عمران یا نواز بیانیہ کس کا کامیاب؟

اتوار 27 ستمبر 2020

Saif Awan

سیف اعوان

تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے ”کرپشن بیانیے “کے نام پر 2018کا الیکشن لڑا جبکہ مسلم لیگ (ن)قائد نوازشریف نے” ووٹ کو عزت دو“کے نام پر الیکشن لڑا۔عمران خان اور نوازشریف آج بھی اپنے اپنے بیانیے پر قائم ہیں ۔لیکن عمران خان بیانیہ کافی حد تک دم توڑ چکا ہے ۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق 2018 کے مقابلے میں 2019 کے دوران پاکستان میں کرپشن بڑھی۔

2018کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کااسکور 33 تھا جو 2019 میں خراب ہوکر 32 پر آگیا۔ 10 برس میں یہ پہلی بارہواہے کہ کرپشن سے متعلق انڈیکس میں پاکستان آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے گیا۔ زیادہ کرپشن والے ممالک میں پاکستان کا درجہ 117 سے بڑھ کر 120 ہوگیا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے 180 رینکس میں پاکستان کا رینک 120 ہے۔

(جاری ہے)

یہ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی ابھی 2019کی رپورٹ ہے جبکہ 2020کی رپورٹ جاری ہونا باقی ہے ۔

پاکستان میں جو کرپشن کی صورتحال چل رہی ہے اس میں آئندہ سال پاکستان کی کرپشن رینکنگ میں مزید ترقی کا امکان ہے۔عمران خان کی حکومت کے پہلے سال ہی ادویات کا سکینڈل سامنے آیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر کیانی پر مبینہ کرپشن کے الزامات بھی ہیں۔عامر کیانی پر کروڑوں روپے رشوت لے کر چیئرمین ڈریپ لگانے کا الزام تھا۔ عامر محمود کیانی کی کرپشن کی فائل وزیراعظم کو بھجوائی گئی عامر کیانی نے وزارت میں اقربا پروری کے بھی ریکارڈ بنائے۔

اور اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو خوب نوازا۔دواوں کی قیمتوں میں اضافہ بھی سابق وزیر صحت عامر کیانی کو لے ڈوبا۔عامر کیانی نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیں گے دواوں کی قیمت میں صرف 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے جب کہ عملی طور پر 889 ادویات کی قیمتوں میں 50 سے 150 فیصد تک اضافہ کیا گیا۔
اس کے بعد پنجاب میں گندم ،آٹے اور چینی کا بحران پیدا ہوتا ہے۔

پنجاب پورے پاکستان میں ایک ایسا صوبہ ہے جو گندم اور چاول میں مکمل طور پر خودکفیل صوبہ ہے لیکن یہاں اچانک گندم اور آٹے کے بحران نے کئی سوالات کھڑے کردیے ۔وزیراعظم عمران خان نے 25اپریل 2020تک ایف آئی اے کو معاملے کی انکوائری رپورٹ مکمل کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی لیکن ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ نامعلوم ذرائع سے سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی۔

انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ماضی قریب میں پیدا ہونے والے چینی اور آٹے کے بحران سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کے قریبی رشتہ دار مستفید ہوئے تھے۔ آٹا بحران بھی باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔ جس میں سرکاری افسران اور اہم سیاسی شخصیات ملوث ہیں۔تاہم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’اس رپورٹ کے نتائج سامنے آنے کے بعد کوئی بھی طاقتور گروہ عوامی مفادات کا خون کر کے منافع سمیٹنے کے قابل نہیں رہے گا۔

گندم سکینڈل میں ملوث 15 سرکاری ملازمین گرفتار ہوئے جن میں 3 اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، 3 فوڈ انسپکٹرز، 3 سینئر کلرکس و دیگر شامل ہیں جبکہ سبسڈی کی منظوری دینے والے وفاقی وزیر اسد عمر اور سبسڈی دینے والے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو کسی نے نہیں پوچھا جبکہ پنجاب کے سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری اچانک استعفیٰ دے کر منظر عام سے غائب ہو گئے۔

چینی سکینڈل کے مرکزی کردار جہانگیرترین اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کیخلاف بھی فی الحال کوئی کاروائی نہیں ہوئی ۔
دنیا بھر میں کورونا کے دوران پیٹرول کوڑیوں کے پاؤ بک گیا پاکستان میں بھی پیٹرول سستا ہوا لیکن عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا ۔وفاقی وزیر عمر ایوب نے ایک ٹویٹ میں کہا آئل کمپنیوں نے جان بوجھ کر پیٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کی بعدازراں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی ان آئل کمپنیوں کیخلاف فوری ایکشن لینے کا حکم دیا گیا لیکن آج تک کسی آئل کمپنی کیخلاف ایکشن نہیں لیا جا سکا۔


مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے ”ووٹ کو عزت دو“ کا نعرہ لگایا اور دو سالوں بعد بھی نوازشریف اپنے نعرے پر قائم ہیں ۔گزشتہ دنوں نوازشریف نے سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر انٹری بھی اپنے بیانیے یعنی”ووٹ کو عزت دو“کے نعرے سے دی۔اس کے یکے بعد دیگرے نوازشریف دو مزید ٹویٹس کرچکے ہیں ۔نوازشریف نے سویلین معاملات میں اسٹبلشمنٹ کی مداخلت اور سیاستدانوں سے چوری چھپے ملاقاتوں کی بھی مخالفت کی ہے۔

جبکہ ان کی تیسری ٹویٹ میں سابق جسٹس شوکت صدیقی کی ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے ۔ان دو سالوں میں یہی نظر آرہا ہے کہ عمران خان کا کرپشن کیخلاف بیانیہ دم توڑ چکا ہے اور نوازشریف کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو پوری پاور کے ساتھ دوبارہ میدان میں انٹری دینے کی تیاریاں کررہا ہے۔کرپشن کا بیانیہ تو ختم ہوتا نظر آرہا اب دیکھنا یہ ہے کہ ووٹ کو عزت کب ملتی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :