14Aug 1947 By AMEER FAROOQABADI

14Aug 1947 is a famous Urdu Poetry written by a famous poet, AMEER FAROOQABADI. You can also read more poetries of AMEER FAROOQABADI on this page of UrduPoint.

چودہ اگست انیس صد سنتالیس

امیر فاروق آ بادی

داستان 14 اگست 1947

سنو 14 اگست کی داستان ذرا

کیسے بنا سوچو یہ پاکستان ذرا

چلے ننگے پاﺅں پاس نہ سامان ذرا

روٹی پانی نہ تیر کمان ذرا

بیبیاں بچے بوڑھے جوان چلے

ہاتھوں میں لیے صرف قرآن چلے

چھوڑ کے اپنا سب سا مان چلے

اپنی منزل سوئے پاکستان چلے

کچھ لٹ گئے کچھ مارے گئے

عزت گئی کسی کے پیارے گئے

سامنے بچوں کے سر اتارے گئے

رہ گئے تنہا مال و احباب سارے گئے

پیاروں کو سامنے جلایا گیا

بے دردی سے لہو بہایا گیا

بچوں کے سر سے باپ کا سایہ گیا

خون سے مسلماں کو نہلایا گیا

لگ جاتے لاشوں کے انبار

کرتی جب ہندو فوج یلغار

کرتے بنت حوا کی عزت تاتار

باپ کہے بیٹی چھلانگ کنویں میں مار

پھر بھی نہ رکے وہ قافلے

کرتے رہے طے وہ فاصلے

ایک ہی تھی ان کے پاس لے

لا الہ الا للہ خا ص لے

وہ جناح کے سپاہی ، شاہین اقبال کے

قربان جاﺅں ان کے جلال کے

حوصلے تھے ان کے کمال کے

جیسے محمد ﷺ عربی کے بلالؓ کے

یاد کر ناداں ان شہیدوں کو

کھول اپنے بند دیدوں کو

ان کے نام کر اپنی عیدوں کو

لعنت کر ہندو یزیدوں کو

کوششیں جناح کی رنگ لائیں

نئے وطن کی امنگ لائیں

پیغام آزادی اپنے سنگ لائیں

سب کے لیے خوشی کا پتنگ لائیں

اقبال کے خواب کی تعبیر پاکستان

چودھری رحمت علی کے خیال کی تصویر پاکستان

دنیا کے نقشے پر نئی لکیر پاکستان

بنا چار صوبوں کی زنجیر پاکستان

نظر لگ گئی پھر اس گلستان کو

ہوش آگیا پھر شیطان کو

برباد کردیا پھر اس چمنستان کو

ہم رہبر سمجھ بیٹھے ہر بدعنوان کو

مسلمان چلے گئے تارک قرآن رہ گئے

وضع میں ہندو اور نام کے مسلمان رہ گئے

اڑ گئے اقبال کے شاہیں چمن ویراں رہ گئے

یاں صرف مردہ خور کرگستان رہ گئے

ڈاکہ زنی ہے کہیں تو کہیں چوری ہے

کہیں ملاوٹ ہے تو کہیں رشوت خوری ہے

قدر شرافت کی یاں تھوڑی ہے

عزت دار وہی ہے جس کی سینہ زوری ہے

کام کرنے والا یاں ذلیل ہوا ہے

جو کام چور ہے وہ جلیل ہوا ہے

نمونہ ایمان داری کا رزیل ہوا ہے

جو بے ایمان ہے وہ خود کفیل ہوا ہے

بچے کرے اغوا کوئی ذخیرہ اندوزی کرے

کوئی بھوک مرتا خود سوزی کرے

کوئی پھوڑ کے بم دلدوزی کرے

کون ملک میں سامان روزی کرے

دعا کر پھر سے جناح کے آنے کی

اس وطن کو پھر سے بسانے کی

ایدھی جیسا خدمت گار لانے کی

فرقہ بندی سے نجات پانے کی

آج 14 اگست دن ہے آزادی کا

سن لو پیغام امیر فاروق آبادی کا

چھوڑو حربہ وطن کی بربادی کا

حیلہ کریں پھر سے وطن کی آبادی کا

امیر فاروق آبادی

امیر فاروق آ بادی

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1192) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

14Aug 1947 by AMEER FAROOQABADI - Read AMEER FAROOQABADI's best Shayari 14Aug 1947 at UrduPoint. Here you can read the best poetry 14Aug 1947 of AMEER FAROOQABADI. 14Aug 1947 is the most famous poetry by emerging poet, AMEER FAROOQABADI. People love to read poetry by AMEER FAROOQABADI, and 14Aug 1947 by AMEER FAROOQABADI is best among the poetry collection by new poet AMEER FAROOQABADI.

At UrduPoint, you can find the complete collection of Urdu Poetry of AMEER FAROOQABADI. On this page, you can read 14Aug 1947 by AMEER FAROOQABADI. 14Aug 1947 is the best poetry by AMEER FAROOQABADI.

Read the AMEER FAROOQABADI's best poetry 14Aug 1947 here at UrduPoint; you will surely like it. Many people, who love the Urdu Shayari of the new poet AMEER FAROOQABADI, regard it as the best poetry 14Aug 1947 of AMEER FAROOQABADI.

We recommend you read the most famous poetry, 14Aug 1947 of emerging poet AMEER FAROOQABADI, here, you will surely love it. Also, don't forget to share it with others.