نگرانوں کی کار کر دگی پر سوالیہ نشان؟

پاکستان سے محبت کی سزا سراج ر ئیسانی شہید فخر پاکستان بن گئے

بدھ 25 جولائی 2018

nigrano ki  karkardgi  par sawalia nishaan
 عارف ایرانی
اب تو صرف ہی ایک ہی مو ضوع بچا ہے الیکشن جواس قدر قریب آ چکے ہیں سانسوں کی بھاری کر رہے ہیں ویسے تو اس ملک میں ستر سا لوں سے ” انتخا بات کا ڈھو نگ “ ر چایا جاتا رہا ہے ۔ایو بی انتخا بات سے لیکر ضیاء الحق کے فراڈ ریفر نڈم اور انتخا بات سے من مرضی کے نتائج حاصل کئے جاتے رہے ہیں اور من مر ضی کی حکو متیں بنائی جاتی رہی ہیں اور پھر انہی حکو متوں کو نشان عبرت بھی بنا یا جاتا رہا ہے ۔

ایک بات سب کو ماننی پڑے گی کہ ان من مرضی اور” انجینئر ڈ“ الیکشن سے پہلے کو ئی خو فناک دہشتگر دی نہیں ہو تی تھی ۔ جو مو جو دہ الیکشن یعنی 2013ء اب 2018ء کے الیکشن سے پہلے ہو ئی ۔ جس میں 170کے قریب انسان شہید کر دئیے گئے ابھی ” بلور “ خا ندان کا غم بحال ہی تھا کہ ” مستو نگ “ میں ایسی دہشت گر دی کا واقع ہوا جس کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکے گا ۔

(جاری ہے)

اس د ہشتگر دی کے نتیجے میں 165شہا د تیں ہو ئیں جن میں پاکستان کا محب وطن بیٹا جا نباز اپنی جان کا نذرانہ دیکر شہا دت کے اعلیٰ درجے پر فا ئز ہوا ایسا نڈر محب وطن پاکستان کی مٹی کو چو منے والا ہندوستان کے تر نگے کو اپنے پا وٴں کی جو تی تلے رو ندنے والا اسی تر نگے سے بنا جو تا پہننے والا سراج رئیسا نی فخر پاکستان رئیسا نی قبیلے کا وقار وآبرو ہمیشہ تاریخ پاکستان کا ج” جھومر “ رہے گا ایسا باوقار انسان ملک و ملت کی شان اور آبرو ہوتے ہیں جو تاریخ میں تو زندہ رہتے ہی ہیں ۔

قلب انسانی میں اپنا عکس چھوڑ جاتے اور ہمیشہ زندہ رہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان عاشقا ن وطن کے درجات کو بلند فرمائے (آمین)
انتخابات سے پہلے بہت سارے سوالات وخد شات ذہنوں کو آلودہ کر رہے ہیں جب سے یہ نگران آئے ہیں ان کی کاردگی پر بے شمار سوالات کھڑے ہو گئے ہیں ۔با لخصوص پنجاب کی نگران حکو مت نے جس قسم کے غیر دانشمند انہ اقدامات و بیا نات جا ری کئے ہیں ان کی وجہ سے انتخابات کے نتائج کیا ہو نگے ۔

کیو نکہ ہر طرف سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ نگران مشینری کے اہلکار مد اخلت بے جاکے مر تکب ہو رہے ہیں ۔ اگر ایسا ہے تو ابھی کچھ دن ہیں کہ نگران اپناقبلہ در ست کریں ۔ اپنی انتظامی مشینری کو” غیر جا نبدار “ رہنے کی تلقین کریں تا کہ آپ کی کاردگی پر مزید ” حوف کندہ “ نہ ہوں اور آپ سر خرو ہو جائیں ۔ میاں صاحب جس کیس کی سزا بھگت رہے ہیں اس میں ان پر کو ئی الزام ثابت نہیں ہو سکا ۔

یہ سزائیں محض اتفا قات اور مفروضوں پر مبنی کہا نیوں پر سنائی گئی ہیں ہم اندرون ملک کی بات نہیں کر تے یہاں کا میڈیا حالات سے فائدہ واستفادہ کرنے پر یقین رکھتا ہے اور یہ سب کچھ اہل وطن روزانہ ٹی وی ٹاک شوز (ٹی وی چینلز )پر سجنے والی محفلوں میں دیکھتے اور سنتے ہیں ۔ہم غیر ملکی میڈیا کی بات کر تے ہیں امریکہ  بر طانیہ یو رپ خلیجی ریا ستوں میں چھپنے والے اخبارات میں اٹھا ئے جانے والے سوالات کا لم ۔

اداریے بر ملا اظہار کر رہے ہیں کہ ان انتخابا ت کے حوالے سے سب اچھا نہیں ہے ۔کہیں نہ کہیں ” انجینئر نگ “ ہو رہی ہے ۔یہ سب جانبداری کے اشار ے ہیں ۔ایک پارٹی کو ان ہتھکنڈوں سے دیوار کے ساتھ لگا کر اس کی قیادت کو منظر سے ہٹا کر بھی شاید وہ نتائج حاصل نہ ہو سکیں جو حاصل نہ ہو سکیں جو حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ایک کو ” لاڈلا “ بنا کر عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھو نکی جا سکتی ۔

یہ کھیل پچھلے پا نچ سال سے جاری ہے ۔دھر نوں لاک ڈاوٴن  سول نافرمانی  گا لی گلوچ ”ایمپائر“ کی انگلی  گرین سگنل یہ سب باتیں اب بھی دہر ائی جا رہی ہیں ۔ اگر آغاز ہی ایسا ہے تو ” انجام “ کے خطر ناک اثرات سے کیسے بچا جا سکے گا ۔ جن نا دیدہ ” قو توں “ کا ذکر ہر الیکشن سے پہلے شروع ہو جاتا ہے اور بعد میں ثابت بھی ہو تا ہے ان ” قوتوں“ کی کو نسی پیاس ہے جو بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی ۔

کو نسے عزائم ہیں جو پورے نہیں ہو رہے ۔میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی تاریخ میں امر ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے اپنی موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا اہلیہ کو اللہ کے سپرد کر کے وطن واپسی کی راہ اپنائی ہے اور نتیجے میں ” اڈیا لہ جیل “ کی کال کو ٹھڑی جس کا ذکر ایک نام نہاد گندی زبان استعمال کرنے والا سیاست دان اکثر کر تا تھا اورکر رہا ہے ۔

اس کو شاید ابھی بھی سمجھ نہیں آرہی کہ جیلیں سیا ست دانوں کو مر تبہ ومقام عطا کر تی ہیں ان کی تذ لیل کا باعث نہیں بنتی ۔کبھی اس مقام سے گزرو گے تو پتہ چل جائے گا ۔ بیسا کھیوں کے سہارے حاصل شدہ اقتدار دیر پا نہیں ہو تا ۔ سیا ستدان وہی ہے جو ” ٹشو پیپر“ کی طرح استعمال نہیں ہو تا ۔ میاں صاحب نے 19جولائی کے اپنے جیل سے جاری کردہ سوشل میڈیا پر پو لنگ ایجنٹس کا نفرنس کے نام پیغام میں کہا کہ سا زشیں جاری ہیں ” ووٹ کو عزت دو “ محض نعرہ نہیں ملک کی بقا ہے ۔

یہ کا نفرنس ا” اینٹی ریکنگ “ سیل کے تحت ہو رہی بھی ۔ اسی روز خاندان کے افراد کے علاوہ پا رٹی کے سر کر دہ رہنما وٴں نے بھی جیل میں ملا قات کی ۔میاں نواز شریف نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ” آفر ہو رہی ہے حکم مانیں حکو مت آپ کی ہو گی “ یہ حکم کہاں سے دیا جا رہا ہے اس کا مطلب تو یہ ہے کہ جن ” نا دیدہ قو تو ں “ کا ذکر ہو تا ہے اور اب جس کی جدید اصطلاح” خلائی مخلوق “سامنے آئی ہے ۔

اس کا وجود ہے اور وہ مخلوق اپنا کام جاری رکھے ہو ئے ہے۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو بدز بانی کے حوالے سے بلایا مگر وہ حسب عادت الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہو ئے ۔ بابر اعوان ایک مہرے کی طرح پیش ہو جا تے ہیں ۔کئی پا رٹیو ں کو بدل کر آج کل یہ عمران خان کا نمائندہ ہے۔ان لوگوں نے گنا ہ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سیا ست سے بدل دیا ہے ۔ان نام نہاد سیا ستدانوں کی طرف سے اس قدر جھوٹ بولا جاتا ہے بلکہ یوں انہوں نے جھوٹ کو ہی سیا ست کا نام دے دیا ہے ۔

جب گھر میں ملک میں ہر جگہ جھوٹ کی فراوانی ہو گی تو خیرو بر کت کہاں سے آئے گی اور ہمارا میڈیا بھی اس برائی سے پاک نہیں ہے ۔سیا ستدان ہو میڈیا ہو سب کی اپنی اپنی مجبو ریاں ہیں اپنی اپنی مجبو ریوں کے تحت ہی جھوٹ کا پر چار کرنے پر تلے ہیں ۔ سچائی کا سورج کب طلوع ہو گا کچھ کہا نہیں جا سکتا جن مما لک میں سچائی جب الو طنی ہے جھوٹ نا پید ہے وہاں خیر بھی ہے بر کت بھی ہے۔

ترقی اور خو شحالی بھی ہے ۔جہاں جھوٹ کی فصل اگتی ہے وہاں رزق اڑ جا تا ہے ہمیں اپنے وطن کی حالت پر غور کر تے ہوئے سچائی جب الو طنی کا مظاہرہ کر تے ہوئے اپنے ووٹ کا حق استعمال کر نا چاہیے ۔ ہم ووٹ کو عزت دیں گے تو سمجھ لیجئے پا کستان کو عزت دیں گے اور جب پاکستان کی عزت ہو گی تو پاکستان کے عوام کی بھی عزت ہو گی جو قو میں اپنے ووٹ کا تحفظ اور اس کا استعمال ” فہم و ادراک“ سے کر تی ہیں وہی با وقار ہوتی ہیں ہمیں ایک باوقار ملک کی شناخت کر وانی ہے تب ہی ہم باوقار ہو نگے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

nigrano ki karkardgi par sawalia nishaan is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.