ملک کا آئینی مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، صدر مملکت ، تمام مکاتب فکر کے درمیان اختلافات دور کرنے کی ضرورت ہے، ممنو ن حسین کانفرنس سے خطاب ،معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ، تمام ممالک کے ساتھ روابط بڑھائے جائیں گے، جاپانی سفیر سے گفتگو

بدھ 14 مئی 2014 07:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء ) صدر ممنون حسین نے تمام مکاتب فکر کو مشاورتی عمل کے ذریعے باہمی اختلافات دور کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے چیلنجوں کے باوجود حکومت حقیقی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں قوانین میں اصلاحات متعارف کرانے کے لئے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے ۔ معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے اورامید ہے کہ اسکے کے نتیجے میں پاکستانی عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا ، منگل کے روز اسلام آباد میں پہلی عالمی فقہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی اور قیام امن کے لیے علما کرام پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مکاتب فکر کے درمیان اختلافات کو ختم کر کے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ طور پر کردار ادا کیا جائے ، صدر مملکت نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت اسلامی دانشوروں ، ماہرین اور قانون دانوں سے رائے طلب کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ ملک کا آئینی مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ دریں اثنا پاکستان میں جاپانی سفیر مروشی انوماتو نے بھی ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی ، ملاقات میں پا ک جاپان تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا، صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان جاپان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور جاپان کو اپنا انتہائی اہم دوست اور ترقیاتی پارٹنر سمجھتا ہے ، صدر نے کہا کہ حکومت نے اپنی تمام تر توجہ معاشی استحکام پر مرکوز کر رکھی ہے ، حکومتی کوششوں کے باعث معاشی صورتحال میں بہتری ارہی ہے جس کے نتیجے میں عوام کا میعار زندگی بلند ہوگا ، ملک میں جاری کئی ترقیاتی منصوبوں میں جاپانی امداد اور تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں مختلف منصوبوں میں جاپانی تعاون قابل تعریف ہے ،

متعلقہ عنوان :