Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar, Urdu Ghazal By DAGH DEHLVI
Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, DAGH DEHLVI. Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar comes under the Social category of Urdu Ghazal. You can read Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar on this page of UrduPoint.
پھر شب غم نے مجھے شکل دکھائی کیونکر
داغؔ دہلوی
پھر شب غم نے مجھے شکل دکھائی کیونکر
یہ بلا گھر سے نکالی ہوئی آئی کیونکر
کٹ سکے سختی ایام جدائی کیونکر
غیر کو آئے الٰہی مری آئی کیونکر
تو نے کی غیر سے کل میری برائی کیونکر
گر نہ تھی دل میں تو لب پر ترے آئی کیونکر
نہ کہوں گا نہ کہوں گا نہ کہوں گا ہرگز
جا کے اس بزم میں شامت مری آئی کیونکر
کھل گئی بات جب ان کی تو وہ پوچھتے ہیں
منہ سے نکلی ہوئی ہوتی ہے پرائی کیونکر
دادخواہوں سے وہ کہتے ہیں کہ ہم بھی تو سنیں
دوگے تم حشر میں سب مل کے دہائی کیونکر
تم دل آزار و ستم گر نہیں میں نے مانا
مان جائے گی اسے ساری خدائی کیونکر
ناگہاں شکوۂ بیداد تو کر بیٹھے ہم
اب یہ ہے فکر کریں ان سے صفائی کیونکر
آپ میں بھی تو رہی آتش تر کی تیزی
آگ پانی میں یہ ساقی نے لگائی کیونکر
اللہ اللہ بتوں کو ہے یہ دست قدرت
ان کی مٹھی میں رہی ساری خدائی کیونکر
وہ یہاں آئیں وہاں غیر کا گھر ہو برباد
اس طرح سے ہو صفائی میں صفائی کیونکر
مجلس وعظ کو دیکھا تو کہا رندوں نے
ہوگی اس بھیڑ کی جنت میں سمائی کیونکر
آئینہ دیکھ کر وہ کہنے لگے آپ ہی آپ
ایسے اچھوں کی کرے کوئی برائی کیونکر
کثرت رنج و الم سن کے یہ الزام ملا
اتنے سے دل میں ہے اتنوں کی سمائی کیونکر
اس نے صدقے میں کئے آج ہزاروں آزاد
دیکھیے ہوتی ہے عاشق کی رہائی کیونکر
داغؔ کو مہر کہا اشک کو دریا ہم نے
اور پھر کرتے ہیں چھوٹوں کی بڑائی کیونکر
داغؔ کل تو دعا آپ کی مقبول نہ تھی
آج منہ مانگی مراد آپ نے پائی کیونکر
داغؔ دہلوی
© UrduPoint.com
All Rights Reserved
(1932) ووٹ وصول ہوئے
Related DAGH DEHLVI Poetry
More DAGH DEHLVI Poetry
جن کو اپنی خبر نہیں اب تک
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Jin Ko Apni Khabar Nahi Ab Tak
فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Fallak Deta Hai Jin Ko Aish Un Ko Gham Bhi Hotay Hain
ڈرتے ہیں چشم و زلف و نگاہ و ادا سے ہم
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Dartay Hain Chasham O Zulff O Nigah O Ada Se Hum
عرض احوال کو گلا سمجھے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Arz Ahwaal Ko Gala Samjhay
دل کو کیا ہو گیا خدا جانے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Dil Ko Kya Ho Gaya Kkhuda Jane
غم سے کہیں نجات ملے چین پائیں ہم
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Gham Se Kahin Nijaat Miley Chain Payen Hum
بھلا ہو پیر مغاں کا ادھر نگاہ ملے
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Bhala Ho Paiir Maghaan Ka Idhar Nigah Miley
پھر شب غم نے مجھے شکل دکھائی کیونکر
DAGH DEHLVI - داغؔ دہلوی
Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar
You can read Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar written by DAGH DEHLVI at UrduPoint. Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar is one of the masterpieces written by DAGH DEHLVI. You can also find the complete poetry collection of DAGH DEHLVI by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of DAGH DEHLVI' above.
Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar is a widely read Urdu Ghazal. If you like Phir Shab Gham Ne Mujhe Shakal Dikhayi Kionkar, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.
You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.