یورپ اور افریقہ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے زیرسمندر 28کلومیٹرلمبی اور15سو50فٹ گہری سرنگ کے منصوبے پر مراکش اور اسپین کے درمیان مذکرات آخری مرحلے میں

پاکستان کے پاس سنہرا موقع ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک بھارت‘افغانستان اور ایران کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے پر کام کرئے‘ ایک طویل مدتی منصوبے میں وسائل اور وقت کا ضیاع سے معاشی مسائل بڑھتے جائیں گے‘ تینوں ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پاکستان کے پہلے سے زمینی روابط موجود ہیں جنہیں صرف کھولنا ہے‘ یہ دنیا کا سب سے کم وقت میں شروع کیا جانے والا منصوبہ ہے جو ایک دن میں شروع کیا جاسکتا ہے. عالمی ماہرین کا پاکستان کو معاشی مسائل سے فوری نکلنے کے لیے منصوبے کا مشورہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 2 مئی 2024 16:01

یورپ اور افریقہ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے زیرسمندر 28کلومیٹرلمبی اور15سو50فٹ گہری سرنگ کے منصوبے پر مراکش اور اسپین کے درمیان مذکرات آخری مرحلے میں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔02 مئی۔2024 ) یورپ اور براعظم افریقہ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے اسپین سے زیرسمندر 28کلومیٹرلمبی اور15سو50فٹ گہری سرنگ کھودنے کے منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے مراکش اور ہسپانوی حکومت میں مذکرات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں تقریبا 8ارب یورو کی لاگت سے بننے والی اس سرنگ کو 2030میں فیفاورلڈ کپ کے شروع ہونے سے پہلے مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے .

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مراکش کی نیشنل کمپنی فار سٹریٹ اسٹڈیز (SNED) نے کہا کہ اس منصوبے کے فنانسنگ اور اسٹریٹجک عناصر کو تلاش کرنے کے لیے کام جاری ہے مارچ میں، مراکش کے وزیر نزار باراکا اور ہسپانوی وزیر ٹرانسپورٹ آسکر پیونٹے کے درمیان اس سلسلہ میں اہم ملاقات ہوئی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرنگ کا17میل حصہ4سو75میٹر پانی کی گہرائی میں ہوگا.

ہسپانوی سوسائٹی فار فکسڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز اس پار آبنائے جبرالٹر (SECEGSA) کا کہنا ہے کہ سرنگ اسپین اور مراکش کے روڈ اورریلوے نیٹ ورکس کو جوڑے گی اس سے ہر سال 12اعشاریہ8 ملین مسافر مستفید ہونگے SECEGSA کے مطابق یہ سرنگ افریقہ اور یورپ کے درمیان 13 ملین ٹن کارگو کی نقل و حمل کی صلاحیت کے ساتھ ایک اہم تجارتی گزرگاہ بھی ہو گی اس سے میڈرڈ اور کاسا بلانکا کے درمیان سفر کا دورانیہ صرف ساڑھے پانچ گھنٹے رہ جائے گا جبکہ ابھی دونوں شہروں کے درمیان پرواز کا دورانیہ دو گھنٹے ہے جبکہ فیری کراسنگ میں تقریباً 12 گھنٹے لگتے ہیں فیفا کی جانب سے 2030 کا ورلڈ کپ پرتگال، اسپین اور مراکش میں منعقد ہونے کے اعلان کے بعد سے ان منصوبوں میں تیزی آگئی ہے.

آبنائے جبرالٹر سرنگ کا خیال 1930 میں ہسپانوی حکومت نے پیش کیا تھا تاہم اس منصوبے کو روک دیا گیا کیونکہ انجینئروں نے دریافت کیا کہ سمندری تہہ میں انتہائی سخت چٹانوں کی وجہ سے سرنگ کی تعمیر ناممکن ہے اس منصوبے کو انگلینڈ اور فرانس کے درمیان چینل ٹنل سے کہیں زیادہ پیچیدہ قراردیا جاتاہے جسے 1994 میں کھولاگیا تھا. اس کے علاوہ ارضاتی ماہرین کے نزدیک علاقے میں زلزلے کے امکانات زیادہ ہیں اور اس ایریا میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی شدت سے سرنگ کو محفوظ رکھنے کے لیے متعدد اقدامات کیئے جاسکتے ہیں.

تاہم ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ دونوں براعظموں کے درمیان سب سے کم فاصلہ وہ ہے جہاں آبنائے جبرالٹرکا سب سے گہرا حصہ ہے جس کی گہرائی 9سو میٹر تک ہے سرنگ کا عملی منصوبہ پہلی مرتبہ 1979 میں پیش کیا گیا تھا جب اسپین اور مراکش کی حکومتوں نے اس منصوبے کی فزیبلٹی اور افادیت کے اندازے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی تھی تاہم اس وقت دونوں حکومتوں کے درمیان بات چیت نتیجہ خیزثابت نہیں ہوسکی تاہم حال ہی میں مراکش کی البراق ہائی سپیڈ ریلوے لائن جو کاسا بلانکا کو تانگیر سے ملاتی ہے افریقہ میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے البراق ہائی سپیڈ ریل کے بعد مراکش اور اسپین کے درمیان زیرسمندر سرنگ کے منصوبے پر دوبارہ بات چیت شروع ہوئی.

عالمی مبصرین کے مطابق اسپین معاشی طور پر بدحالی کا شکار ہے اور وہ اس سرمایہ کاری سے یورپ اور افرایقہ کے درمیان خود کو ایک گزرگاہ بناکردوبارہ عظیم اسپین بننے کا سوچ رہا ہے دنیا میں بہت سارے بین البراعظم منصوبوں پر کام ہورہا ہے جن میں مصر اور سعودی عرب کے درمیان بحیرہ احمر پر افریقہ کو ایشیا سے ملانے والا پل اور سب میں سب سے زیادہ غیر معمولی منصوبہ ایک ویکیوم سرنگ کے ذریعے لندن سے نیویارک کے درمیان زمینی رابط قائم کرنا ہے.

یورپی یونین بھی ایک منصوبے پر کام کررہی ہے جس کے تحت ایک لینڈ روٹ یورپ سے وسط ایشاءاور وہاں سے چین تک جائے گا اس منصوبے کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ اسے2030تک مکمل کرلیا جائے گا اسی طرح ترکی اور عراق کے درمیان ایک معاہدے کے تحت عراقی بندرگاہ فاءتک ایک روڈ اور ریلولے منصوبہ رواں سال میں شروع کیئے جانے کا امکان ہے اس سلسلہ میں پچھلے دنوں ترک صدر اردگان نے عراق کا دورہ کیا ہے یہ منصوبہ بھی مشرق وسطی‘ایشیاءاور یورپ کو زمینی راستے سے جوڑنے کے لیے ہے تقریبا 12سو کلومیٹر طویل یہ منصوبہ بحیرہ روم میں ترکی کی سب سے بڑی بندرگاہ مرسین کو خلیج فارس میں عراقی شہر بصرہ کی بندرگاہ ال فاءسے ملائے گا جس سے اس بندرگاہ کو مشرق وسطی کی سب سے بڑی بندرگاہ کا درجہ مل جائے گا .

روس‘ایران اور افغانستان کے ساتھ مل کر ایک منصوبے پر غور کررہا ہے جس میں ممکنہ طور پر بھارت اور چین بھی شامل ہونگے یہ منصوبہ بھی ایک طرف عراق اور شام سے عرب ممالک اور افریقہ جبکہ دوسری جانب ترکی اوروسط ایشائی ریاستوں کے راستے یورپ تک رسائی کے لیے ہوگا. مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس سنہرا موقع تھا کہ وہ ہمسایہ ممالک بھارت‘افغانستان اور ایران کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے پر کام کرسکتا تھا مگر وہ ایک طویل مدتی منصوبے میں وسائل اور وقت کا ضیاع کررہا ہے جبکہ بھارت ‘افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کے پہلے سے زمینی روابط موجود ہیں جنہیں صرف کھولنا ہے اور یہ دنیا کا سب سے کم وقت میں شروع کیا جانے والا منصوبہ ہے جو ایک دن میں شروع کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت تیار بیٹھا ہے جبکہ پاکستان کو ایک طرف بنگلہ دیش تک جبکہ دوسری طرف یورپ تک فوری زمینی روٹ سے رسائی مل سکتی ہے اسلام آباد افغانستان اور سط ایشیائی ریاستوں سے معاہدے کرکے مشرقی یورپ تک فوری رسائی حاصل کرسکتا ہے بھارت اور بنگلہ دیش کو راہداری دینے سے پاکستان کی آمدنی اتنی بڑھ سکتی ہے کہ اسے کسی عالمی مالیاتی ادارے قرضوں کی ضرورت نہیں رہے گی جبکہ دوسری جانب ایران کے راستے سینٹرل یورپ‘عرب ممالک اور افریقہ تک رسائی حاصل کی جاسکتی مگر ان اقدامات کے لیے ایسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے جو قومی مفاد کے لیے ہردباﺅ برداشت کرنے کو تیار ہو.

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان بھارت کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچ جاتا ہے تو بھارت عرب دنیا ‘روس اور امریکا میں اپنا اثررسوخ استعمال کرکے ایران کے ساتھ تجارت پر عائدپابندیوں میں بھی نرمی کرواسکتا ہے ماہرین کے نزدیک سی پیک ایک طویل مدتی منصوبہ ہے جبکہ دنیا بھر میں اس طرزکے منصوبوں پر کام ہورہا ہے اور بیشتر منصوبوں کی تکمیل کی ٹائم لائن2030تک ہے اگر یہ منصوبے بروقت یا وقت سے پہلے مکمل ہوجاتے ہیں تو سی پیک اپنی افادیت کھودے گا اس لیے پاکستان کے عالمی طاقتوں سے دباﺅ سے نکلنے کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دشمنیاں ختم کرکے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں سوچنا چاہیے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے 2022سے کوئی سبق نہیں سیکھا جب لداخ میں ایک طرح بھارت اور چین کی جھڑپیں ہورہی تھیں تو دوسری جانب دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کی تجارت بھی جاری تھی اسی طرح جب امریکی صدر ٹرمپ نے چین کی اسٹیل مصنوعات پر ٹیرف میں25فیصد تک اضافہ کیا تو چینی سرمایہ کاروں نے تین ماہ کی قلیل مدت میں بھارت میں اسٹیل کے کارخانے قائم کرکے پروڈکشن شروع کردی تھی پاکستان چین کی پالیسی سے ہی سبق حاصل کرلے زیادہ تاخیرکی صورت میں پاکستان کی ٹرین مس ہوجائے گی.


Browse Latest Business News in Urdu

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,600 روپے  اضافہ ریکارڈ

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,600 روپے اضافہ ریکارڈ

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رحجان جاری، 100 انڈکس 266.71 پوائنٹس  اضافہ کے بعد 74930.69 پوائنٹس پر بند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رحجان جاری، 100 انڈکس 266.71 پوائنٹس اضافہ کے بعد 74930.69 پوائنٹس پر بند

مشینری گروپ کی درآمدات میں   مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 39 فیصد کااضافہ

مشینری گروپ کی درآمدات میں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 39 فیصد کااضافہ

سٹیل سیکٹر کو تباہی سے بچانے کےلئے پالیسی فریم ورک کو معقول بنانا، ریگولیٹرز کی استعداد کار میں اضافہ ..

سٹیل سیکٹر کو تباہی سے بچانے کےلئے پالیسی فریم ورک کو معقول بنانا، ریگولیٹرز کی استعداد کار میں اضافہ ..

ٹیکسٹائل مصنوعات  کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 10ماہ میں سالانہ بنیادوں پر0.2 فیصدکی معمولی کمی

ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 10ماہ میں سالانہ بنیادوں پر0.2 فیصدکی معمولی کمی

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں   مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر2 فیصدکی کمی ریکارڈ

پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر2 فیصدکی کمی ریکارڈ

ہنڈا کا الیکٹرک گاڑیوں  میں سرمایہ کاری کو 2030 تک   65 بلین ڈالر کرنے   کا اعلان

ہنڈا کا الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کو 2030 تک 65 بلین ڈالر کرنے کا اعلان

ہوم انڈسٹری کے فروغ  کے لیے  کم شرح سود پر قرضے فراہم کرکے معاشی اعشاریوں میں  بہتری لائی جاسکتی ہے،صدر ..

ہوم انڈسٹری کے فروغ کے لیے کم شرح سود پر قرضے فراہم کرکے معاشی اعشاریوں میں بہتری لائی جاسکتی ہے،صدر ..

وفاقی وزیر تجارت کی زیرصدارت پاکستان کی برآمدی اور کاروباری شعبوں میں اہم مسائل کے حل کے لیے  اہم  اجلاس

وفاقی وزیر تجارت کی زیرصدارت پاکستان کی برآمدی اور کاروباری شعبوں میں اہم مسائل کے حل کے لیے اہم اجلاس

پاکستان کی معاشی خود مختاری اور بقا کا دارو مدار برآمدات میں اضافے پر ہے،برآمدی شعبے کوتمام سہولتیں ..

پاکستان کی معاشی خود مختاری اور بقا کا دارو مدار برآمدات میں اضافے پر ہے،برآمدی شعبے کوتمام سہولتیں ..

علی ناصر رضوی کے آنے کے بعد اسلام آباد میں کرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ،  احسن ظفر بختاوری

علی ناصر رضوی کے آنے کے بعد اسلام آباد میں کرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ، احسن ظفر بختاوری

لاہور: برائیلرگوشت کی قیمت میں 24 روپے کلو اضافہ

لاہور: برائیلرگوشت کی قیمت میں 24 روپے کلو اضافہ