Live Updates

وفاقی حکومت صوبوں کیساتھ تنازعات اور سیاسی بحرانوں کے خاتمہ کیلئے عوامی جذبات کا احترام کرے

وزیراعظم کی قومی کانفرنس کا خیرمقدم کرتے ہیں، توقع ہے کہ آئین کے نفاذ کے ذریعے سیاسی بحرانوں کا حل نکالا جائے گا، تمام اسٹیک ہولڈرز آئین کے مکمل نفاذ کی پابندی کا عہد کریں، نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 13 مئی 2025 19:27

وفاقی حکومت صوبوں کیساتھ تنازعات اور سیاسی بحرانوں کے خاتمہ کیلئے ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 13 مئی 2025ء ) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد جامعہ نعیمی میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی سازشوں، جارحیت، جنگی جنون کے مقابلہ میں پاکستان کی کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کے شر سے اللہ نے پاکستان کے حق میں خیر برآمد کیا ہے۔

پاکستانی عوام کے جذبے بلند ہوئے، مایوسی، نااُمیدی اور تاریکی کے بادل چھٹ رہے ہیں، اندرون و بیرونِ ملک پاکستان کی ساکھ بحال ہوئی ہے۔ افواجِ پاکستان، فوجی کمانڈ اور پاک فضائیہ کے پائلٹس کا دشمن کی جارحیت کے جواب میں بروقت اور کامیاب ملکی دفاع قومی فخر بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

جہاد فی سبیل اللہ، دو قومی نظریہ کی پکار نے پوری قوم کو متحد کردیا۔

بھارت کی ٹیکنالوجی، فوجی برتری، غرور و تکبر زمین بوس ہوا اور اللہ کی مدد کی طاقت نے کام کردکھایا۔ یہ امر بالکل عیاں ہوگیا کہ سیکولرازم، نام نہاد لبرل ازم، قوم کو تقسیم کرنے والی قوم پرستی نہیں، قرآن و سُنت کا غلبہ، نظامِ مصطفیؐ کا قیام، قومی وحدت و یکجہتی کی طاقت ہی پاکستان کی طاقت ہے جوکہ قرآن و سُنت کے مکمل نفاذ سے ممکن ہے، اجلاس میں علامہ عارف حسین واحدی، مفتی گلزار نعیمی، عبد اللہ گل، ڈاکٹر ضمیر اختر خان، سید ناصر شیرازی، طاہر رشید تنولی، شاھد شمسی، مفتی عرفان نقوی، سید مرتضیٰ ثاقب، محمد علی کاظمی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

مرکزی قائدین کے اجلاس نے مشترکہ مؤقف کیساتھ اظہار کیا کہ تکبر، غرور اور انسانیت دشمنی انڈیا کو لے ڈوبا، پاکستان کے عوام اپنی کامیابی پر بُردباری اور مستقبل کے لیے متحد ہونے کا عزم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان، حکومت، قومی اسمبلی و سینیٹ، صوبائی اسمبلیوں کی متفقہ قراردادیں، تاجر برادری اور پوری قوم کا اتحاد لائقِ تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا، سوشل میڈیا، ڈیجیٹل سائبر ماہرین خصوصاً ڈی جی آئی ایس پی آر اور پاک فضائیہ اور نیوی کے ترجمان آفیسرز نے دشمن بھارتی فورسز کے خلاف کی گئی لمحہ بہ لمحہ کارروائی کی روداد سے پوری قوم کاسر فخر سے بلند کردیا۔ قائدین نے مزید کہا کہ آہنی دوست ملک چین نے عظیم دوستی کا حق ادا کردیا۔ سعودی عرب، امارات، ایران، ترکی، آذربائیجان کی بروقت سفارتی سرگرمیوں نے خطہ کو ایک بڑی جنگ اور بحران سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اجلاس نے ان تمام دوست ممالک کی قیادت اور سفارت کاروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاک بھارت کشیدگی اور دونوں ممالک کو بڑی جنگ سے روکنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بروقت اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع، وزیرخارجہ بھی متحرک رہے۔ امریکہ کے لیے دُنیا میں عزت کی بحالی کا واحد راستہ ہے کہ جنگوں کے پھیلاؤ کو روکے اجلاس نے اس امر کو پورے زور سے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف انڈیا اسرائیل شیطانی گٹھ جوڑ بے نقاب ہوچکا، دونوں ممالک انسان دشمن ثابت ہوچکے؛ اب امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے لیے لمحہ موجود یہ دعوت دے رہا ہے کہ فاشسٹ لیڈرشپ کی سرپرستی ختم کریں اور مسلم ممالک کی لیڈرشپ بھی نریندر مودی، نیتن یاہو کے لیے نرم گوشہ نہیں بلکہ امن، حق و انصاف اور مظلوم کی طرفداری پر مبنی تنازعات کے حل کا مضبوط موقف اختیار کریں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین نے ماضی کے تسلسل میں اپنے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان، افواجِ پاکستان، پالیسی ساز اور خصوصاً قومی، دینی سیاسی قیادت حالیہ قومی وحدت اور بنیانٌ مرصوص کی طاقت کے ذریعے ملک میں سیاسی بحرانوں کے خاتمہ کو ترجیح بنائیں، بلوچستان، خیبرپختونخوا کی صورتِ حال کو نظرانداز نہ کیا جائے. وزیراعظم کی بلائی گئی قومی کانفرنس کا خیرمقدم کرتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ آئین کے نفاذ کے ذریعے سیاسی بحرانوں کا حل نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشی، دفاعی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے خودانحصاری، خودداری، قومی وحدت اور ملکی وسائل پر انحصار کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے اور ملک کے اندر ٹیکنالوجی کی ترقی، ڈیجیٹل سائبر وارفیئر میں مہارت اور نوجوانوں کو اعتماد کی طاقت دی جائے۔
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین نے پاک بھارت مذاکرات اور خطے میں پائیدار امن کے لیے تجویز کیا ہے کہ امریکی ثالثی اچھی پیش رفت ہے، پاکستان کے اس ماضی کی سوچ کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کہ میدان کی فتح مذاکرات کی میز پر زیر ہوجاتی ہے، اگر مذاکرات یا ثالثی کا مرحلہ آئے تو سفارتی مہارت، جذبہ حب الوطنی اور اللہ پر توکل کو ہی بنیاد بناکر کامیابی کو آگے بڑھایا جائے، تنازعہ کشمیر کا حل عالمی برادری پر فرض ہے۔

5 اگست 2019ء کے فاشسٹ مودی اقدامات کا خاتمہ اور ریاستِ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے عظیم قربانیوں کے تناظر میں حقِ خودارادیت کا حصول ہی اولین ترجیح بنائی جائے، مسئلہ کشمیر پر مذاکرات میں کشمیری قیادت اور کشمیری عوام کے اصل فریق ہونے کی حیثیت کو تسلیم کیا جائے، سندھ طاس معاہدہ کی انڈیا کی طرف سے یکطرفہ معطلی کا فیصلہ واپس لیا جائے، انڈیا کی آبی دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے، پاکستان کی عوام نے اہلِ غزہ فلسطین کے لیے بیداری و یکجہتی کا جو فقیدالمثال مظاہرہ کیا وہی قومی وحدت کا ذریعہ بنا ہے، عالمی سطح پر انڈیا اسرائیل گٹھ جوڑ بھی بے نقاب ہو اور فلسطینیوں کی آزادی کے لیے مضبوط مؤقف بھی اختیار کیا جائے۔

وفاقی حکومت صوبوں کیساتھ تنازعات، سیاسی بحرانوں کے خاتمہ اور بلوچستان، خیبرپختونخوا میں امن کے قیام کے لیے عوامی جذبات کا احترام کرے اور آئین کے مکمل نفاذ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اس کی پابندی کا عہد کریں. آزاد عدلیہ اور عوام کے لیے انصاف کی فوری فراہمی کا نظام، بنیادی حقوق کا تحفظ ہی قومی وحدت کی حقیقی بنیاد ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات