Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta, Urdu Ghazal By DAGH DEHLVI

Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, DAGH DEHLVI. Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta comes under the Social category of Urdu Ghazal. You can read Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta on this page of UrduPoint.

جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا

داغؔ دہلوی

جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا

مگر دیکھو تو پھر کچھ آدمی سے ہو نہیں سکتا

محبت میں کرے کیا کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

مرا مرنا بھی تو میری خوشی سے ہو نہیں سکتا

الگ کرنا رقیبوں کا الٰہی تجھ کو آساں ہے

مجھے مشکل کہ میری بیکسی سے ہو نہیں سکتا

کیا ہے وعدۂ فردا انہوں نے دیکھیے کیا ہو

یہاں صبر و تحمل آج ہی سے ہو نہیں سکتا

یہ مشتاق شہادت کس جگہ جائیں کسے ڈھونڈیں

کہ تیرا کام قاتل جب تجھی سے ہو نہیں سکتا

لگا کر تیغ قصہ پاک کیجئے دادخواہوں کا

کسی کا فیصلہ کر منصفی سے ہو نہیں سکتا

مرا دشمن بظاہر چار دن کو دوست ہے تیرا

کسی کا ہو رہے یہ ہر کسی سے ہو نہیں سکتا

پرسش کہو گے کیا وہاں جب یاں یہ صورت ہے

ادا اک حرف وعدہ نازکی سے ہو نہیں سکتا

نہ کہئے گو کہ حال دل مگر رنگ آشنا ہیں ہم

یہ ظاہر آپ کی کیا خامشی سے ہو نہیں سکتا

کیا جو ہم نے ظالم کیا کرے گا غیر منہ کیا ہے

کرے تو صبر ایسا آدمی سے ہو نہیں سکتا

چمن میں ناز بلبل نے کیا جو اپنی نالے پر

چٹک کر غنچہ بولا کیا کسی سے ہو نہیں سکتا

نہیں گر تجھ پہ قابو دل ہے پر کچھ زور ہو اپنا

کروں کیا یہ بھی تو نا طاقتی سے ہو نہیں سکتا

نہ رونا ہے طریقے کا نہ ہنسنا ہے سلیقے کا

پریشانی میں کوئی کام جی سے ہو نہیں سکتا

ہوا ہوں اس قدر محجوب عرض مدعا کر کے

کہ اب تو عذر بھی شرمندگی سے ہو نہیں سکتا

غضب میں جان ہے کیا کیجے بدلہ رنج فرقت کا

بدی سے کر نہیں سکتے خوشی سے ہو نہیں سکتا

مزا جو اضطراب شوق سے عاشق کو ہے حاصل

وہ تسلیم و رضا و بندگی سے ہو نہیں سکتا

خدا جب دوست ہے اے داغؔ کیا دشمن سے اندیشہ

ہمارا کچھ کسی کی دشمنی سے ہو نہیں سکتا

داغؔ دہلوی

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1408) ووٹ وصول ہوئے

You can read Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta written by DAGH DEHLVI at UrduPoint. Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta is one of the masterpieces written by DAGH DEHLVI. You can also find the complete poetry collection of DAGH DEHLVI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of DAGH DEHLVI' above.

Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta is a widely read Urdu Ghazal. If you like Jo Ho Sakta Hai Is Se Woh Kisi Se Ho Nahi Sakta, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.