Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai By Rasheed Hasrat

Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai is a famous Urdu Poetry written by a famous poet, Rasheed Hasrat. You can also read more poetries of Rasheed Hasrat on this page of UrduPoint.

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ہلچل مچائی ہے

رشید حسرت

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ہلچل مچائی ہے

جو سچ پُوچھو تو سب اپنی یہی کِیتی کمائیؔ ہے

کھڑے ہو آوریزوںؔ میں نہاتے ہیں، تو کیا ھم ہیں؟

کہ ماس اپنے ہی بھائی کا چباتے ہیں، تو کیا ھم ہیں؟

دھڑلّے سے دبا کے سُود کھاتے ہیں، تو کیا ھم ہیں؟

پھر اپنے آپ کو انساں کہاتے ہیں، تو کیا ھم ہیں؟

خدا کی اور سے یہ اِنضباطی کاروائی ھے۔

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے

ھمارے چارسُو اِیمان کے کمزور بستے ہیں

یہ موقع کے پُجاری ہیں، مُنافع خور بستے ہیں

وہ افسر ہوں، سیاست دان یا ہوں عام سے شہری

جہاں جھانکو، جہاں دیکھو وہاں پر چور بستے ہیں

غبن جس نے کیا ہے، ایک مُنصف کا وہ بھائی ہے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے

ہوس کے واسطے رضیہؔ ہے، زینبؔ ہے، یشودھاؔ ھے

کِسی دن خُود پڑے ھو گے گڑھا جو تم نے کھودا ھے

کبھی تو عرش تک اُس کی صدا بھی جا ہی پہنچے گی

جِسے بودا سمجھ رکھا ھے مت بھولو وہ جودھا ھے

قیامت کم نہیں، جو تُم نے اُس کُنبے پہ ڈھائی ھے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے

نہیں محفُوظ تُم سے جانور بھی، کیسے انساں ھو؟

مُجھے تو خوف آتا ھے کہ تُم سفّاک حیواں ھو

کِسی سے بول مِیٹھے کیوں گراں تُم کو گُزرتے ہیں

بھلا کیا بدظنی ایسی، بھلا کیوں خُود سے نالاں ھو

چلو توبہ کریں مل کر، مُقدّر آزمائی ہے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے

کسی کی آہ سے ڈرتے نہیں ھم وہ سِتمگر ہیں

نہیں ھے عاجزی، کہتے ہیں اک دُوجے سے برتر ہیں

کِسی کی مُسکراتی زِندگی کو بد مزہ کر کے

بناوٹ ایسی کرتے ہیں وفا کے جیسے پیکر ہیں

مِرے مولا تِرے در پر دُہائی ھے، دُہائی ھے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ہے

جو اِیجادات کے قائل ہیں ان سے بس یہی کہنا

کہاں وہ ایٹمی طاقت، کہاں بے نام سا کِیڑا

سبھی کُچھ ھو کے بھی اِنسان کتنا بے بس و بے دم

کہاں یہ سنسنی اقوام کا سہمے ہُوئے رہنا

خدا کے اِک اِشارے کے ہی تابع سب خُدائی ھے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے۔

جہاں کے سارے اِنسانوں کو یہ پیغام جاتا ھے

خُدا جب رُوٹھ جاتا ھے تو ایسے آزماتا ھے

ہمیں اپنے گُناہوں پر نِدامت ھے مِرے مولا

تُو جِس کے واسطے عرشِ معلّی کو سجاتا ھے

مُعاف اُس کے لیئے، جِس کے لیئے دُنیا بنائی ھے

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے۔

خُدا سے عاجزانہ عرض کعبے کی بحالی کا

گُناہوں سے بہت آلودہ دامن ھے سوالی کا

تُجھے ھے واسطہ عظمت کا تیری، کِبریائی کا

گھنی زُلفوں کا احمدﷺکی، حسِیں ہونٹوں کی لالی کا

جہاں بھر کے مرِیضوں نے شِفا اِس در سے پائی ہے۔

یہ سُنتے ہیں کُرونا نے بڑی ھلچل مچائی ھے۔

رشید حسرت

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(335) ووٹ وصول ہوئے

Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai by Rasheed Hasrat - Read Rasheed Hasrat's best Shayari Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai at UrduPoint. Here you can read the best poetry Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai of Rasheed Hasrat. Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai is the most famous poetry by emerging poet, Rasheed Hasrat. People love to read poetry by Rasheed Hasrat, and Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai by Rasheed Hasrat is best among the poetry collection by new poet Rasheed Hasrat.

At UrduPoint, you can find the complete collection of Urdu Poetry of Rasheed Hasrat. On this page, you can read Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai by Rasheed Hasrat. Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai is the best poetry by Rasheed Hasrat.

Read the Rasheed Hasrat's best poetry Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai here at UrduPoint; you will surely like it. Many people, who love the Urdu Shayari of the new poet Rasheed Hasrat, regard it as the best poetry Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai of Rasheed Hasrat.

We recommend you read the most famous poetry, Ya Sontay Hain Korona Na Bari Halchal Machai Hai of emerging poet Rasheed Hasrat, here, you will surely love it. Also, don't forget to share it with others.