
عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Ajab Apna Haal Hota Jo Visale Yaar Hota
کھلتا نہیں ہے راز ہمارے بیان سے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Khilta Nahi Hai Raaz Hamaray Bayan Say
منتوں سے بھی نہ وہ حور شمائل آیا
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Mnton Se Bhi Nah Woh Hoor Shamail Aaya
You can read Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna written by DAGH DEHLVI at UrduPoint. Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna is one of the masterpieces written by DAGH DEHLVI. You can also find the complete poetry collection of DAGH DEHLVI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of DAGH DEHLVI' above.
Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna is a widely read Urdu Ghazal. If you like Sitam Hi Karna Jfaa Hi Karna Nigah Ulfat Kabhi Nah Karna, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.
You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.