ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں،چینی کی قیمت میں 60 روپے سے زائد کمی ہوئی،چوہدری فواد حسین

آٹے اور چینی کی قیمتیں سندھ میں زیادہ ہیں، سندھ میں 30 سال سے برسراقتدار لوگ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول نہیں کر سکے،وزیراعلی سندھ اپنے معاملات درست کریں، ن لیگ نے عدلیہ اور فوج کے خلاف مہم سپانسر کی، امید ہے عدلیہ اس کا نوٹس لے گی اور اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی، اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے، یہ سردیوں میں باہر اور گرمیوں میں غائب ہو جاتے ہیں، پارلیمان کے مینڈیٹ کے تحت الیکشن کمیشن کو آئندہ ضمنی انتخابات ای وی ایم پر کروانے چاہئیں، قانون صرف ای وی ایم پر انتخابات تسلیم کرتا ہے، بادی النظر میں حکومت الیکشن کمیشن کو اسی صورت فنڈز دے سکے گی جب انتخابات ای وی ایم پر ہوں گے، وفاقی وزیر اطلاعات کی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

منگل 30 نومبر 2021 23:05

�سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، چینی کی قیمت میں 60 روپے سے زائد کمی ہوئی، آٹے اور چینی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں سندھ میں زیادہ ہیں، سندھ میں 30 سال سے برسراقتدار لوگ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کنٹرول نہیں کر سکے، وزیراعلی سندھ اپنے معاملات درست کریں، ن لیگ نے عدلیہ اور فوج کے خلاف مہم سپانسر کی، امید ہے عدلیہ اس کا نوٹس لے گی اور اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی، اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے، یہ سردیوں میں باہر اور گرمیوں میں غائب ہو جاتے ہیں، پارلیمان کے مینڈیٹ کے تحت الیکشن کمیشن کو آئندہ ضمنی انتخابات ای وی ایم پر کروانے چاہئیں، قانون صرف ای وی ایم پر انتخابات تسلیم کرتا ہے، بادی النظر میں حکومت الیکشن کمیشن کو اسی صورت فنڈز دے سکے گی جب انتخابات ای وی ایم پر ہوں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل نے کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ قسم افریقہ سے شروع ہوئی ہے، ابتدائی اطلاعات کی بنیاد پر اس کے پھیلائو کی شرح تیز ہے، کابینہ نے عوام کے تحفظ کے لئے ماسک کے استعمال، سماجی فاصلہ اور ویکسینیشن کی ترغیب دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ویکسینز اس وائرس کے لئے کتنی موثر ہیں اس کا پتہ لگانے کے لئے دو سے تین ہفتے درکار ہوں گے۔ وفاقی کابینہ نے صوبائی حکومتوں اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر ویکسینیشن مکمل کرائیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے جس طرح پچھلی چار لہروں کا مقابلہ کیا ہے، اسی طرح پانچویں لہر سے بھی کامیابی سے نمٹیں گے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حصول، عملے کی تربیت، متعلقہ اداروں کی ذمہ داریوں، عوامی آگاہی مہم اور مقررہ وقت میں ترسیل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئندہ تمام ضمنی انتخابات ای وی ایم پر کرانے چاہئیں، اگر انتخابات ای وی ایم پر نہیں ہوتے تو حکومت اس کے لئے فنڈ جاری نہیں کر سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ قانون صرف ای وی ایم پر انتخابات کو تسلیم کرتا ہے، وزیر قانون کا بھی خیال ہے کہ بادی النظر میں حکومت الیکشن کمیشن کو اسی صورت فنڈز دے سکے گی جب انتخابات ای وی ایم پر ہوں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے پر پارلیمان کے مینڈیٹ کے مطابق آگے بڑھے اور انتخابی عمل کو ای وی ایم پر منتقل کرے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے حلقہ این اے 133 میں ضمنی انتخاب کے دوران ووٹوں کو پیسوں سے خریدنے کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔

کابینہ نے کہا کہ اس طرح کے غیر قانونی اقدامات جمہوریت کے منافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سینیٹ کے انتخابات میں ووٹوں کی خریداری کے وقت نوٹس لیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ملک میں الیکشن کمیشن کا نظام شفاف ہونا بہت اہمیت کا حامل ہے، الیکشن کمیشن پر تمام لوگوں کا اتفاق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو وائرل ہونے والی ویڈیو کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالر اسٹیٹ بینک منتقل ہونے کے لئے تمام ضوابط مکمل ہو گئے ہیں، 1.3 ارب ڈالر مالیت کے تیل کی فراہمی کے لئے بھی تمام ضروری کام مکمل ہو گیا ہے۔ اسی طرح آئی ٹی ایف سی نے 762 ملین ڈالر اضافی پاکستان کو دیئے ہیں، ان اقدامات سے فوری طور پر ڈالر کی قیمت میں استحکام آنے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو اشیائے ضروریہ کے حوالے سے ہفتہ وار قیمتوں پر پریزنٹیشن دی گئی۔

اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ ایک ماہ کے اندر چینی کی قیمت میں 60 روپے سے زیادہ کی کمی ہوئی، چینی کی قیمت میں اضافہ بنیادی طور پر سندھ حکومت کی جانب سے کرشنگ سیزن تاخیر سے شروع کرنے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 30 سال سے برسراقتدار لوگ بنیادی اشیاضروریہ کی قیمتیں کنٹرول نہیں کر سکے، آٹے اور چینی کی قیمتیں سندھ میں زیادہ ہیں، وزیراعلی سندھ اپنے معاملات درست کریں، 40 فیصد پرائس انڈیکس کراچی کے ساتھ منسلک ہے، کراچی میں قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں تو یہ انڈیکس اوپر چلا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹماٹر کی قیمت میں 15.4 فیصد، پیاز کی قیمت 7.4 فیصد، چکن میں 6.6 فیصد، گندم کے آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 1 فیصد کمی ہوئی۔ ایل پی جی کی قیمت میں 0.7 فیصد کمی ہوئی، چاول میں 0.6 فیصد کمی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس سال چاول کی بمپر فصل ہے، 4.75 ارب ڈالر کا زرمبادلہ آنے کا امکان ہے جو چاول کی برآمدات سے ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا اور ملتان میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100 روپے کا ہے، کراچی میں آٹے کا تھیلا 1404 روپے اور حیدر آباد میں 1443 روپے کا ہے۔

پشاور میں آٹے کا تھیلا 1100 روپے، بنوں میں 1147 روپے کا ہے جبکہ کوئٹہ اور خضدار میں آٹا کراچی سے آتا ہے جہاں بالترتیب 1400 روپے اور 1386 روپے قیمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے مہنگا آٹا حیدر آباد میں 1443 روپے اور اس کے بعد کراچی میں 1404 روپے ہے جبکہ پورے پاکستان میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1100 روپے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان، بنوں اور پشاور میں 90 روپے فی کلو چینی فروخت ہو رہی ہے، کراچی میں 100 روپے اور خضدار میں 96 روپے فی کلو ہے، باقی جگہوں پر چینی 90 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

دال مونگ اور چنا کی قیمتیں بھی زیادہ تر شہروں میں 115 روپے اور 142 روپے کے درمیان ہیں جبکہ کراچی میں چنے کی قیمت 195 روپے اور حیدر آباد میں 159 روپے کلو ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدقسمتی سے سندھ حکومت اپنے معاملات کو نہیں دیکھ پا رہی، کراچی اور حیدر آباد کی مہنگائی کی وجہ سے مجموعی حساس اشاریہ کا انڈیکس خراب ہو رہا ہے، ماسوائے چائے کے، پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں چیزوں کا موازنہ کریں تو دیگر تمام اشیااس خطے میں سب سے سستی پاکستان میں ہیں۔

چائے کی پتی پاکستان میں 1309 روپے فی کلو ہے، بنگلہ دیش میں 897 روپے، انڈیا میں 1203 اور سری لنکا میں 1170 روپے فی کلو ہے، گندم، دالیں، چینی، کوکنگ آئل، آلو، پیاز، چکن، انڈے اس ریجن میں سب سے زیادہ سستے پاکستان میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی کے باوجود جو اقدامات ممکن تھے، ہم اٹھا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوریا کی پاکستان میں قیمت 1700 روپے فی بیگ ہے جبکہ عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت 10500 روپے فی بوری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں اچانک یوریا کی کھپت 53 فیصد بڑھ جاتی ہے، سندھ میں یوریا کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے پنجاب کے کسانوں کو بلیک میں یوریا ملتی ہے، اس پر سندھ حکومت کو جواب دینا چاہئے اور اس ذخیرہ اندوزی کو ہر صورت ختم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں یوریا کی قیمتوں میں اضافے کا ہم نے نوٹس لیا، یوریا کی قیمت میں 400 روپے فی بوری کمی آئی، 347 ایف آئی آر درج کیں، 244 گرفتاریاں ہوئیں، 21 ہزار 111 انسپکشنز ہوئیں، 480 ویئر ہائوس سیل کئے گئے، تین کروڑ کے قریب جرمانے کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے، بدقسمتی سے وہ خود ہی اس ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہیں وہ کس کی تلاشی لیں گے، اپنی کابینہ کی تلاشی لینے سے تو وہ رہ گئے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو پٹرولیم ڈویژن نے ذیلی اداروں میں ایم ڈی اور سی ای اوز کی خالی اسامیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت چار اسامیاں خالی ہیں جن پر تعیناتیوں کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت ہوا بازی کی سفارش پر کابینہ نے میسرز سیرین ایئر، میسرز ایئر بلو، میسرز پی آئی اے سی ایل اور میسرز جیٹس پرنسلے کو قومی ہوا بازی پالیسی 2019کے تحت ہوا بازی لائسنس کی تجدید کی منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی سفارش پر سول ایوی ایشن اتھارٹی رولز کے تحت ہوائی اڈوں کے اطراف میں قائم بلند عمارتوں کی حد مقرر کرنے کی منظوری دی۔

اسلام آباد بلیو ایریا میں عمارتوں کی بلندی کی حد 1000 فٹ مقرر کی گئی ہے۔ اس فیصلہ سے شہروں کی حدود کی بے ہنگم پھیلاو کو روکنے، سبزے کو بچانے اور زرعی اراضی کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ لاہور اور دیگر شہروں میں سموگ کے حوالے سے طویل المدت پالیسی مرتب کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت کی سفارش پر کابینہ نے پاکستانی سفارت خانہ تہران میں تعینات عملے کو ہارڈ شپ پالیسی کے تحت وطن واپسی پر ذاتی استعمال کی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ وزارت داخلہ کی سفارش پر کابینہ نے بیرون ممالک سے تبلیغی جماعت کے پاکستان آنے والے افراد کیلئے ویزے کی مدت 120 دنوں سے بڑھا کر 150 دن کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے تبلیغی جماعت کے لئے 45 دنوں کا ویزا آن ارائیول دینے کی منظوری بھی دی۔

ویزے کا حصول آن لائن ویزا پورٹل کے ذریعے ہوگا۔ کابینہ نے ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس (ای او بی آئی) کے چیئرمین کی تعیناتی کے لئے طریقہ کار کی منظوری دی ہے۔ یہ تعیناتی مسابقتی عمل کے تحت مینجمنٹ پوزیشن سکیل پالیسی 2020کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیوں کی سفارش پر کابینہ نے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز لائسنسز کے اجراکی منظوری موخر کر دی ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ کے حوالے سے جامع پروگرام شروع کرے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار کرے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا ساڑھے سولہ لاکھ لوگ مختلف ویزوں پر باہر گئے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ پتہ لگایا جائے کہ یہ تمام ویزے جائز طریقے سے استعمال ہوئے، اس پر کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سردیوں کے لئے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

گزشتہ سال ہمارے گیس کے ذخائر 9 فیصد کم ہو گئے تھے، اس سال پھر 9 فیصد کم ہو رہے ہیں۔ گیس کے نئے ذخائر کی تلاش میں اتنی بڑی کامیابیاں نہیں مل رہیں، جو گیس کے ذخائر موجود ہیں اس کا زیادہ تر حصہ ہم استعمال کر چکے ہیں۔ ہمیں اگلا چیلنج یہ درپیش ہوگا کہ ہماری اپنی گیس نہیں ہوگی، سوئی گیس کے ذخائر کا بڑا ذخیرہ کم ہو رہا ہے، اس کے لئے متبادل حکمت عملی اختیار کرنا ضروری ہے۔

میڈیا میں گیس پر بہت زور دیا جاتا ہے لیکن پورے ملک میں صرف 28 فیصد لوگوں کو گیس میسر ہے جبکہ جہلم، میانوالی، بھکر، لیہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر جگہوں میں رہنے والے لوگوں کو گیس میسر نہیں ہے۔ پاکستان کی بڑی آبادی 28 فیصد آبادی کیلئے قربانی دے رہی ہے۔ ہمیں ایسی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے کہ 100 فیصد آبادی اس سے مستفید ہو سکے۔ اس کے لئے ہم جو اقدامات اٹھا رہے ہیں اس میں سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر 2021سے 15 فروری 2022تک بند کیا جا رہا ہے۔

آئی پی پیز اور کھاد فیکٹریوں کو گیس کی فراہمی 100 فیصد جاری رہے گی، ایکسپورٹ سیکٹر کی صنعتوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی، ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو 5 فیصد اضافی گیس دی جائے گی، ہم نے گھریلو صارفین کے لئے سردیوں میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی ہے تاکہ وہ ہیٹر اور گیزر کے لئے بجلی استعمال کر سکیں۔ 12.96 روپے فی کلو واٹ اسٹینڈرڈ ریٹ فی یونٹ دیا گیا ہے تاکہ لوگ بجلی کے استعمال کی طرف آئیں۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی، سیمنٹ اور کیپٹو پاور سے بچنے والی گیس گھریلو صارفین کے لئے استعمال کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کی سفارش پر کابینہ نے چیئرمین آئی ٹی این ای اور چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان کی تعیناتیوں کے لئے سلیکشن بورڈ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ چیئرمین آئی ٹی این ای کے لئے سلیکشن بورڈ وزیر اطلاعات، سیکرٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات، گریڈ 21 کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و وزارت قانون کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان کیلئے سلیکشن بورڈ وزیر اطلاعات، سیکریٹری اطلاعات، ایڈیشنل سیکریٹری اطلاعات، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و وزارت قانون کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے کورونا وائرس کے پیش نظر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تیونس کو امدادی سامان فراہم کرنے کی منظوری دی۔ امدادی اشیامیں 50 ہزار ماسک، 10ہزار پروٹیکشن سوٹ، 5 ہزار سرجیکل گائون اور 10 ہزار دستانے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم بھجوا رہے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے محمد سلیم کو نجکاری کمیشن کا چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کابینہ کو ملک میں کھاد کے موجودہ اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، خسرو بختیار اس حوالے سے تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ او آئی سی ممالک کے وزرائے خارجہ کا خصوصی اجلاس پاکستان میں منعقد ہوگا، ہماری کوشش ہے کہ افغانستان کے اندر انسانی المیہ کے بارے میں ایک اجلاس منعقد کرایا جائے اس میں یہ تمام چیزیں زیر بحث آئیں، اب یہ اجلاس پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کی احتجاجی سیاست موسمی ہے، یہ سردیوں میں باہر اور گرمیوں میں غائب ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں رانا شمیم کے بیان حلفی کے حوالے سے سماعت ہوئی، اس بات پر حیرانگی ہوئی کہ مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر رانا شمیم نے بیان دیا کہ یہ بیان حلفی ان کا نہیں ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لاکڈ بیان حلفی اخبار تک کیسے پہنچا، ایسے لگ رہا ہے کہ یہ بیان حلفی نواز شریف کے ذریعے اس اخبار تک پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے عدلیہ اور فوج کے خلاف مہم سپانسر کی، اس میں میڈیا کے کچھ لوگ بھی شامل ہیں، امید ہے عدالت اس کا بھرپور نوٹس لے گی اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کے حوالے سے آڈٹ اعتراضات پر وزارت خزانہ نے تفصیلی طور پر جواب دیا ہے، زیادہ تر لوگوں کو آڈٹ کے پراسیس کا نہیں پتہ۔ ایک آڈٹ اعتراض ہے کہ تمام ویکسین پی آئی اے کے ذریعے آنی چاہئے تھی اس سے اخراجات کم آتے لیکن اگر یورپی ممالک میں پابندی ہے تو ہم پی آئی اے سے کیسے ویکسین منگواتے۔

اسی طرح احساس پروگرام کے حوالے سے کچھ اعتراضات یہ آئے کہ کچھ لوگوں کو پیسے جاری ہوئے لیکن وہ لینے نہیں آئے، اس کی کئی وجوہات ہیں، کسی کا شناختی کارڈ ایکسپائر ہوا اور کسی کا انتقال ہو گیا، وہ پیسے واپس ہو گئے۔ اس پر ثانیہ نشتر نے تفصیلی جواب دیا ہے۔ ای وی ایم پر انتخابات کرانے کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی منتخب حکومت ہو یا نگران حکومت، اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتی جب تک اسے قانون اجازت نہ دے، جو بھی قانونی رائے ہوگی، ہم اس کے مطابق آگے بڑھیں گے۔