Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi By Zeeshan Habib

Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi is a famous Urdu Poetry written by a famous poet, Zeeshan Habib. You can also read more poetries of Zeeshan Habib on this page of UrduPoint.

جی رہا ہوں اب مگر میں نے کبھی جینا نہیں

ذیشان حبیب

کامیابی پھل ہے میرے گزرے برسوں کا

ناکامی مجھ کو بہت پیاری ہے

ڈوبتی شام میں رخصت ہوتے پرندوں سے

میری یار میری بہت یاری ہے

پھول گلاب میرے لیے نہیں بنا

خوشبو میرے دریچوں سے دور رہتی ہے

پل پل میرے پاس تیرا ساتھ بھی رہا

پل پل تیرے بغیر جینا محال بھی رہا

میری بزم میں بیٹھے ہوئے سب دوست ہی نہیں

کچھ لوگ کم ظرف بھی ہیں منافق بھی ہیں کئیں

کبھی اپنے گھر تو کبھی خدا کے گھر

بس اب زندگی یونہی گزر رہی ہے کہیں

میرا قلم بھی قید میں بھی قید تم بھی قید

آؤ ہم بھی ملتے ہیں قید میں کہیں

میرا کام ہے بس خدمت خلق اور بس

اس کے علاوہ میرا کوئی کام ہی نہیں

لب پر خاموشی میرے دل میں طوفان رہتا ہے

خود سے ہی لڑتا رہتا ہوں اپنی لڑائی کہیں

تم میرے بعد اگر سنبھل جاؤ تو سمجھ جانا

میں خدا کی بزم سے جانے والا ہوں کہیں

پہلے پہل شوق سے قید محبت ہم رہے

محبت کی قید میں اب وہ مزہ ہی نہیں

آؤ دلنشیں کہیں بیٹھ کر باتیں کریں

یہ ہونا چاہیے تھا اور پھر یہ نہیں

کم سے کم اب کی بار وقت نہیں ہے میرے پاس

مجھ میں اب تو کہاں مجھ میں اب میں بھی نہیں

ماں کے لاڈلے بیٹے کو گولیاں نہیں لگی

ماں کے لاڈلے کو اب کسی سے محبت ہی نہیں

سچ ہے یہ یا جھوٹ ہے خیر میں نے سنا

منافق کا کوئی دین و ایماں ہی نہیں

ہوش میں رہنا حوصلے کی بات ہے سب

جو تجھے یاد ہے وہ مجھے اب یاد نہیں

لمحہ لمحہ میرا صدیوں کی طرح طویل ہے

یہ سب اس لیے ہوا تو جو میرے ساتھ نہیں

میرے مرنے پر میرے قبر پہ گلاب پھینکے

پھول مجھے ملنے پر تم نے کبھی دیئے ہی نہیں

رحم یہ ہوا کہ موت رب نے بنا دی ہے

ظلم یہ ہوا ہے کہ وہ میرا ہوا نہیں

میرا خدا بس ایک ہے وہ ہے سب سے عظیم

میرا خدا تیری طرح کوئی پیسہ نہیں

لب خاموش ہیں میری آنکھیں بھی نم

تم جس کو تھے جانتے اب میں وہ نہیں

میں تمہاری قید سے اس لیے بھاگا نہیں

مجھے یہاں رہنا ہے اور کہیں جانا نہیں

برسوں کسی کی یاد میں برسوں کسی کے بغیر

جی رہا ہوں اب مگر میں نے کبھی جینا نہیں

زندگی کی دوڑ میں ایسے ہوئے ہم قید ہیں

جیسے کوئی پرندہ پھنس گیا ہو شجر پر کہیں

ذیشان حبیب

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(217) ووٹ وصول ہوئے

Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi by Zeeshan Habib - Read Zeeshan Habib's best Shayari Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi at UrduPoint. Here you can read the best poetry Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi of Zeeshan Habib. Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi is the most famous poetry by emerging poet, Zeeshan Habib. People love to read poetry by Zeeshan Habib, and Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi by Zeeshan Habib is best among the poetry collection by new poet Zeeshan Habib.

At UrduPoint, you can find the complete collection of Urdu Poetry of Zeeshan Habib. On this page, you can read Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi by Zeeshan Habib. Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi is the best poetry by Zeeshan Habib.

Read the Zeeshan Habib's best poetry Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi here at UrduPoint; you will surely like it. Many people, who love the Urdu Shayari of the new poet Zeeshan Habib, regard it as the best poetry Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi of Zeeshan Habib.

We recommend you read the most famous poetry, Ji Raha Hoon Ab Magar Main Ne Kabhi Jeena Nahi of emerging poet Zeeshan Habib, here, you will surely love it. Also, don't forget to share it with others.