Mohabbat Tairay Jaisi Hai By Nosheen Iqbal

Mohabbat Tairay Jaisi Hai is a famous Urdu Poetry written by a famous poet, Nosheen Iqbal. You can also read more poetries of Nosheen Iqbal on this page of UrduPoint.

محبت تیرے جیسی ہے

نوشین اقبال

محبت تیرے جیسی ہے ۔۔۔۔

محبت تیرے جیسی ہے محبت میرے جیسی ہے

محبت بھول جیسی ہے محبت دُھول جیسی ہے

کبھی یہ نقشِ پیوستہ کبھی یہ موم کی گڑیا

کبھی خاموش سرگوشی کبھی یہ شور جیسی ہے

محبت راہ میں آۓ کسی بھی موڑ جیسی ہے

محبت چاند کی صورت محبت تاروں کے جیسی

کبھی مدھم سی کرنوں میں کبھی دن کے اجالے میں

محبت رات کی ماند محبت سحر کے جیسی

اکیلی سرد شاموں میں محبت قہر کے جیسی

محبت کوئی ہمدم ہے کہیں پے ہمسفر جیسی

کہیں یہ رَاستہ کوئی کہیں پے منزلوں جیسی

کبھی یہ دوستوں کے ساتھ ہوتی گفتگو جیسی

کہیں یہ راز کی طرح کہیں یہ بات جیسی ہے

کبھی یہ جیت کی ماند کہیں یہ مات جیسی ہے

کبھی یہ دھوپ کا جیون کبھی یہ روپ کے جیسی

محبت زندگی بھی ہے محبت موت جیسی بھی

محبت مامتا جیسی محبت باپ جیسی بھی

محبت کربلا بھی ہے محبت حر کے جیسی بھی

محبت میں شفا بھی ہے محبت زہر جیسی بھی

محبت ُطور کی جیسی عجب دستور کے جیسی

میرے بچوں کی آنکھوں میں چمکتے نور کے جیسی

کہیں سارا خسارہ یہ کبھی ساری کمائی یے

کبھی یہ قرض کی ماند کہیں یہ فرض کے جیسی

محبت حوصلہ ایسا کہ سب کچھ بھی لٹا کر یہ

کہیں آباد رہتی ہے دلوں میں شاد رہتی ہے

کہیں یہ مسکراہٹ میں ادھورے درد جیسی ہے

کہیں ساری حقیقت یہ کہیں یہ جھوٹ جیسی ہے

محبت کوئی قصہ ہے کبھی کوئی کہانی ہے

محبت ایک افسانہ محبت تو روانی ہے خدا کی مہربانی ہے

محبت ایک تاثر کہ جیسے پاک دامن پر ملامت ہی ملامت ہو

کبھی یہ جنگ کی ماندکہیں یہ خوف کے جیسی

محبت روح کی تصویر یاں تفسیر کے جیسی

کہیں قسمت میں لکھی خُوب رو تحریر کے جیسی

کہیں تعبیر کے جیسی اٹل تقدیر کے جیسی

کہیں صوفی کے چولے پے کسی کستور کے جیسی

کہیں مجبور کے جیسی کہیں مخمور کے جیسی

خود اپنے ہی بناۓجال میں محصور کے جیسی

محبت اِک تجارت ہے محبت اِک منافع ہے

کہیں ہی کام لے پورا کہیں یہ دام لے پورا

محبت داغ بھی دل کا محبت راگ بھی دل کا

محبت تزکرہ جیسے محبت رابطہ جیسے

کہیں پے ہار جیسی ہے کہیں پے وار جیسی ہے

کہیں پے ایک تمغہ ہے کہیں یہ داغ کے جیسی

کہیں یہ روگ جیسی ہے محبت سوگ جیسی ہے

کہیں پے زخم کے جیسی کہیں پے عظم کے جیسی

کسی حسرت سے لکھی حرف حرف نظم کے جیسی

محبت ہیر کے جیسی محبت میر کے جیسی

کہیں پے مرشدوں جیسی کہیں پے پیر کے جیسی

کبھی یہ ایک چہرے میں جہانِ کل کے جیسی ہے

محبت بے خودی میں بھی فہم کی ایک منزل ہے

محبت ایک نقطے میں کسی گھیرے کے جیسی ہے

ہزاروں فاصلوں میں بھی کسی پہرے کے جیسی ہے

محبت تیری ماند ہے محبت میرے جیسی ہے

نوشین اقبال

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(658) ووٹ وصول ہوئے

Mohabbat Tairay Jaisi Hai by Nosheen Iqbal - Read Nosheen Iqbal's best Shayari Mohabbat Tairay Jaisi Hai at UrduPoint. Here you can read the best poetry Mohabbat Tairay Jaisi Hai of Nosheen Iqbal. Mohabbat Tairay Jaisi Hai is the most famous poetry by emerging poet, Nosheen Iqbal. People love to read poetry by Nosheen Iqbal, and Mohabbat Tairay Jaisi Hai by Nosheen Iqbal is best among the poetry collection by new poet Nosheen Iqbal.

At UrduPoint, you can find the complete collection of Urdu Poetry of Nosheen Iqbal. On this page, you can read Mohabbat Tairay Jaisi Hai by Nosheen Iqbal. Mohabbat Tairay Jaisi Hai is the best poetry by Nosheen Iqbal.

Read the Nosheen Iqbal's best poetry Mohabbat Tairay Jaisi Hai here at UrduPoint; you will surely like it. Many people, who love the Urdu Shayari of the new poet Nosheen Iqbal, regard it as the best poetry Mohabbat Tairay Jaisi Hai of Nosheen Iqbal.

We recommend you read the most famous poetry, Mohabbat Tairay Jaisi Hai of emerging poet Nosheen Iqbal, here, you will surely love it. Also, don't forget to share it with others.