بھارت کا پاکستان پر فضائی حملہ

جمعرات 28 فروری 2019

Mir Afsar Aman

میر افسر امان

بھارتی کے لڑاکا مہراج طیاروں نے ۲۶/ تاریخ کو پاکستان کی کنٹرول لائن اور بین الالقوامی سرحد کراس کرکے پاکستان پر حملہ کیا۔ چکوٹی اور مظفر آباد تو کنٹرول لائن پر ہیں جو متنازہ ہے مگر بالا کوٹ پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کا شہر ہے ۔ اس طرح بھارت نے کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بین الاقوامی سرحد کو بھی کراس کیا۔

اس طرح بھارت بین الاقوامی قانون کو توڑ کر مجرم بن گیا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ۳۵۰ دہشت گردوں کومار دیا ہے۔ ان کے ٹکانے تباہ کر دیے ہیں۔ بھارتی میڈیا پروپیگنڈا کر تا رہا ہے کہ پہلی اسٹرائیک بالا کوٹ پر سے ۴۵․۳ سے ۵۳․۳ تک کی ۔دوسری اسٹرئیک مظفر آباد ۴۸․۳ سے۵۶․۳ تک کی اور تیسری اسٹرائیک چکوٹی میں ۵۸․۳ سے ۴․۴ تک کی۔

(جاری ہے)

بھارتی طیارے پاکستان کی اندر ۲۱/ منٹ تک پاکستان کی حدود میں رہے۔

اس کے برخلاف بھارتی سیکرٹری خارجہ وی کے گوکھالے صاحب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جیس محمد نے پہلے بھارتی پارلیمنٹ اور پھر ۱۴/ فروری کو کشمیرپلومہ میں بھارتی فوجی قافلہ پر حملہ کیا گیا۔ پاکستان کو اس کی اطلاع دی گئی مگر پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ۔ اس لیے بھارت نے خود بالا کوت پر حملہ کر کے دہشت گردی کے کیمپ کو تباہ کر دیا۔

جیش محمد کا مرکزی تربیتی کیمپ جوبالا کوٹ میں تھا اس کو تباہ کر دیا۔ بالاکوٹ حملے میں مسعود اظہر کے بہنوئی سمیت متعدد مشتبہ عناصر مارے گئے۔ بھارتی دفتر خارجہ متعدد مشتبہ عناصر کہہ رہا اور بھارتی میڈیا ۳۵۰ دہشت گردوں کی ہلاکت کاپروپیگنڈا کر رہا ۔جھوٹ کافرق صاف ظاہر ہے۔لیکن پاکستان کی طرف سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور صاحب نے اس کے جواب میں اپنی پریس کانفرنس میں میڈیا کو بتایا۔

قوم متحد ہے بھارت انتظار کرے ہر سطح پر رسپانس اور سرپرائز دیں گے۔ ہمارے جواب مختلف ہو گا۔
بھارت نے دعویٰ کیا کہ ۳۵۰ دہشت گردں کو مار دیا گیا۔ جبکہ ایک اینٹ بھی نہیں ٹوٹی،۳۵۰ کہاں، اگر دس لوگ بھی مارے گئے ہوتے تو لاشیں، جنازے ،خون اور دیگر نشان تو ملتے۔ بھارت کے جھوٹ کا ملٹری اور سفارتی سیاسی سطح پر بھر پور جواب دیا جائے گا۔ پلومہ واقعہ کے بعد سے پاک فوج الرٹ تھی۔

پاکستان کی فضائیہ نے بھارتی طیاروں کا بھر پور جواب دیا اور بھارتی حملہ ناکام بنایا۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ حقیقت معلوم کرنے کے لیے ہم تمام سفارت کاروں، اقوام متحدہ کے آبزرور مشن، سفارت خانوں کے دفاعی اتاشیوں،عالمی مبصروں اور میڈیا سمیت بھارت کے سول آبادی اور آرمی نمائندوں کو موقع پر لے کر جانے کے لیے تیار ہیں۔ تاکہ بھارت کے من گھڑت پروپیگنڈا جو الیکشن جیتنے کے لیے موددی حکومت نے رچایا اس کا سچ لو گ دیکھ سکیں۔

۳۵۰ دہشت گردوں کا مارنا اور مبینہ تربیتی کیمپ کو تباہ کرنے کی صحیح حقیقت دنیا کو معلوم ہو سکے۔ وہاں تو نہ ہی ایک اینٹ تک نہیں ٹوٹی۔ نہ کوئی انسانی خون نظر آیا۔ نہ ہی جنازے اُٹھائے گئے۔ نہ ہی کسی عمارت کا تباہ شدہ ڈھانچا نظر آیا۔ مقامی عین شاہدین لوگوں کا کہنا ہے کہ حملہ کھلی جگہ پر کیا گیا۔ صرف گڑھا پڑھ گیا۔ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

کچھ پتھر اِدھر ُادھر گرے جس سے ایک شخص نوران شاہ نامی معمولی زخمی ہوا۔ہاں دہشت گردبھارتی وزیر اعظم نے راجستان میں انتخابات جیتنے کے لیے اپنے انتخابی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے بھارتی عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے بھارتی فضائیہ کے نام نہاد کارنامے سنائے۔ سچ تو یہ ہے کہ کشمیری عوام نے ظلم سے تنگ ہو کر بھارتی سفاک فوج سے بدلہ لینے کے قریب کے ایک کشمیری نوجوان نے فدائی حملہ کیا۔

جس کا الزام بھارتی گجرات کے قصائی ، بھارتی دہشت گرد تنظیم آرایس ایس کے بنیادی رکن اور دہشت گرد وزیر اعظم موددی نے بغیر تحقیق کے حسب ِ عادت فوراً پاکستان پر لگا دیا اور بھارتی عوام سے خطاب میں کہا کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ پاکستان پر ناکام فضائی اسٹرائیک کو بڑھا چڑھا بیان کیا اور بھارتی عوام کے جزبات کو بھڑکایا۔پاکستان کی حکومت کے مطابق بھارت کے طیاروں نے تین چار میل تک پاکستان کی سرحد کے اندر داخل ہوئے۔

پہلے سے الرٹ پاک فضائیہ نے بر وقت موثر کاروائی کی۔بد حواس دشمن طیارے اپناایمونیشن بالا کوٹ کے قریب گرا کر فرار ہو گئے ۔ حکومت نے بھارتی سرجیکل ایئر اسٹرائیک کو مسترد کر دیا۔ فوج اور قوم کو تیار رہنے کا حکم جاری کر دیا۔جوابی کاروائی کے لیے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔ دوسری طرف پاکستان پر بھارت کے اس ناکام ایئر اسٹرئیک پر پاکستانی ایک جان یک قلب ہو گئی۔

جمعرات کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا گیا۔اپوزیشن لیڈر اور نون لیگ کے صدر شہباز شریف صاحب نے کہا کہ بھارت نے جنگ شروع کی تو نئی دہلی پر پاکستان کا پرچم لہرائے گا۔پاکستان کے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی صاحب نے کہا کہ پاکستان کی افواج چیلنچ سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری صاحب نے کہا اقتدار کا بھوکا انتہا پسند بھارت پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔

عالمی برادری گجرات کے قصائی کو لگام دے امن کے دشمن کسی صورت انسانیت کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ آصف علی زرداری صاحب شریک چیئر مین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مودی انتخابات جیتنے کے لیے خطے کا امن تباہ نہ کرے۔ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ پاکستانی قوم کا ہر فرد مسلح افواج کے ساتھ گھڑا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق صاحب نے کہا کہ جنگ مسئلہ نہیں اصل مسئلہ کشمیر ہے۔

جب یہ حل ہو جائے گا تو خطے میں امن آئے گا۔ آل پارٹیزحیریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی صاحب نے او آئی سی میں سشما سوراج کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑنے کے متردف ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود وریشی صاحب نے کہا اگر بھارت سشما سوراج صاحبہ کو بلایا گیا تو میں اوآئی سی کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا۔

پاکستانی سرحدوں کی خلاف درزی پر او آئی سی نے بھی بھارتی جارحیت کی مذمت کر دی۔مریم نوازصاحبہ نے ٹیوئٹ کیا کہ اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے پاکستان پر کوئی آنچ نہ آئے۔ اسیرنواز شریف صاحب نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف درزی پر فکر مند ہوں۔ قاف لیگ کے صدر شجاعت حسین صاحب نے کہا کہ بھارت نے جنگ کی تو تمام حساب چکا دینگے۔پیپلز پارٹی کی لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ بلا تفریق و اختلافات پاکستان کے مسئلے پرپوری قوم ایک ہے۔

حکومت بھارت در اندازی کو سنجیدگی سے دیکھے۔ پنجاب اسمبلی میں حزب اختلاف حمزہ شہباز صاحب نے کہا کہ مودی جنوبی ایشیا کے امن کو اپنی سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار صاحب نے کہا کہ قوم کو پاکستان کی فضائیہ پر ناز ہے۔ بھارت کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیں گے۔مریم اورنگ زیب صاحبہ نے کہا کہ دفاع اور سا لمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

باقی سب سیاسی اور مذہبی پارٹیوں نے بھی حکومت اور فوج کے ساتھ یکجہتی کا عزم اور اظہار کیا۔
صاحبو!ہم نے اپنے ایک مضمون میں بھارت کے دہشت گرد اور گجرات کے قصائی ،بھارتی وزیر اعظم مودی کے لیے لکھا تھا کہ ”کواہ چلا ہنس کی چال اور اپنی چال بھی بھول گیا“ والی بات ہے۔مودی جب سے اقتدار میں آیا ہے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی اور بھارتی مسلمانوں کا قتل عام کر رہا۔

اس کے ساتھ بڑھک میں امریکا کے نقش قوم پر چلنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج خود بھی بزدل ہے۔ کسی بھی مسلمان ملک میں مسلمان ا فوج کے ساتھ دو بدو نہیں لڑ سکتی۔ اپنی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر مظلوم اور کمزور قوموں پر اپنے میزائل اور ڈرون سے حملے کرتا ہے۔ کیا بھارت امریکا کا مقابلہ کر سکتا ہے؟ بھارت ایسا کر کے اپنے لیے جہنم کا سامان پیدا کرے گا۔

پاکستان پر پہلے بھی ایئر اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا تھا۔ اب بھی صرف چار میل پاکستان کی سرحد کے اندر آیا۔ پاکستان کی فضائیہ کے جوابی حملے پر بھاگتے ہوئے اپنے بم خالی جگہ پر گرایا۔ ساری دنیا کے میڈیا نے اس کو جھوٹ کہا۔ اور پاکستانی فوج ساری دنیا کو جائے واقوع پر لے جائے گی اور ایک بار پھر بھارت کی سبکی ہو گی۔ بھارت اس حرکت سے اب دنیا میں بدنام ہو گا۔ پاکستان جو بھی جوابی کاروائی گااس پر پاکستان کے موٴقف کو دنیا میں پذیرائی ملے گی۔ اللہ پاکستان کا محافظ ہو ۔ آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :