قذافی اسٹیڈیم میں چالیس بار سیڑھیاں چڑھنے اترنے کے بعد کئی سینئر اور جونیئرکھلاڑیوں کی زبانیں باہر آگئیں،سمرکیمپ کی سخت مشقوں نے کرکٹرز کو دن میں تارے دکھادیئے ،سینئر کھلاڑیوں مصباح الحق ،شاہد آفریدی ،یونس خان ،محمد حفیظ کا فٹنس لیول کمال تھا چاروں سپر فٹ نظر آئے البتہ کچھ سینئرز اورجونیئر کھلاڑیوں کی فٹنس کے بارے میں سوالات اٹھنے لگے

بدھ 14 مئی 2014 07:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مئی۔2014ء)قذافی اسٹیڈیم میں چالیس بار سیڑھیاں چڑھنے اترنے کے بعد کئی سینئر اور جونیئرکھلاڑیوں کی زبانیں باہر آگئیں ۔ بعض کھلاڑیوں کی رائے میں انہوں نے پاکستان کے لئے طویل عرصہ کھیلتے ہوئے اس قدر مشکل کیمپ میں شرکت نہیں کی۔اس تھکادینے والی اور مشکل ورزش میں پلیئرز کو دن میں تارے دکھادیے۔سینئر کھلاڑیوں مصباح الحق ،شاہد آفریدی ،یونس خان ،محمد حفیظ کا فٹنس لیول کمال تھا چاروں سپر فٹ نظر آئے البتہ کچھ سینئرز اورجونیئر کھلاڑیوں کی فٹنس کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

جونیئرز کی فٹنس پر زیادہ کام کرنے اور انہیں مسلسل اس فٹنس کا عادی بنانے کی ضرورت ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمراکمل نے بنگلہ دیش سے واپسی کے بعد آرام نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وہ ہیمسٹرنگ انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کرسکے ہیں۔جبکہ عمر اکمل کے وکٹ کیپر بھائی عدنان اکمل اور اوپنر تو فیق عمر بھی پوری طرح فٹ نہیں ہیں اور مشکل ٹریننگ سے دور ہیں۔ڈاکٹروں نے تینوں کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

پاکستانی کرکٹرز سمر کیمپ میں ایک دن کے آرام کے بعدپیر کو دوبارہ شروع ہوگیا۔لاہور کی سخت گرمی میں کھلاڑیوں کا فٹنس لیول بڑھانے کے لئے انہیں سیڑھیوں پر چڑھایا گیا تا کہ وہ اس مشکل ایکسر سائز کے دوران اپنی فٹنس میں بہتری لائیں۔قومی اکیڈمی کے کوچ محمد اکرم کہتے ہیں کہ بولنگ اور بیٹنگ پریکٹس سے قبل ہمیں فٹنس کو بہتر بنا نا ہے۔لاہور میں دن کے وقت گرمی تھی تاہم شام کو بارش نے موسم خوشگوار بنا دیا۔ایک سینئر کھلاڑی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے طویل کیر یئر میں اس قدر سخت کیمپ نہیں دیکھا لیکن ہم انجوائے کررہے ہیں۔اس کیمپ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے پوری ٹیم کو یہ پیغام دیا ہے کہ فٹنس کے حوالے سے ان کی ڈیمانڈ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :