
ہا ہا ہا پی ڈی ایم میں لڑائی ہو گئی ؟
منگل 30 مارچ 2021

سید عباس انور
(جاری ہے)
مبینہ طور پر یہ بھی کہا جا رہا کہ 12اپریل تک تو ویسے ہی مریم نواز ضمانت پر ہیں، اب زرا ضمانت ختم ہو جائے تاکہ انہیں پیشی کے موقع پر ہی گرفتار کیا جا سکے۔گزشتہ جمعہ کے روز جاتی عمرہ میں پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو مریم نواز نے ناشتہ پر اکھٹا کیا، اور اس موقع پر اپنے آئندہ لائحہ عمل کا پروگرام بھی ترتیب دیا۔ لیکن اس موقع پر آصف زرداری نے تمام پی ڈی ایم کی پارٹیوں پر بھاری ہوتے ہوئے سنیٹر یوسف رضا گیلانی کو سینٹ میں لیڈر آف اپوزیشن بنوا لیا، اب اس کے بعد مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان کی حالت وہی ہوئی، کہ سانپ تو اپنا کام کر کے چلا گیا لیکن پی ڈی ایم اب اس کے نشان کو پیٹنے پر لگی ہوا ہے۔ اس موقع پر احسن اقبال نے انہیں سرکاری اپوزیشن کا لیڈر قرار دیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر سے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو سینٹ میں لیڈر آف اپوزیشن منتخب ہونا بھی پی ڈی ایم کے ایجنڈا میں شامل نہیں تھا کہ کیونکہ مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں میں یہ طے پا گیا تھا کہ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی پیپلز پارٹی کا ہو گا تو سینٹ میں لیڈر آف اپوزیشن مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ ہونگے، اس سیٹ پر مسلم لیگ ن کا حق ہے۔ اب گیلانی صاحب تو چیئرمین نہ بن سکے تو اعظم تارڑ کو لازمی لیڈر آف اپوزیشن کی سیٹ مل جائیگی ۔اس سارے حالات میں مولانا فضل الرحمان ''ریلو کٹے'' کا کردار ادا کر رہے ہیں، مریم نواز ان کو پیپلزپارٹی کیلئے پیغام دیکر زرداری کی طرف بھیج دیتی ہیں تو دوسری جانب زرداری نواز شریف اور مریم نواز کے نام کا پیغام ان کے ہاتھ میں تھما دیتے ہیں لیکن زرداری نے ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ ن کو اس دوڑ سے بھی باہر کر دیا۔ جس کا ردعمل آنے والے دنوں میں پورا پاکستان دیکھے گا۔ شنید ہے کہ کچھ دنوں میں حمزہ شہباز کی طرح شہباز شریف کی بھی ضمانت ہونے والی ہے اور 12اپریل کے بعد کیونکہ مریم نواز کی گرفتاری کی باری آنے والی ہے، تو اس کے بعد مسلم لیگ ن کی باگ دوڑ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ہاتھوں میں آ جائیگی اور مریم نواز ایک مرتبہ پھر جیل کی تنہائی کے اندھیروں میں گم ہو جائیں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے ایک اور اپنی کابینہ میں چھپی ایک اورکالی بھیڑ کو نکال باہر کیا۔ گزشتہ سال کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ملک بھر میں پٹرولیم بحران کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے پر، اوراس میں اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہونے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر اور سیکرٹری پٹرولیم اسد کو ان کے عہدوں سے فارغ کر دیا ہے، تاکہ ان سے تحقیقات کے نتیجے میں وہ اپنے عہدوں کا اثرورسوخ استعمال نہ کر سکیں، لہذا انہیں اپنے عہدوں کو چھوڑنا ہو گا۔ مبینہ طور پر کہا جا رہا ہے کہ ان دونوں بااثر شخصیات کے پیچھے ملک بھر کی طاقت ور ترین شخصیات نے وزیراعظم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے ناموں کو ای سی ایل میں شامل نہ کریں تاکہ یہ بھی ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہو جائیں۔ وزیراعظم عمران خان کو چاہئے کہ ان کی کرپشن سے ملک کو جتنا بھی نقصان ہوا اس کی ریکوری کیلئے ان کے ناموں کو ای سی ایل میں شامل کیا جائے تاکہ وہ ملک سے فرار نہ ہو سکیں اور ان سے لوٹ مار کا سارا پیسہ وصول کر کے ملکی ترقی کے دائرہ میں شامل کیا جائے۔مبینہ طور پر کہا یہ جا رہا ہے کہ آنے والے وقت میں عمران خان نے سخت اقدامات اٹھانے اور قومی دولت کو لوٹنے والے جتنے بھی سیاست دان ، بیورو کریٹس، مافیازاور قبضہ گروپوں کو نتھ ڈالنے کا فیصلہ کر لیا ہے جنہوں نے پاکستان کے عوام کی دولت کو لوٹا اور ابھی تک لوٹ رہے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید عباس انور کے کالمز
-
خان صاحب !ٹیلی فونک شکایات یا نشستاً، گفتگواً، برخاستاً
منگل 25 جنوری 2022
-
خودمیری اپنی روداد ، ارباب اختیار کی توجہ کیلئے
منگل 4 جنوری 2022
-
پاکستان کے ولی اللہ بابے
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
''پانچوں ہی گھی میں اور سر کڑھائی میں''
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
کورونا کی تباہ کاریاں۔۔۔آہ پیر پپو شاہ ۔۔۔
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کااحتساب اورملکی صورتحال
اتوار 19 ستمبر 2021
-
کلچر کے نام پر پاکستانی ڈراموں کی '' ڈرامہ بازیاں''
پیر 13 ستمبر 2021
-
طالبان کا خوف اور سلطنت عثمانیہ
اتوار 5 ستمبر 2021
سید عباس انور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.