
مہنگائی اور والدین
پیر 15 مارچ 2021

سیف اعوان
(جاری ہے)
ایکسپر یس اخبار کے نیوز ایڈیٹر مجتبیٰ باجوہ صاحب نے بتایا کہ کل میں اپنے بیٹے کے سکول گیا کیونکہ سکول والے امتحان سے قبل ہی پوری فیس جمع کرانے کا کہہ رہے تھے ۔کورونا وائرس کی پہلی لہر ختم ہونے کے بعد جب دوبارہ سکول کھولے تو بہت سے بچے سکول چھوڑ چکے تھے کیونکہ ان کے والدین کے پاس سکول کی فیس جمع کرانے کے پیسے نہیں تھے۔میرے بیٹے کی کلاس میں پہلے چا لیس بچے تھے اب پندرہ رہ گئے ہیں اس لیے سکول والے کہتے ہیں امتحان سے پہلے فیس جمع کرادیں۔عجیب و غریب قسم کی صورتحال بنی ہے ہر آدمی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہے ۔
اگلے دن میں ٹی وی پر پروگرام دیکھ رہا تھا جس میں ایک خاتون رپورٹر بزرگ شہری سے پوچھ رہی تھی کہ بابا جی آپ نے یہ مرغی کا گوشت خریدا ہے کتنے کا کلو لیا ہے؟بابا نے دکھی لہجے میں بتایا بیٹا یہ مرغی کا گوشت نہیں صرف 80روپے کلو مرغی کے پر خریدے ہیں ۔اب تو مرغی کا گوشت بھی چار سو روپے کلو ہو گیا ہم جیسے غریب لوگ اب مرغی کا گوشت بھی نہیں خرید سکتے۔
یہ صرف تین لوگ کی کہانی ہے ایسے لاکھوں والدین ہیں جو مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں ان کو اپنے گھر کا کچن چلانے اور بچوں کے سکولوں کی فیس جمع کرانے کی فکر کھائے جا رہی ہے۔کبھی کبھی ٹی وی چینلز کے پروگرام میں ایسے لوگ بھی مہمان آتے ہیں جن کو یہ بھی معلوم نہیں عثمان بزدار پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہیں یا شہباز شریف ۔ہمارے معاشرے میں ایسے بھی بہت سے لوگ ہیں جن کو سیاستدانوں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن وہ مہنگائی کی وجہ سے پریشان دیکھائی دے رہے ہیں۔صنعتکار سے لے کر بزنس مین تک اور ریڑھی والے سے کر دکاندار تک ہر کوئی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہے ۔اگر مہنگائی سے کوئی پریشان نہیں تو وہ بس ہمارے وزیراعظم صاحب ہیں ۔جن کوتین سال بعد بھی ایک ہی بات کی فکر ہے کہ کسی طریقے سے ساری اپوزیشن جماعتوں کی لیڈرشپ کو جیلوں میں ڈال دوں۔عمران خان جن کو چور ڈاکو کہتے رہے ہیں وہ سب باری باری جیلوں سے رہا ہوتے جا رہے ہیں ۔لیکن عوام کو مہنگائی سے رہائی نہیں مل رہی۔کچھ حکومتی ذرائع تو یہ بھی بتارہے ہیں شہبازشریف کی ضمانت ہونے والی اور مریم نواز دوبارہ گرفتار ہونے جا رہی ہے۔ویسے اس پکڑ دھکڑ سے عوام کو تو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے ہاں حکومت کو یہ قائدہ لازمی ہو رہا ہے کہ وہ عوام کی توجہ مہنگائی سے ہٹاکر اس احتسابی ڈرامے کی طرف مبذول کرانے میں لازمی کامیاب ہورہی ہے۔لیکن یہ ایساآخر کب تک چلے گا؟ایک دن دوبارہ عمران خان کو عوام کی عدالت میں آنا ہے پھر کس منہ سے عمران خان عوام سے ووٹ مانگیں گے۔جناب وزیراعظم صاحب اب گرفتاری،جیل،عدالت اور ضمانت کاکھیل بند کریں ۔عوام کی اس مہنگائی سے چھٹکارا دلائیں ورنہ اگر عوام نے مہنگائی کا نوٹس لے لیا توایسا نہ ہو کہ عوام آپ کو کٹہرے میں لے آئیں ۔پھر یہ شہزاد اکبر،شہباز گل،شبلی فراز اور فردوس عاشق صاحبہ آپ کو عوام سے بچانے نہیں آئیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سیف اعوان کے کالمز
-
حکمت عملی کا فقدان
منگل 2 نومبر 2021
-
راولپنڈی ایکسپریس
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
صبر کارڈ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
مہنگائی اور فرینڈلی اپوزیشن
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
کشمیر سیاحوں کیلئے جنت ہے
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
نیب کی سر سے پاؤں تک خدمت
منگل 28 ستمبر 2021
-
لوگ تو پھر باتیں کرینگے
ہفتہ 25 ستمبر 2021
سیف اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.