اسلام آباد‘ قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا سندھ اور پنجاب میں قتل ہونے والے صحافیوں کے غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر پولیس حکام کی کارکردگی پر اظہار تشویش ،قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کرنے کا فیصلہ ‘صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں اور ٹرم آن ریفرنس پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں

ہفتہ 15 فروری 2014 07:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15فروری۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے سندھ اور پنجاب میں قتل ہونے والے صحافیوں کے غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر پولیس حکام کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے کمیٹی نے صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں اور ٹرم آن ریفرنس پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں۔

صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور ہوم ڈیپارٹمنٹ فوکل پرسن تعینات کریں۔ کمیٹی نے ذیلی کمیٹیوں کو ہدایات کی کہ وہ بجٹ کے حوالے سے سفارش تیار کرکے دو ہفتوں کے اندر کمیٹی کو رپورٹ دیں اور جن اداروں کی کمیٹیاں نہیں وہ کمیٹی کے ممبران سفارشات مرتب کرکے کمیٹی کو دیں‘ کمیٹی نے اپنی ویب سائٹ لانچ کرلی ہے کوئی بھی شخص کمیٹی کے بارے میں معلومات کو گھر بیٹھ کر لے سکتا ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ میرٹ پر سب کچھ ہورہا ہے پی ٹی وی کو کوئی کوالٹی کی بنیاد پر دیکھتے ہیں میں کسی کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کررہا۔

(جاری ہے)

کہ وہ کیا دیکھیں کیا نہ دیکھیں جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی ماروی میمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اجلاس میں وزارت کا 2014-15 ء کے بجٹ کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں اراکین کمیٹی اور وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید اور سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے شرکت کی اجلاس میں سیکرٹری ڈاکٹر نذیر سعید نے بتایا کہ 45 پراجیکٹس وزارت کے چل رہے ہیں اور اس کے لئے 61 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد کی رقم رکھی اور آئندہ سال کے لئے 36 پراجیکٹس پر کام کرنے کا ارادہ ہے اور میڈیا مانیٹرنگ کے لئے پچاس لاکھ روپے سے زائد رکھے ہیں اور پی ٹی وی کارپوریشن لاڑکانہ میں اندرونی طور پر دس کروڑ چالیس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جس پر چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ وزارت کا بجٹ اس کی ویب سائٹ پر ڈال دیں گے اور اس طرح ممبران کی شکایات بھی حل ہوجائیں گی وفاقی وزیر نے کہا کہ اداروں کی اپنی ضروریات بھی ہوتی ہیں اور وہ پراجیکٹ پر کام کرتے رہتے ہیں اور عوامی نمائندوں کی سکیمز بھی ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی ایسے پروگرام نشر کرتا ہے اس لئے اس کو پاکستان میں زیادہ دیکھا جاتا ہے میں کسی کے خلاف فتویٰ جاری نہیں کر سکتا کہ کیا دیکھیں کیا نہ دیکھیں براڈ کاسٹ کی اپنی اہمیت ہوتی ہے اس میں مزید بہتری لانے کی گنجائش موجود ہے انہوں نے کہا کہ صحافی قومی اثاثہ ہیں چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں وزیراعظم نے دو رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا آئندہ جلد اجلاس ہوگا صحافیوں کو خطرات اپنی جگہ پوری قوم کو خطرہ ہے پورے ملک کو دہشت گردی سے محفوظ بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ پولیس پر بھی دباؤ ہوتا ہے پھر بھی وہ کام کرتے ہیں کمیٹی کو صوبہ سندھ کے پولیس حکام نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں سندھ میں چھبیس صحافی قتل ہوئے ہیں جبکہ پنجاب والوں نے کہا کہ کوئی صحافی قتل نہیں ہوا آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ تیرہ صحافی قتل ہوئے صوبہ خیبرپختونخواہ میں چھ قتل ہوئے ہیں جس پر مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مقابلے میں یہ کچھ بھی نہیں ہیں جس پر چیئرپرسن نے سندھ اور پنجاب پولیس کے حکام کی جانب سے غلط اعداد و شمار پیش کرنے پر ان کے خلاف ایوان میں تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کیا ہے رکن کمیٹی اظہر جدون نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومت نے معلومات تک رسائی دی ہوئی ہے کمیٹی کے جنوری 2014 ء سے لے کر اب تک جتنے صحافیوں کی شہادتیں ہ وئیں ہیں اس کی تحقیقات کی نگرانی کے لئے تین رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس اور ہوم ڈیپارٹمنٹ صحافیوں کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے فوکل پرسن تعینات کیے جائیں کمیٹی نے ممبران کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے کمیٹی کے نوٹسز سمیت دیگر معاملات ویب سائٹ پر ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔