
''سیاست کا اونٹ''
جمعہ 26 فروری 2021

سلمان احمد قریشی
(جاری ہے)
ن لیگ کے حامیوں کے نزدیک صرف میاں نواز شریف ہی شریف ہیں، پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ عمران خان واحد صادق اور امین لیڈر ہیں۔
پی پی پی آصف علی زرداری کو مردحر قرار دیتی ہے۔عدالتی فیصلے مسترد اور اخلاقیات ایک طرف سیاست میں توبس جنون ہے۔عدلیہ کے حوالہ سے میڈیا پر جسٹس ملک عبدالقیوم کے ساتھ شہباز شریف کی گفتگو کی آڈیو ریکاڑڈنگ کی بازگشت، ججز پر الزامات اوراداروں پر تنقید یہ سب کچھ ہماری سیاست کا حصہ ہے۔غیر فطری اتحاد اور وقتی فائدہ کے لیے
ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہونے والے ہمارے قائدین جمہوریت کے لیے متفقہ لائحہ عمل واضح کرنے میں آخر ناکام کیوں ہیں؟
1990ء کے الیکشن اور اصغر خان کیس، 2013ء کے الیکشن اور پی ٹی آئی کا دھرنا اور 2018ء میں مینڈیٹ چوری ہونے پر ن لیگ کا واویلا اب سلیکٹڈ حکومت کے خلاف تحریک یہ سب کچھ ہی ہوتا آرہا ہے۔ ہر دفعہ انتخابی عمل پر سوالیہ نشان مگر اس کو بہتر کس نے کرنا ہے۔۔۔؟ سوچنے اور سمجھنے والی بات تو یہ ہے کہ شہباز شریف نے زرداری کو لٹکانا تھا پرآج خود جیل میں ہیں۔آصف علی زرداری نے میاں برادران پر اعتبار نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، اب انکے ساتھ شانہ بشانہ ہیں۔ پی ٹی آئی کی سیاست تو سب سے آگے کہ صرف وہی ایمان دار جو انکی پارٹی کا حصہ ہے۔ ان کے علاوہ تمام سیاسی قائدین چور اور ڈاکو ہیں۔
قارئین کرام!ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کا مطالبہ کرنیاور اس عدالتی فیصلہ پر خوشیاں منانے والے آج انہیں لیڈر قرار دیں تو تاریخ میں اپنی غلطی کا اعتراف کرنے والوں میں شمار کیے جاسکتے ہیں لیکن ان غلطیوں کا ازالہ صرف عمل سے ہی ممکن ہے۔ میتاق جمہوریت دو جماعتوں میں ہی نہیں تمام سیاسی قیادت میں ہونا چاہئے۔الیکشن شفاف بنانے اور طریقہ کار بہتر بنانا سیاسی قیادت کا کام ہے۔ خفیہ طاقت کو الزام دینے سے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔
ملک میں سیاسی و مذہبی جماعتیں جمہوریت کی مسلسل تکرار کرتی ہیں۔ جبکہ شخصیت پرستی کا یہ عالم ہے کہ شخصیت کے ناموں سے پارٹیاں
منسوب ہیں۔ انتخابی شکست تسلیم کرنے کی روایت ہی نہیں۔کل تک پی ٹی آئی کی سیاست شفافیت کی بات کرتی تھی۔ صاف چلی شفاف چلی تحریک انصاف چلی۔آج ڈسکہ کی ایک سیٹ پر تماشہ لگا ہوا ہے۔ شفافیت کہاں ہے؟ الیکشن جیتنے کے لیے دو قیمتی جانیں جمہوریت پر قربان ہوئیں۔ سیاسی قیادت لواحقین کے ساتھ کھڑے ہو کر ڈھول کی تھاپ پر سیاست میں مصروف ہیں۔ الیکشن میں شفافیت، پیسے کا استعمال اور دھونس یہ کلچر کس نے تبدیل کرنا ہے؟ سیاست میں عوام کہاں ہیں؟مریم نواز کی کوئی تقریر سن لیں وہ اگر ایک ہزار الفاظ پر مشتمل ہوتی ہے تو کم از کم تین سو بار نواز شریف، نواز شریف کی گردان کرتی دکھائی دیں گی۔ عمران خان چور، ڈاکو اور No NROکی مالا جپتے نظر آتے ہیں۔عوامی مسائل اور انکا حل کس کے پاس ہے۔۔۔؟ کوئی پوچھنے اور سوچنے پر تیار نہیں جمہور نہیں بس بچہ جمہورا ہر طرف ناچتے نظر آتے ہیں۔
کتابوں میں یہ محاروہ پڑھا اونٹ رے اونٹ تیری کونسی کل سیدھی۔ اونٹ کی تخلیق دیگر چوپایوں سے کچھ مختلف ہے اس لئیاس پر محاروہ موجود ہے۔ہمارے سیاسی سسٹم میں بھی معاملہ کچھ اسی طرح کا ہے۔ تبدیلی کے لیے جدوجہد کرنے والی پی ٹی آئی آج انہی مسائل سے دوچار نظرآتی ہے جسکا فائدہ اٹھا کر وہ برسر اقتدار آئی۔ پارٹی میں اختلافات کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ سینٹ الیکشن میں ٹکٹوں کی تقسیم اور طریقہ انتخاب پر تماشہ لگا ہوا ہے۔بلوچستان، کے پی کے اور سندھ میں پی ٹی آئی کے لیے سب اچھا نہیں۔آصف علی زرداری جو سیاست میں اپنا الگ مقام رکھتے ہیں انہیں ان حالات کا ادراک تھا۔سید یوسف رضا گیلانی کی نامزدگی سے پی ٹی آئی کے لیے مشکل کھیل کا آغاز ہو چکا ہے۔الزامات کی سیاست کی داعی اور سہاروں پر کھڑی پی ٹی آئی اب کنارے پر کھڑی ہے۔
ضمنی انتخابات سے آئندہ کے سیاسی منظر نامہ کے خدوخال واضح نہیں ہوسکتے لیکن 3مارچ کو سینٹ الیکشن میں سب کچھ کھل کر سامنے آجائے گا کہ سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔تبدیلی تبدیل ہورہی ہے یاسیاست کا چلن وہی رہے گا۔ استعفی، لانگ مارچ یا سب پرانی تنخواہ پر ہی کام کریں گے سب عیاں ہونے والاہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سلمان احمد قریشی کے کالمز
-
گفتن نشتن برخاستن
ہفتہ 12 فروری 2022
-
نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا عزم
جمعرات 27 جنوری 2022
-
کسان مارچ حکومت کیخلاف تحریک کا نقطہ آغاز
پیر 24 جنوری 2022
-
سیاحت کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت
بدھ 12 جنوری 2022
-
''پیغمبراسلام کی توہین آزادی اظہار نہیں''
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
ڈیل،نو ڈیل صرف ڈھیل
بدھ 29 دسمبر 2021
-
''کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج اور ملکی سیاست''
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
غیر مساوی ترقی اور سقوطِ ڈھاکہ
اتوار 19 دسمبر 2021
سلمان احمد قریشی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.