سب سے مضبوط عثمان بزدار

منگل 13 اپریل 2021

Saif Awan

سیف اعوان

عثمان بزدار کے حلف کے اٹھانے کے چند دنوں بعد ہی پیشگوئیاں ہونے لگی کہ عثمان بزدار جارہا ہے یا ان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے لیکن آج عثمان بزدار کو بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کام کرتے دو سال آٹھ ماہ سے زائد ہو گئے ہیں پھر عثمان بزدار اپنے عہدے پر قائم دائم ہی نہیں بلکہ اپنے مخالفین کو روزانہ آگ لگانے کیلئے ٹی وی سکرین پر بھی نظر آتے ہیں اور مختلف علاقوں کے ہنگامی دورے بھی کررہے ہیں۔

”سچ کسی نے کہا مدعی لاکھ برا چاہے لیکن وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے“۔مجھے ذاتی طور پر عثمان بزدار کی سب اچھی عادت لگتی ہے کہ وہ اپنے کسی مخالف یا اپوزیشن جماعتوں کی لیڈرشپ کا نام لے کر ان پر تنقید نہیں کرتے انہوں نے ہمیشہ ماضی کے حکمران کا لفظ استعمال کرکے ہی تنقید کی ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے پنجاب اور وفاق میں بہت سے لوگ عثمان بزدار کیخلاف ہیں لیکن پھر عثمان بزدار ہر رکن کو عزت دیتے ہیں چاہیے ان کا تعلق حکومت سے ہو یا اپوزیشن جماعت سے ہو۔

مسلم لیگ(ن) کے جو ارکان پنجاب اسمبلی عثمان بزدار سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں ان کو بھی عثمان بزدار نے نوازا ہے۔ان ارکان کے حلقوں میں ترقیاتی سکیموں کے اعلانات ہی نہیں کیے بلکہ ان پر کام بھی جارہی ہے۔
عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ بننے کے کچھ ہی دنوں بعد آوازیں آنی لگی کہ عثمان بزدار شہبازشریف کی طرح پھرتیلے اور روبدار شخصیت نہیں ہیں لہذا بیوروکریسی بھی ان کے احکامات پر عمل نہیں کرے گی لیکن عثمان بزدار نے جب بڑے بڑے اور نامور افسران کو انتظامی امور میں غفلت کی بناء پر معطل کیا اور ان کے تبادلے کیے تو باقی افسران کے کان کھڑے ہو گئے اور انہوں نے بھی مجبورا کام کرنا شروع کردیا۔

یہی وجہ ہے کہ سینٹرل پنجاب سمیت جنوبی پنجاب کے دور دراز علاقوں میں بھی ترقیاتی کام بھی ہو رہے ہیں اور وہی افسران اپنے فرائض بھی خوش اسلوبی سے سر انجام دے رہے ہیں۔پنجاب میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے ۔اگر عثمان بزدار مزید پھرتی دیکھائیں اور تمام اضلاع کی انتظامیہ کو سختی سے پابند کریں کہ تمام اشیاء خوردونوش کی قیمت فروخت سرکاری ریٹ پر یقینی بنائیں تو مہنگائی کا مسئلہ کافی حد تک بہتر ہو سکتا ہے۔

میں نے گزشتہ سال بھی عثمان بزدار صاحب کو تجویز دی تھی کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کا آسان طریقہ ایک ہی کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کی ہر ہفتے ویڈیو کانفرنس ہونی چاہیے جس میں ہر ضلعے کا افسر اپنے ضلع کے متعلق مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے ۔ڈپٹی کمشنر ایک با اختیار اور روبدار عہدہ ہے اگر تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ایمانداری سے کام کرنا شروع کردیں تو پنجاب حکومت کی بہت سی مشکلات آسان ہو سکتی ہیں۔


جنوبی پنجاب میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ صاف پانی کی فراہمی کا ہے۔دو سال قبل پنجاب حکومت نے آب پاک اتھارٹی کے نام سے ایک اتھارٹی قائم کی تھی جس کے پیٹرن چیف گورنر پنجاب چوہدری سرور ہیں۔وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ گورنر پنجاب سے بھی پوچھیں کہ آپ نے دو سالوں میں صاف پانی کی فراہمی کے کتنے منصوبے مکمل کیے ہیں ۔گورنر چاہے وفاق کا نمائندہ ہے لیکن وہ اس وقت صوبے کی بنائی ایک اتھارٹی کے پیٹرن چیف ہیں لہذا بطور صوبے کے چیف ایگزیکٹیو عثمان بزدار ان سے بھی اس منصوبے کے متعلق ماہانہ بریفنگ لیں ۔


عثمان بزدار کو مزید پھرتی دیکھانے کی ضرورت ہے۔کیونکہ اب باتیں کرنے یا خاموش رہنے کا وقت گزر گیا ہے کیونکہ اگلے سال الیکشن کی تیار یاں شروع ہو جانی ہیں ۔اگر پنجاب میں عثمان بزدار نے ڈلیور کیا تو ان کی جماعت دوبارہ پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔عثمان بزدار کو اس وقت سابق وزیراعظم میاں نوازشریف ،موجودہ وزیراعظم عمران خان اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

عثمان بزدار کو اگر کوئی عہدے سے ہٹانا چاہتا ہے تو وہ سابق صدر آصف زرداری اور تحریک انصاف کے کچھ لوگ ہیں۔نوازشریف عثمان بزدار کے اس لیے حق میں ہیں کہ جب تک عثمان بزدار وزیراعلیٰ رہیں گے یہ ان کیلئے ہی بڑا سیاسی فائدہ ہے کیونکہ نہ وہ ڈلیور کرسکتے ہیں اور نہ مسلم لیگ(ن) کا ووٹ بینک کم کرسکتے ہیں۔عثمان بزدار پانچ سال تو ہر صورت میں پورے کریں گے لیکن ان کے اب ڈلیور کرنے کا وقت شروع ہو گیا ہے ۔عثمان بزدار اب ڈلیور کرکے دیکھائیں اپنی اور عمران خان کی عزت بچائیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :