قومی اسمبلی میں کئی افسران کی دوہری شہریت کے انکشاف نے سپیکر کو چکرا دیا،تفصیلات طلب،سپیکر کا خیال ہے کہ ایوان زیریں میں حساس قومی نوعیت کے معاملات زیر بحث آتے ہیں اور دوہری شہریت کے حامل افسران قومی سلامتی کیلئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں، ذرائع

بدھ 19 فروری 2014 03:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19فروری۔2014ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اسمبلی کے سٹاف میں دوہری شہریت کے حامل افسران کی موجودگی پر حیران رہ گئے اور انہوں نے ان افسران کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ سپیکر کا خیال ہے کہ ایوان زیریں میں حساس قومی نوعیت کے معاملات زیر بحث آتے ہیں اس تناظر میں دوہری شہریت کے حامل افسران قومی سلامتی کیلئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

منگل کے روز ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں ایک اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ اسمبلی میں متعدد افسران دوہری شہریت کے حامل ہیں اس انکشاف نے سپیکر کو چکرا کر رکھ دیا اور انہوں نے اسمبلی سیکرٹریٹ سے ان ملازمین کے کوائف طلب کرلئے اور اس حوالے سے دیگر تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے اعلیٰ افسران کینیڈین امریکی اور دیگر ممالک کی شہریت بھی رکھتے ہیں اس پران کا خیال تھا کہ قومی اسمبلی کے سامنے انتہائی اہم قومی معاملات زیر بحث آتے ہیں اور ان معاملات کی تفصیلات بھی ایوان کے سامنے پیش ہوتی ہیں اس تناظر میں دوہری شہریت کے حامل افسران قومی سلامتی کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر اسمبلی نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے دوہری شہریت کے حامل افسران کو اہم ذمہ داریوں کا حامل نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی ان کے سامنے اہم قومی معاملات کی تفصیلات پیش کی جانی چاہئیں کیونکہ دوہری شہریت کے حامل افراد کسی ملک کی شہریت کا حلف اٹھاتے وقت یہ اقرار کرتے ہیں کہ اگر انہیں اپنے آبائی ملک کے خلاف ہتھیار بھی اٹھانا پڑے تو وہ اس سے گریز نہیں کریں گے۔اس لحاظ سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کا خیال ہے کہ دوہری شہریت کے حامل افراد قومی حساس رازوں کو افشاں کر سکتے ہیں کیونکہ دوہری شہریت کے حامل افسران میں سے اکثر کے اہل خانہ اور بچے دیگر ممالک میں قیام پذیر ہیں ان کے مفادات کو بچانے کیلئے یہ افسران کسی بھی حد تک جانے کا سوچ سکتے ہیں۔