سندھ ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے200 گھوٹکی میں انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کی درخواست مسترد کردی

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء)سندھ ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے200 گھوٹکی میں انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کی درخواست مسترد کردی۔سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی علی گوہر جو کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے200 گھوٹکی سے کامیاب ہوئے تھے نے درخواست دائر کی تھی کہ ان کی کامیابی کو ان کے مخا لف امیدوار خالد لوند نے چیلنج کیا اور الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی تھی ان کے حلقے کے 59 پولنگ اسٹیشنز میں انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق کرائی جائے جس کو الیکشن ٹریبونل نے منظور کرلیا ہے الیکشن ٹریبونل کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انگوٹھوں کی تصدیق سے روکا۔

(جاری ہے)

مذکورہ درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے تین رکنی بنچ نے دلائل سننے کے بعد علی گوہر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے جبکہ کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے251سے پاکستان تحریک انصاف کے راجہ اظہر کی انتخابی عذرداری االیکشن ٹریبونل کے مسترد کئے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

راجہ اظہر نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل نے متحدہ قومی موومنٹ کے علی رضا عابدی کی کامیابی کے خلاف ان کی درخواست کی سماعت 2 ماہ تک کی اور اس کے بعد ان کی درخواست مسترد کردی جس میں قانون اور آئین کے تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا ۔لہذا ان کی عذرداری کے مستردکئے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔