افواج پاکستان

اتوار 19 جولائی 2020

Aasim Irshad

عاصم ارشاد چوہدری

20 مئی کی شب مجھے واٹس ایپ پر ایک میسج موصول ہوا ساتھ ایک ویڈیو بھی تھی جس میں ایک عورت پولیس والے کے ساتھ بد تمیزی کرتی نظر آ رہی تھی وہ خود کو ایک آرمی کرنل کی بیوی ظاہر کر کے اس پولیس آفیسر کو گندی گالیاں دے رہی تھی، میں نے وہ ویڈیو دیکھی اور اس عورت کی گفتگو سنی جس سے مجھے اتنا اندازہ ہو گیا کہ وہ کوئئ مہذب خاتون نہیں ہیں اسکا اس طرح سرعام خود کو کرنل کی بیوی ظاہر کرنا واقع حیرت انگیز تھا پولیس آفیسر نے شکایت درج کر لی وہ خاتون چلی گئی،
اس کے بعد افواج پاکستان سے بغض رکھنے والی تنظیمیں متحرک ہو گئیں اور پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین چلا دی گئی جن میں سر فہرست پی ٹی ایم، ٹی ٹی پی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منچلے نوجوان شامل تھے انہوں نے صبح سے شام تک پاک فوج کی ساری اچھائیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پاک فوج کو ذلیل کیا پاک فوج کے آفیسرز کے بارے میں بری زبان استعمال کی،
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب نے اس واقعہ کا ازخود نوٹس لیا تحقیقات ہوئیں پتا چلا کہ وہ خاتون پیشہ کے لحاظ سے ایک وکیل ہیں ان کے شوہر بھی ایک وکیل ہیں، انکا پاک فوج کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے ان کے شوہر بھی کچھ عرصہ قبل خود کو کرنل ظاہر کر کے پولیس کے ساتھ بد تمیزی کر چکے ہیں اور انکے اوپر یہ مقدمہ بھی درج ہے، اب انکی بیوی کی یہ حرکت یقیناً افواج پاکستان کو بد نام کرنے کی سازش ہے، یہ میاں بیوی ابیٹ آباد سے ہیں اور پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ انکے بہت گہرے تعلقات ہیں،
خیر سوشل میڈیا پر پاک فوج کے اعلیٰ افسران کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور انکے خلاف بلاگ پر نفرت انگیز تقاریر اور پوسٹ کی گئیں کہ تمہارا کام بارڈر پر ہے تم یہاں کیا کر رہے ہو۔

(جاری ہے)


یاد رہے افواج پاکستان دنیا کی واحد فوج ہے جس میں افسران کے شہید ہونے کی شرح پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے، پاکستان کے اعلیٰ افسران پاک وطن پر جان کا نذرانہ پیش کرنے سے قطعاً گریز نہیں کرتے اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل راشد کریم وزیرستان دھماکہ میں شہید ہوئے، آپریشن ردالفساد کی کاروائی کے دوران کرنل سہیل عابد عباسی شہید ہوئے، کرنل مجیب الرحمٰن ڈیرہ اسماعیل میں دہشتگردوں سے لڑتے ہوئے شدید زخمی ہوئے ہسپتال پہنچنے سے پہلے شہادت کا جام پی لیا، اپر دیر میں دہشتگردوں کی بچھائی بارودی سرنگ پھٹنے سے جنرل ثناء اللہ نیازی اور انکے ساتھ کرنل توصیف بھی شہید ہوئے، ان کے علاوہ قیام پاکستان سے اب تک ہزاروں جوان اس پاک دھرتی پر اپنی جانیں پیش کر چکے ہیں، یہ چند ایک مثالیں میں نے آپ کے سامنے اس لئے پیش کی ہیں کہ ملک دشمنوں کو کچھ علم ہو سکے،
لیکن اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی پارٹی پاکستان مسلم لیگ ن سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیتی ہے آپ مسلم لیگ ن کا کوئی بلاگ وزٹ کریں آپکو مکمل بھارت کی زبان بولنے والے لوگ ملیں گے وہ پاکستان کے دو قومی نظریہ سے بھی نفرت کرتے نظر آئیں گے اور افواجِ پاکستان کے خلاف بولتے بھی دیکھائی دیں گے، ن لیگ ہر اس کام میں ملوث نظر آتی ہے جو قومی سلامتی کے خلاف ہو جو افواج پاکستان کے خلاف ہو اس میں پاکستان مسلم لیگ ن پیش پیش نظر آتی ہے پھر چاہے وہ 4 جولائی 1999ء میں کارگل کا مقام ہو جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے ٹیبل ٹاک پر بل کلنٹن سے کارگل کے محاذ سے فوجیں واپس بلانے کے لئے رضامندی کا اظہار کر لیا، نواز شریف کے کہنے پر مجبوراً ہمیں فوجیں واپس بلانا پڑیں اور پیچھے سے بھارت نے ہمارے کئی فوجی جوان شہید کئے لیکن قربان جاؤں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف پر جس نے اف تک نا کی،
اگست 1999ء میں دو بھارتی ائیر کرافٹس نے پاکستانی فضائی حدود میں آکر پاک نیوی کا ایک مسافر طیارہ گرایا جس میں پاک نیوی کے 16 افسران شہید ہوئے لیکن میاں نواز شریف ایک لفظ نا بولے،
 12 اکتوبر 1999ء کو نواز شریف کے حکم پر پاکستانی آرمی چیف جنرل پرویز مشرف صاحب کا طیارہ کراچی ائیرپورٹ پر نا اترنے دیا گیا، ایندھن کے لئے پائلٹ نے نوابشاہ ائیرپورٹ پر اترنے کی درخواست کی لیکن نواز شریف نے کہا کہ ایندھن کے لئے بھارت چلے جاؤ یاد رہے اس طیارے میں پاکستان آرمی چیف جنرل پرویز مشرف تھے اور وزیراعظم صاحب نے طیارہ بھارت لے جانے کا کہا یہ میاں نواز شریف کی پاکستان اور افواج پاکستان سے نفرتیں تھیں۔

۔۔
2008ء میں بھارت کے ممبئی حملوں کے فوراً بعد نواز شریف نے بیان دی کہ میں نے خود چیک کروایا ہے کہ اجمل قصاب پاکستانی شہری ہے،
اگست 2011ء میں نواز شریف نے اپنا بدنام زمانہ بیان دیا کہ بھارت اور ہم میں کوئی فرق نہیں ہے ہماری زبان اور کلچر ایک ہے، جس بھگوان کو تم پوجتے ہو اسی کو ہم پوجتے ہیں، یہ تو بس ایک سرحدی لکیر آگئی ہے، اس بیان سے نواز شریف نے قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کے دو قومی نظریے کو یکسر نظر انداز کر دیا اور بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرتا رہا،
2014 میں گجرات میں لاکھوں مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں نواز شریف تشریف لے گئے،
2013 کو یہ تیسری بار وزیراعظم بنے اور بھارت کی حوصلہ افزائی کے لئے انہوں نے پاکستان کا وزیر خارجہ ہی مقرر نا کیا جو آخر میں خواجہ آصف کو لگایا اس نے اپنے عہدے میں صرف ایک کام کیا اور امریکہ میں بیان دیا کہ حافظ سعید پاکستان سے باہر دہشت گردی کرتا ہے،
جون 2014ء میں نواز شریف نے نریندر مودی کی والدہ محترمہ کو ساڑھی اور آموں کا تحفہ بھیجا،  یہ تو کچھ بھی نہیں نواز شریف کی نواسی کی شادی میں شرکت کے لئے بغیر بتائے نریندر مودی پاکستان آجاتے ہیں جاتی امراء میں سرخ قالین بچھا کر استقبال کیا جاتا ہے مریم نواز بھی اکثر ٹویٹر پر افواج پاکستان کے خلاف ٹویٹ کرتی نظر آتی ہیں،
یہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سربراہ میاں نواز شریف صاحب کے بھارت کے ساتھ  مراسم کا مختصر جائزہ تھا اور افواج پاکستان کے خلاف اکثر پیش پیش نظر آنے والی پاکستان مسلم لیگ ن آج بھی افواج پاکستان کے خلاف متحرک نظر آرہی ہے، مسلم لیگ ن نے پاکستان کو جتنا نقصان پہنچایا اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے یہ ملک دشمن سیاسی پارٹی نے ختم نبوت کے مسلئہ پر بھی اپنی ابلیسیت دکھائی جس میں نواز شریف رانا ثنا اللہ نے کہا کہ احمدی ہمارے بھائی ہیں، مسلم لیگ ن کے کبھی کسی آرمی چیف کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں رہے نواز شریف خود مشرف صاحب کو لے کر آئے بعد میں نتیجہ آپکے سامنے۔

۔۔ جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب کے ساتھ بھی نواز شریف کے تعلقات خراب رہے، لیکن جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے حکومت نے آرمی کے ساتھ کھل کر ملکی سلامتی کی بقاء کے لئے بات کی حکومت اور آرمی ایک پیج پر عوام اور وطن عزیز کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں، اس بات کی سب سے زیادہ تکلیف مسلم لیگ ن کو ہے،
افواج پاکستان دنیا کی بہترین فوجوں میں ایک ہے یہ پاکستان کا سب سے منظم ادارہ ہے یہ قومی سلامتی کے لئے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر پیش پیش نظر آتے ہیں، اور اب سب سے بڑھ کر حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر ہیں اور یہ بات ملک دشمنوں کو کھائے جارہی ہے یاد رکھیں پاکستان کا کوئی بھی ڈیفنس ادارہ ہے چاہے وہ آرمی ہو رینجرز ہو پولیس ہو یا ہمارے گمنام سپاہی ہوں وہ ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ہمارے سر کا تاج ہیں ہمیں رمضان المبارک کی مقدس گھڑیوں میں اس ملک اور ڈیفنس اداروں کی سلامتی کے لئے دعائیں مانگنی چاہیئیں نا کہ سیاست میں اندھی تقلید کر کے ملکی سلامتی کو ٹھیس پہنچائیں،
اس وقت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے حکومت اور افواج پاکستان ملکی سلامتی کی بقا کے لئے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں ہمیں ان کے لئے دعائیں کرنی چاہئیں، یہ ہماری حفاظت پر مامور پاکستان کے شیر دل بیٹے ہیں انہی کے بارے میں علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تھا۔

۔۔
یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :