اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے والوں سے لڑائی ہو گی، نیتن یاہو

بدھ 19 فروری 2014 03:18

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19فروری۔2014ء)اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن نے یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف لڑائی کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے بائیکاٹ کرے والوں کو یہود مخالف قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے کہا ایسے لوگ اسرائیلی جدید ٹیکنالوجی سے خوفزدہ ہیں کہ یہ ان کے ملکوں کا گھراوّ کر لے گی۔

بائیکاٹ کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے یہ اعتدال پسندی کے لبادے میں پکے یہود مخالف ہیں۔یاہو نے امریکی یہودی رہنماوں سے خاب کے دوران یہودی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلیے سرگرم بی ڈی ایس تحریک کا بطور خاص حوالہ دیا۔ واضح رہے یہ تحریک اسرائیلی پالیسیوں اور قبضوں کیخلاف فلسطینی دانشوروں اور بلاگرز نے بطور احتجاج گزشتہ کئی برسوں سے شروع کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیر اعظم نے اس موقع پر اسرائیل کی سائبر سکیورٹی سے متعلق انڈسٹری کا ذکر کیا اور کہا وہ دنیا کی ہائی ٹیک کمپنیوں کے سربراہوں سے مل چکے ہیں جو صرف اسرائیلی ٹیکنالوجی چاہتے ہیں۔حال ہی میں دو بڑے یورپی بنکوں نے بھی اسرائیل کے تین بنکوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے انہیں فلسطینیوں کے زیر قبضہ لیے ہو ئے علاقوں میں قائم کر رکھا ہے۔

بعد میں جرمنی کے بعض اداروں نے بھی اسرائیل کے پانچ بنکوں کے ساتھ لین دین بند کر دیا ہے۔واضح رہے بی ڈی ایس تحریک کی طرف سے اسرائیل فلسطینیوں کا حق آزادی چھیننے، انکے نیادی انسانی حقوق، مساوات، حق خود ارادیت، فلسطینیوں کے نسلی صفائے اور فلسطینی عوام کے خلاف فوج کے بہیمانہ استعمال کو بائیکاٹ کا جواز بنایا جاتا ہے۔فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ یورپی اقوام بھی یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی سمجھتی ہیں۔ یورپی ممالک کی اسی سوچ کی وجہ سے پچھلے دنوں یورپی پارلیمنٹ کے صدر کو اسرائیلی ارکان پارلیمنٹ کے سخت دشنام کا سامنا کرنا پڑا تھا۔